آپ کا کام صرف ٹیبل کے نیچے سے پیسے کمانا ہے؟ایس بی سی اے حکومت کا سب سے بدنام ادارہ ، افسران کیلئے جہنم میں بھی خاص جگہ ہوگی،سندھ ہائیکورٹ کے ریمارکس
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سندھ ہائیکورٹ میں گارڈن ویسٹ رمضان آباد میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف درخواست پر جسٹس اقبال کلہوڑو نے کہاکہ آپ کا کام صرف ٹیبل کے نیچے سے پیسے کمانا ہے؟ایس بی سی اے حکومت کا سب سے بدنام ادارہ ہے،ایس بی سی اے افسران کیلئے جہنم میں بھی خاص جگہ ہوگی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں گارڈن ویسٹ رمضان آباد میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی،کے ایم سی اور ایس بی سی اے افسران عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ 2000میں عمارت بنی ، ابتک آپ نے کیا کارروائی کی؟ڈائریکٹر ایس بی سی اے نے کہاکہ معاملہ ابھی نوٹس میں آیا، عدالتی حکم پر کارروائی ہوگی، عدالت نے استفسار کیا کہ آپ اپنا کام نہیں کریں گے، عدالتی حکم کی ضرورت کیوں ہے؟
لالی وڈ انڈسٹری کی فلمی اداکارہ ،ماڈل، ٹی وی سٹار ثوبیہ مہر نے شارجہ میں لیڈیز صالون کھول لیا
جسٹس اقبال کلہوڑو نے کہاکہ آپ کا کام صرف ٹیبل کے نیچے سے پیسے کمانا ہے؟ایس بی سی اے حکومت کا سب سے بدنام ادارہ ہے، ایس بی سی اے افسران کیلئے جہنم میں بھی خاص جگہ ہوگی، غیرقانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی کرکے رپورٹ پیش کریں،عدالت نے ایس بی سی اے سے 16ستمبر تک رپورٹ طلب کرلی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ہے ایس بی سی اے
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ
سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں ای چالان جرمانے غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے فریقین سے 25 نومبر تک جواب طلب کر لیا، کیس کی مزید سماعت 25 نومبر تک ملتوی کر دی۔ سندھ ہائیکورٹ میں بس اونرز ایسوسی ایشن کی ای چالان کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل منصف جان ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر سزا دینا انتظامیہ کا اختیار نہیں بلکہ موٹر وہیکل ترمیم ایکٹ سیکشن 121 اے کے تحت ٹریفک مجسٹریٹ ہی سزا دے سکتا ہے۔ وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ای چالان اور جرمانوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے، شہر کی سڑکوں کی حالت خراب اور ٹریفک سائن واضح نہیں ہیں، کمرشل بسوں پر ایک لاکھ روپے تک جرمانہ کاروبار کی کمر توڑ دے گا۔ درخواست میں کہا گیا کہ کیمروں کے ذریعے نگرانی کا نظام درست اقدام ہے لیکن جرمانوں کی رقم غیر منصفانہ اور ناقابل برداشت ہے، عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام فریقین کو جواب داخل کرانے کی ہدایت کر دی اور کیس کی مزید سماعت 25 نومبر تک ملتوی کر دی۔