اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں افغانستان کی صورتحال پر مباحثے کے دوران پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے عالمی برادری کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں موجود دہشتگرد تنظیمیں نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کیلئے خطرہ بن چکی ہیں انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کو افغان سرزمین سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دہشتگردوں کی دراندازی کا سامنا ہے جو ملکی سلامتی کو سنگین چیلنجز سے دوچار کر رہی ہے عاصم افتخار نے کہا کہ افغانستان میں چھوڑے گئے جدید ہتھیار پاکستان پر حملوں میں استعمال ہو رہے ہیں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف دہشتگردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے لیکن بدقسمتی سے یہ زمین مسلسل پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ یقینی بنایا جائے کہ افغانستان دوبارہ دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہ بنے کیونکہ القاعدہ الخوارج ٹی ٹی پی اور بلوچ شدت پسند آج بھی افغانستان سے سرگرم عمل ہیں اس حوالے سے ایک اہم پیش رفت گزشتہ روز ہونے والے پاک افغان ایڈیشنل سیکرٹری سطح مذاکرات میں بھی سامنے آئی جہاں دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دہشتگردی خطے کے امن و ترقی کے لیے خطرہ ہے ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے مذاکرات کے دوران افغانستان میں موجود دہشتگرد گروہوں کے خلاف فوری کارروائی پر زور دیا اور نشاندہی کی کہ ان دہشتگردوں کی کارروائیاں نہ صرف پاکستان کو نقصان پہنچا رہی ہیں بلکہ پورے خطے کی ترقی میں رکاوٹ بن رہی ہیں دونوں ممالک نے باہمی تجارت اور ٹرانزٹ تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر بھی بات چیت کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ علاقائی استحکام کے لیے مشترکہ اقدامات ناگزیر ہیں

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

غزہ میں امداد کی چوری کا کوئی ثبوت نہیں، یورپی کمیشن

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

برسلز: یورپی کمیشن کاکہنا ہے کہ غزہ میں حماس کی جانب سے انسانی امداد چوری کیے جانے کے الزامات کے حق میں کوئی ثبوت موجود نہیں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق  کمیشن کی ترجمان ایوا ہرنسیرووا نے کہا کہ ہمارے پاس حماس کی جانب سے امداد چوری کیے جانے کی کوئی رپورٹ موجود نہیں۔

انہوں نے اس موقع پر یورپی یونین کے انسانی امداد سے متعلق غیر جانبدارانہ اور آزادانہ اصولوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کے لیے اقوامِ متحدہ اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں پر انحصار کرتے ہیں۔

ایوا ہرنسیرووا نے غزہ کی صورتحال کو تباہ کن اور بے حد پیچیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ چھپانے کی ضرورت نہیں کہ صورتحال بہت خراب ہے، ہمارے پاس غزہ میں امداد کی فراہمی کا ایک مضبوط نظام موجود ہے اور یہ نظام فوری طور پر فعال کیا جانا چاہیے تاکہ بھوک سے بلکتے لوگوں تک امداد پہنچائی جا سکے۔

یورپی کمیشن کی ترجمان نے اسرائیلی حمایت یافتہ غزہ ہیومنیٹرین فاؤنڈیشن سے متعلق سوال پر کہا کہ “ہم اس نجی ادارے کے ساتھ تعاون نہیں کرتے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ انسانی امداد کو نہ نجی بنایا جا سکتا ہے، نہ سیاسی اور نہ ہی اسے کسی تنازع کا ہتھیار بنایا جا سکتا ہے۔

یاد رہے کہ غزہ ہیومنیٹرین فاؤنڈیشن” ایک متنازع امریکی نظام ہے جسے اسرائیل کی پشت پناہی حاصل ہے اور جو 27 مئی سے غزہ میں فعال ہے۔

 اقوامِ متحدہ کے مطابق اس ادارے کی جانب سے امداد کی تقسیم کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے اب تک سیکڑوں فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔

اقوامِ متحدہ کی ریلیف ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (UNRWA) اور 170 سے زائد بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں، جن میں آکسفیم، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز (MSF) شامل ہیں،انہوں نے ایک مشترکہ بیان میں اسرائیل کے مہلک امدادی نظام کی مذمت کی ہے اور امداد کی اقوامِ متحدہ کے تحت پرانے نظام کے تحت بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ پر جاری بمباری میں 57,000 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اس وحشیانہ کارروائی نے پورے علاقے کو کھنڈر میں تبدیل کر دیا ہے اور غزہ میں قحط جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔

یورپی کمیشن نے ایک بار پھر اسرائیلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں امداد کی فراہمی کے لیے اقوامِ متحدہ اور یورپی یونین کے شراکت دار اداروں کو مکمل رسائی فراہم کرے تاکہ انسانی بحران پر قابو پایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان سے سرگرم دہشت گرد تنظیمیں پوری دنیا کے لئے خطرہ ہیں. عاصم افتخار
  • اقوام متحدہ: امریکہ کے اعتراضات کے باوجود طالبان حکومت سے متعلق قرارداد منظور
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل، دہشتگردی علاقائی امن و سلامتی کیلئے مشترکہ خطرہ قرار
  • افغانستان سے دہشت گردی کے خطرات میں اضافے کا خدشہ، پاکستان
  • ٹی ٹی پی اور بلوچ شدت پسند افغان سرزمین سے اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، عاصم افتخار
  • افغانستان کو تنہا نہ چھوڑیں، دیرپا امن کیلیے عملی اقدام ہی واحد راستہ ہے، پاکستان کا اقوام متحدہ میں مؤقف
  • دہشتگردی علاقائی امن و سلامتی کیلئے خطرہ، پاکستان و افغانستان کا اتفاق
  • دہشتگردی علاقائی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے، پاکستان اور افغانستان کا اتفاق
  • غزہ میں امداد کی چوری کا کوئی ثبوت نہیں، یورپی کمیشن