تونسہ: اسپتال لائے گئے 3 میں سے 2 بھائی دم توڑ گئے، والد کا زہر دینے کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
فوٹو فائل
تونسہ کے ٹی ایچ کیو اسپتال میں 3 بھائیوں کو تشویشناک حالت میں لایا گیا ہے۔
ایم ایس ٹی ایچ کیو اسپتال تونسہ کے مطابق 3 میں سے 2 بھائی اسپتال میں دم توڑ گئے، تیسرے کی حالت تشویش ناک ہے۔
پنجاب کے ضلع پاک پتن کی تحصیل عارف والا کے نواحی گاؤں 143 ای بی میں مضرِ صحت زہریلی چیز کھانے سے جاں بحق ہونے والے تینوں بچوں کی ماں بھی دم توڑ گئی۔
انہوں نے بتایا کہ تینوں بچوں کو بظاہر پیٹ کے مرض میں مبتلا بتایا گیا تھا۔
بچوں کے والد نے الزام عائد کیا کہ میرے بچوں کو زہر دیا گیا ہے۔
تونسہ پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات کر رہے ہیں، میڈیکل رپورٹ آنے پر واضح ہو گا کہ بچوں کی موت کی وجہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی میں میمن گوٹھ سے 3خواجہ سراؤں کی گولیاں لگی لاشیں برآمد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:کراچی کے علاقے میمن گوٹھ سے 3 خواجہ سراؤں کی لاشیں ملی ہیں۔
ریسکیو حکام کا بتانا ہے کہ ایم نائن موٹر وے کے ساتھ میمن گوٹھ سے 3 خواجہ سراؤں کی لاشیں ملی ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تینوں خواجہ سراؤں کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا، تینوں کے سر سینے اور ہاتھوں پر گولیاں لگی ہوئی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے بظاہر لگتا ہے تینوں افراد سڑک کنارے لفٹ لینے کے لیے کھڑے تھے، ممکنہ طور پر تینوں کو فائرنگ کرکے قتل کیاگیا اور ملزم فرار ہوگیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ جائے واقعے گولیوں کے دو خول ملے ہیں، تینوں لاشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے، معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے، پوسٹ مارٹم کے بعد مزید شواہد سامنے آسکیں گے، تمام پہلوؤں پر تحقیقات کر رہے ہیں، جائے وقوعہ ویران جگہ ہے ۔
ایس ایس پی ملیر عبدالخالق پیرزادہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو خواجہ سراؤں کو سینے جبکہ ایک کو سر پر ایک ایک گولی ماری گئی، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے دو خول ملے ہیں، کرائم سین پر کوئی کیمرا نہیں لگا ہوا، خواجہ سرائوں کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی۔
پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے کسی گولی کا خول برآمد نہیں ہوا، اگر گولیوں کے خول نہیں ملے تو پوسٹ مارٹم رپورٹ میں نشاندہی ہوسکے گی کہ مقتولین کو کس بور کی پستول سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا خواجہ سراؤں کے قتل کا نوٹس، آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میمن گوٹھ کے قریب سے 3 خواجہ سراؤں کی لاشیں ملنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ پولیس کو قاتلوں کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ مراد علی شاہ نے ہدایت کی ہے کہ خواجہ سراؤں کے قاتلوں کو ہرصورت گرفتار کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔
انہوں نے کہا ہےکہ خواجہ سرا معاشرے کا وہ مظلوم طبقہ ہے جسے ہم سب نے عزت اور احترام دینا ہے، ریاست کسی بھی مظلوم اور معصوم شہری کا قتل برداشت نہیں کرے گی۔
دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی ملیر واقعے سے متعلق ابتدائی معلومات سے آگاہ کریں، جائے وقوعہ سے شواہد کی تفتیش جدید اور ماڈرن تیکنیک کی بنیاد پر کی جائے، قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری میں انٹیلیجینس ذرائع بھی استعمال کیے جائیں۔