پاکستانی سوشل میڈیا پر مقبول ٹک ٹاکر جوڑی ایمن زمان اور مجتبیٰ لاکھانی کے درمیان تعلقات کے حوالے سے قیاس آرائیاں زوروں پر ہیں۔ دونوں کے ایک دوسرے کو انسٹاگرام پر اَن فالو کرنے اور مشترکہ تصاویر حذف کرنے کے بعد سے فینز کے درمیان تشویش پھیل گئی ہے۔

ایمن زمان نے فروری 2024 میں اپنے دوست مجتبیٰ لاکھانی سے شاندار نکاح کیا تھا، جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی تھیں۔

حال ہی میں دونوں کے درمیان تعلقات کے خراب ہونے کی افواہیں اس وقت مزید بڑھ گئیں جب ایمن زمان نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے مجتبیٰ کی تمام تصاویر حذف کردیں، جبکہ مجتبیٰ نے ابھی تک ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ اس کے علاوہ دونوں نے ایک دوسرے کو انسٹاگرام پر اَن فالو بھی کرلیا ہے۔

فینز نے کمنٹ سیکشن میں دونوں کے دوبارہ اکٹھے ہونے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ تاہم، دونوں کی جانب سے اب تک کوئی واضح بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ اسٹوریز میں شیئر کی گئی مبہم پوسٹس نے صورتحال کو مزید الجھا دیا ہے۔

یاد رہے کہ یہ جوڑی رواں سال مارچ میں عمرہ ادا کرنے بھی گئی تھی اور اس موقع پر شیئر کی گئی تصاویر اور ویڈیوز نے فینز کو خوش کردیا تھا۔ اب فینز کی امید ہے کہ یہ محض ایک عارضی جھگڑا ہو سکتا ہے اور دونوں جلد ہی دوبارہ اکٹھے ہو جائیں گے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اسٹیبلشمنٹ ہماری اپنی ہے، ہمیں اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے میں کوئی شرم نہیں

اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 26 جون 2025ء ) پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی جنید اکبر کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ہماری اپنی ہے، ہمیں اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے میں کوئی شرم نہیں، ہم کسی موساد یا را کے ساتھ نہیں بیٹھ رہے، ہوسکتا کہ ہم اداروں کو سمجھانے میں کامیاب ہوجائیں کہ عوام میں فاصلے بڑھ رہے ہیں،آپ سیاست سے کنارہ کشی کرلیں سیاست سیاستدانوں کا کام ہے۔

انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مودی ایک ذہنی مریض ہے، پاکستان کے خلاف نعرے لگا کر حکومت بنائی ، مودی نے پہلگام کا بہانہ بنایا، اسی لئے دنیا نے اس کا ساتھ نہیں دیا۔ پاکستان میں تو درجنوں دہشتگردی کے واقعات ہوتے ہیں لیکن پاکستان نے کبھی ایساغیرذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیاست ڈائیلاگ کانام ہے ، ہماری خواہش ہے سیاسی لوگ بیٹھ کرمسائل کا حل نکالیں، میرا نہیں خیال کہ کسی مسکراہٹ یا ہاتھ ملانے سے بات آگے بڑھ سکتی ہے، حکومت کی زیادہ ذمہ داری ہے کہ بڑے دل کا مظاہرہ کرے ، حکومت ایسے حالات بنائے جس سے ڈائیلاگ کا ماحول بنے، حکومت کو پتا ہے ان کے پاس کتنا اختیار ہے، ایک بااختیار حکومت سے ہم بات کریں تو کوئی بات نہیں،ہم پر الزام ہے کہ ہم اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔

ہمیں اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے میں کوئی شرم نہیں ، ہماری اپنی اسٹیبلشمنٹ ہے، ہم کسی موساد یا را کے ساتھ نہیں بیٹھ رہے، اپنے اداروں کو سمجھانے میں کامیاب ہوجائیں کہ آپ کی وجہ سے عوام میں فاصلے بڑھ رہے ہیں۔ آپ سیاست سے کنارہ کشی کرلیں سیاست سیاستدانوں کا کام ہے۔ وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ ایران جنگ میں کہا گیا کہ اگلا نشانہ پاکستان تو نہیں ہے؟ یقین سے کہتا ہوں کہ پرسکون ہوکر سوئیں، کیونکہ ہم کئی مرتبہ ثابت کرچکے ہیں کہ ہم اپنے بچوں اوراپنی سرحدوں کی حفاظت کرسکتے ہیں۔

بھارت پہلی بار حملہ کیا تو دو جہاز گرائے دوسری بار حملہ کیا تو 6 جہاز گرائے، اب اگلی بار کوشش کریں گے تو 60 جہاز گرائیں گے۔ ہم کئی ممالک میں گئے کوئی ایک بندہ تو کہتا کہ آپ جنگ برابر کرکے نکلے ہیں۔پاکستان کی جتنی جھڑپیں ہوئیں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ساری دنیا پاکستان کے ساتھ کھڑی ہوجائے ،پاکستان کی آج سفارتی کامیابی عسکری کامیابی کا نتیجہ ہے۔

ہم دنیا کو یہ نہیں کہتے کہ ہمارے اتنے جہاز گر گئے، ہم کہتے ہیں کہ ہم جنگ جیت کر آئے ہیں مانتے ہو؟ آگے سے دنیا کہتی کہ مانتے ہیں۔بھارت کا 6 گناہ بڑی فوج اور 9 فیصد زیادہ دفاعی اخراجات کا نقاب اتر گیا۔ہمارا دنیا کوپیغام امن اور مذاکرات کا تھا، کیونکہ ہم کہتے تھے کہ جنگ دنیا کے امن اور لوگوں کی غربت کیلئے اچھی نہیں ہے۔خطے کے چوہدری نے اگر حملہ کرنا ہے تو کرکے دیکھ لے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کا ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی فیس ختم کرنے کا اعلان
  • بلوچستان کی رس بھری چیری دنیا بھر میں مشہور، برآمد کرنے کے لیے جدید اقدامات
  • پاکستانی آم متحدہ عرب امارات میں اتنے مشہور کیوں ہیں؟
  • 5 برس قبل 30 سال کی عمر میں موت کی پیشگوئی کرنے والا انفلوئنسر چل بسا
  • سکھر ،بلدیہ یونین کے ملازمین مطالبات کی عدم منظوری پر احتجاج کررہے ہیں
  • بھارت نے دوسری ایشیئن ڈبلز اسکواش چیمپئن شپ میں ریکارڈ قائم کردیا
  • بانی پی ٹی آئی کی کوشش تھی ملک ڈیفالٹ ہو جائے، پیپلز پارٹی نے معاشی مشکلات کم کیں: قمر زمان کائرہ
  • (پاکستان بمقابلہ بھارت ) ایشین ڈبلز اسکواش چیمپئن ٹکراؤآج
  • اسٹیبلشمنٹ ہماری اپنی ہے، ہمیں اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے میں کوئی شرم نہیں