اسٹیٹ بینک نے جشن معرکہ حق کے موقع پر 75روپے کا یادگاری سکہ جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
اسٹیٹ بینک نے جشن معرکہ حق کے موقع پر 75روپے کا یادگاری سکہ جاری کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 15 August, 2025 سب نیوز
کراچی(سب نیوز)وفاقی حکومت معرکہ حق میں مسلح افواج کی بہادری کو خراج تحسین پیش کرنے اور جشنِ آزادی کے موقع پر 75 روپے کا یادگاری سکہ جاری کر رہی ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری ہونے والا سکہ دھاتی ساخت، خوب صورت شکل اور خصوصیات کا حامل ہے۔سکے کی دھاتی ساخت میں نکل اور پیتل، تانبہ 79 فیصد، زنک 20 فیصد اور نکل ایک فیصد ہے، اس کا قطر 30 ملی میٹر اور وزن 13.
چاند کے نیچے اور گندم کی اوپر کی طرف خمیدہ دو بالیوں کے اوپر عددی صورت میں اجرا کا سال 2025 درج ہے، ستارے اور ہلال کے دائیں اور بائیں جانب بالترتیب سکے کی مالیت جلی اعداد میں 75 اور اردو رسم الخط میں روپیہ تحریر ہے۔سکے کے پچھلے رخ پر وسط میں اردو میں معرکہ حق اور ہندسوں میں 2025 کے الفاظ درج ہیں۔
سکے کے بالائی کناروں پر اردو میں پاکستان ہمیشہ زندہ باد رقم ہے، سکے کے پچھلے رخ پر (دائیں اور بائیں جانب)دو لڑاکا طیارے، بحری جہاز، ملٹی پل راکٹ لانچر سسٹم ابھرے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ مذکورہ سکہ اسٹیٹ بینک بینکنگ سروسز کارپوریشن کے فیلڈ دفاتر کے ایکسچینج کاونٹرز پر 15 اگست 2025 سے دستیاب ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرخیبرپختونخوا میں سیلاب سے تباہی، وزیراعظم ہاوس میں خصوصی سیل قائم، فوری اقدامات کی ہدایت خیبرپختونخوا میں سیلاب سے تباہی، وزیراعظم ہاوس میں خصوصی سیل قائم، فوری اقدامات کی ہدایت ملک بھر میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ہو گیا کے پی اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے دوبارہ حلف لینے کا فیصلہ وزیراعظم کا چیئرمین این ڈی ایم سے رابطہ،سیلاب متاثرہ علاقوں میں بھرپور امدادی کارروائیوں کی ہدایت وزیراعظم سے بنگلادیشی ہائی کمشنر کی ملاقات، مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق وزیر داخلہ سے اعلی سطح امریکی وفد کی ملاقات، انسداد دہشتگردی سمیت مختلف امور پر اتفاقCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک معرکہ حق
پڑھیں:
یہ اسرائیلوے اورٹرمپوے
