آئین کے منافی کوئی قانون نہیں بن سکتا: بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
—فائل فوٹو
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ آئین کے منافی کوئی قانون نہیں بن سکتا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے آئین اور قانون کے مطابق قانون سازی کرنی ہے، کوئی بھی قانون بنیادی قوانین کے متصادم نہیں ہو سکتا۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے بھی حکم دے رکھا ہے بنیادی آئین کے منافی قانون سازی نہیں ہوسکتی، سیکشن 11 میں تبدیلی کر کے حکومت کا لفظ شامل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون کے تحت کسی بھی فرد کو پہلے 3 ماہ کے لیے اور پھر 3 ماہ مزید بھی نظر بند رکھا جا سکے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آپ کے پاس دیگر قوانین بھی موجود ہیں، اس طرح کے قوانین لانا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
عوامی مینڈیٹ کا احترام نہ کیا گیا تو ملک مزید خطرے میں پڑ جائے گا، چیئرمین پی ٹی آئی
پشاور، اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عوام کی آواز نہ سنی گئی تو ملک اور جمہوریت کو شدید خطرات لاحق ہوں گے۔
بیرسٹر گوہر نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ناانصافیوں کا سلسلہ اب بند ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے، ہمارے ساتھ زیادتی اور ناانصافی کی جا رہی ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہماری بات نہیں سنی، ہمیں نوٹس نہیں بھیجا اور راتوں رات نااہل کر دیا۔ اکیلے پی ٹی آئی نے 30 ملین اور دیگر جماعتوں نے مل کر 30 ملین ووٹ حاصل کئے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی مسائل کا حل مذاکرات میں ہے، ہم نے مذاکرات کو کامیاب بنانے کی بھرپور کوشش کی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اب بھی وقت ہے تمام سزائیں ختم ہو جائیں، 180 سیٹیں جیتی ہیں، آج ہم 76 سیٹیں لے کر بیٹھے ہیں۔
دوسری جانب سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ ہمیں نکالنے کے لیے عدالتوں کو ہتھیار کے طور پر کیوں استعمال کر رہے ہیں، آپ سیٹیں چھین سکتے ہیں لیکن قوم کی آواز نہیں چھین سکتے، الیکشن کمیشن آزاد اور جانبدار نہیں، ایسی کونسی ایمرجنسی تھی جس پر انہیں فوری طور پر نااہل کر دیا گیا۔ کہاں گیا فیئر ٹرائل؟
Post Views: 5