آئین کے منافی کوئی قانون نہیں بن سکتا: بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
—فائل فوٹو
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ آئین کے منافی کوئی قانون نہیں بن سکتا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے آئین اور قانون کے مطابق قانون سازی کرنی ہے، کوئی بھی قانون بنیادی قوانین کے متصادم نہیں ہو سکتا۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے بھی حکم دے رکھا ہے بنیادی آئین کے منافی قانون سازی نہیں ہوسکتی، سیکشن 11 میں تبدیلی کر کے حکومت کا لفظ شامل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون کے تحت کسی بھی فرد کو پہلے 3 ماہ کے لیے اور پھر 3 ماہ مزید بھی نظر بند رکھا جا سکے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آپ کے پاس دیگر قوانین بھی موجود ہیں، اس طرح کے قوانین لانا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
عدلیہ کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا، 27ویں ترمیم کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے، وزیر قانون
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم میں عدلیہ کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا۔ اس ترمیم کے ثمرات ضرور عوام تک پہنچیں گے بلکہ آئینی عدالت بننے سے سپریم کورٹ التوا کا شکار مقدمات جلد نمٹا سکے گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مجھے سمجھ نہیں آتا 27ویں ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے سے متصادم کیسے ہے۔ وزیراعظم پر قدغن ہے کہ آئینی عدالت کے ججز سپریم کورٹ سے ہی لیں گے۔
مزید پڑھیں: 27ویں کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی آ رہی ہے: رانا ثنااللہ نے تصدیق کردی
انہوں نے کہاکہ بنادی ڈھانچے کی بات بعد میں پتا نہیں کہاں سے بنا لی گئی، آئین بنانے والوں نے لکھا ہے کہ جتنی ضرورت ہوگی ترمیم کی جائےگی۔
وزیر قانون نے کہاکہ آئینی عدالت کی بات 2006 سے کی جا رہی ہے۔ اگر آئینی ترمیم کے معاملے پر ہم چیف جسٹس سے مشاورت کرتے تو یہ کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہوتی۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ آئینی بینچز بنائے تو ہم پر تنقید ہوئی کہ یہ خود بینچز بنانے بیٹھ گئے ہیں۔ عدالت کے اندر بنیادی ڈھانچے کی نہیں طاقت کی لڑائی ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ ایوان بالا (سینیٹ) نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی ہے، آئینی ترمیم کے حق میں 64 ووٹ ڈالے گئے۔
اس دوران پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور جے یو آئی سے تعلق رکھنے والے احمد خان نے بھی آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔
مزید پڑھیں: 27ویں ترمیم کا بل کل قومی اسمبلی میں پیش کیا جائےگا، اجلاس کا ایجنڈا جاری
پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علما اسلام نے آئینی ترمیم کے لیے ووٹنگ کا حصہ نہ بننے کا اعلان کر رکھا تھا، تاہم یہ دونوں ارکان ایوان میں آئے اور ووٹ دینے کے بعد چلے گئے۔
اب 27ویں آئینی ترمیم کا بل کل قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائےگا، جس کا ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئینی ترمیم اعظم نذیر تارڑ سینیٹ قومی اسمبلی وزیر قانون وی نیوز