بخدا ہمیں ہرگز پتہ نہیں تھا کہ یہ ’’اسرائیلوا، ٹرمپوا اورنیتنوا ‘‘ اردو بھی جانتے ہیں ، پڑھتے، لکھتے اور بولتے ہیں ، شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم نہ تو زیادہ پڑھے لکھے ہیں، نہ دانادانشور ۔ ہم تو پرائمری پاس عامی امی آدمی ہے اورہماری سمجھ دانی بھی کوئی خاص نہیں اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ سارے ’’وا‘‘ یعنی اسرائیلوا، ٹرمپوا اورنیتن وا اردو نہیں جانتے ورنہ ہم بھی اپنے کالم توپ میں ڈال کر ان پر داغتے رہتے ، وہ تو خدا بھلا کرے ہمارے ایک قاری کا، جس نے ہمیں پہلے اس بات پر خوب لتاڑا کہ جب اتنے سارے لیڈر اپنے بیانات کے ذریعے اوردانادانشور اپنے کالموں کے ذریعے اسرائیلوا ، ٹرمپوا اورنیتن وا کو لتاڑ رہے ہیں تو تم کیوں ایسا نہیں کرتے اورادھرادھر کی فضولیات ہانک رہے ہو، تم کہیں ان اسرائیلوا، ٹرمپوا اورنیتن وا کے طرف دار تو نہیں ہو ۔ عرض کیا کہ ہم
خاص بھی نہیں منکر غالب بھی نہیں ہیں
ہم اہل تذبذب کسی جانب بھی نہیں ہیں
تذبذب کی وجہ یہ ہے کہ ہم نہ عبرانی نہ انگریزی بلکہ اردومیڈیم اورعوام کالانعام ہیں، تو کہیں بھی تو کس زبان سے کہیں
ہم لبوں سے کہہ نہ جائے اپنا حال دل کبھی
اور وہ سمجھے نہیں کہ خامشی کیا چیز ہے
لیکن اس نے ہماری بے خبری پر اورزیادہ لتاڑتے ہوئے کہا کہ ارے نادان، یہ اسرائیلوا ، ٹرمپوا اور نیتن وا سب اردو جانتے ہیں، نہ جانتے ہوتے تو اردو کے بیان باز ، دانا دانشور اورکالم نویس انھیں اردو میں کیوں لتاڑتے رہتے ۔ آدمی اور وہ بھی دانا دانشور جب بھی کسی سے باتیں کرتے ہیں تو ان کو پتہ ہوتا ہے کہ اگلا اس کی زبان جانتا ہے ورنہ یونہی بے فضول میں اتنی لمبی کیوں کھینچھتے یا چھوڑتے ۔ ہم نے اس معترض کا بڑا بڑا شکریہ ادا کیاکہ اسرائیلوا، ٹرمپوا اورنیتن وا اردو جانتے ہیں بلکہ صبح اٹھ کر سب سے پہلے اردو اورپاکستانی اخبارات کا مطالعہ کرتے ہیں کیوں کہ وہ یہ جان چکے ہیں کہ پاکستان جدید دنیا کا یونان ہے یہاں ایک سے بڑھ کر ساکرے ٹیز ، یاکرے ٹیز ،ڈیماکراٹیز موجود ہیں جو اخبارات میں دانش کے دریا بہاتے ہیں ۔
خیر اب ہم بھی سمجھ گئے کہ یہ اسرائیلوا، ٹرمپوا اور نیتن وا سمجھتے اورپڑھتے ہیں اورسب سے پہلے پاکستانی اخبارات میں لیڈروں کے بیانات جلسہ جات اور ملبوسات کا حال پڑھتے ہیں اور دانا دانشوروں کے لمبے کالمات کا مطالعہ بھی کرتے ہیں، ان کو اتنا لتاڑیں گے کہ ان کو چھٹی کا کیا ساتویں اور آٹھویں کا دودھ بھی یاد دلادیں گے ، ان بدمعاشوں نے سمجھ کیا رکھا ہے کہ فلسطینی بھائی اکیلے ہیں اور ان کا کوئی نہیں ہے، ہم ہیں نا ان کے ساتھ مکمل یک جہتی کرنے کے لیے اور ہمارے بارے میں سب جانتے ہیں کہ ہم اگر کسی کے ساتھ یک جہتی کرنے لگتے تو پھر کرنے لگتے ہیں اورکرتے رہتے ہیں ، ہماری یک جہتی ساری دنیا دیکھ رہی ہے جو ہم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کررہے ہیں ، کتنے سال گزرگئے لیکن مجال ہے جوکبھی ہماری یک جہتی میں ذرا بھی فرق آیا ہو، زمین جنبد نہ جنبد گل محمد جنبد
تمہی کو دیکھوں گا جب تک ہیں برقرار آنکھیں
میری نظر نہ پھرے گی کسی نظر کی طرح
یہ اسرائیلوے، ٹرمپوے اورنتن وے اگر فلسطینیوں پر ظلم کریں گے تو ہم بھی چپ نہیں رہیں گے ۔دوبھائی تھے ، ان میں سے ایک کی کسی کے ساتھ لڑائی ہوئی، ان لوگوں نے بیچارے کو خوب دھنک کرکے رکھ دیا ۔باپ کو پتہ چلا تو اس نے دوسرے بھائی سے کہا کہ کم بخت جب وہ تمہارے بھائی کو پیٹ رہے تھے تو تم نے بھائی کی مدد کیوں نہیں کی۔ بیٹے نے کہا کہ آپ سے کسی نے غلط کہا ہے جب وہ بھائی کو مار رہے تھے تو میں بھی خاموش کھڑا نہیں تھا ،برابر چیخ چلارہا تھا اوران لوگوں کو برابھلا کہہ رہا تھا کہ تم یہ ٹھیک نہیں کررہے ہو ۔تو آج سے ہم بھی شروع کرتے ہیں، اے اسرائیلوے، اے ٹرمپوے، اے نتین وے ، یہ تم لوگ اچھا نہیں کررہے ہو جو معصوم فلسطیینوں کو ماررہے ہو ، ظالموں ،کافرو، بے انصافو، بے رحمو خدا سے ڈرو۔آخر تم ان بیچاروں کو روزانہ کیوں مار رہے ہو ۔
وغیرہ کہتے رہتے ہیں ۔لیکن صرف ایک آدمی اتنا بڑا انقلاب لائے یہ ممکن نہیں لگتا ، کریم خان نے کہا اور وہ بھی صرف باتیں کرکے۔ اچھی اچھی باتیں اچھی تقریریں اورپندو نصائح تو سارے معاشرہ کررہا ہے ، ہرمسجد کے لاوڈ اسپیکر، ریڈیو ، ٹی وی چینل اوراخبارات ورسائل سب دین ہی دین بول رہے ہیں ، مدرسے تبلیغی جماعتیں سب کے سب دین پھیلانے میں لگے ہوئے ہیں لیکن ایسا لگتا ہے ہمارامعاشرہ بہرا ہوچکاہے۔لیکن سر … اس نے کہا وہ صرف باتیں نہیں کرتا ہے بلکہ اس نے اسکول بنایا ہے وہ صرف پڑھے لکھے افراد پیدا نہیں کرتا بلکہ ہنر بھی سکھاتا ہے اوراس سے جو طالب علم نکلتا ہے وہ دنیاوی و دینی علم کے ساتھ ساتھ ہنر مند بھی ہوتا ہے ۔
اس کے دارالعلوم والفنون کے ہنرمندوں کی نہ صرف سارے ملک میں مانگ ہے بلکہ غیر ممالک بھی ہاتھوں ہاتھ لیے جاتے ہیں ۔ہے ٹرمپوا، تم تو باز آجاؤ آخر ان بیچارے فلسطینیوں نے جو بائیڈن اورکملاہیرس کو ووٹ تو نہیں دیا ہے جو تم نے اسرائیل کو ان پر یوں آزاد چھوڑ رکھا ہے ،ذرا اپنی شکل کو دیکھو ایسے ہی غلط کاموں کی وجہ سے تمہارا چہرہ ابلے ہوئے شلغم کی طرح ہوگیا ہے ، سرخ گاجر کے بچے ، روک لو اپنے اس پالتو کو ورنہ … اور اے نتین وا تم کہیں چنگیز اورہلاکو کی ناجائز اولاد تو نہیں ہو، حد ہوتی ہے ،ظلم کی کیوں کر اتنا ظلم کررہے ہو ، ساری دنیا تم پر تھو تھو کررہی ہے اورتم ڈھیٹ بن کر باز نہیں آرہے ہو ۔
ظالم، قاتل، خونی، آخ تھو…