خیبر پختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹر گرکر تباہ،پائلٹ سمیت 5 افراد شہید
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
آج سوگ کا منانے کا اعلان، قومی پرچم سرنگوں رہے گا، یہ ہمارے اصل ہیرو ہیں، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
شہداء کی ڈیڈ باڈیز کو پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا کیا جائے گا، علی امین گنڈاپور کا بیان
باجوڑ کے بارشوں سے متاثرہ علاقوں کے لئے امدادی سامان لے جانے والا صوبائی حکومت کا ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر خراب موسم کی وجہ سے کریش کر گیاجس کے نتیجے میں دو پائلٹ سمیت پانچ افراد شہید ہوگئے ۔ وزیر اعلی کے پی علی امین گنڈا پور نے بتایاکہ صوبائی حکومت (آج) ہفتہ کو سوگ کا منانے کا اعلان کیا ہے، صوبے میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔ علی امین گنڈاپور نے کہاکہ حادثے کی جگہ پر امدادی ٹیمیں بھیج دی گئیں ،شہداء کی ڈیڈ باڈیز کو پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا کیا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ شہداء کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں، شہداء کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتے ہیں، ہیلی کاپٹر عملے نے دوسروں کی جائیں بچانے کیلئے اپنی جانیں قربان کردیں۔ انہوںنے کہاکہ یہ ہمارے اصل ہیرو ہیں، ان کی قربانی تاریخ میں سنہرے حروف میں لکھی جائے گی۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
ہیلی کاپٹر حادثے میں 5 افراد شہید، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ کا صوبے میں ایک روزہ سوگ کا اعلان
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 اگست2025ء)خیبرپختونخوا حکومت کا سرکاری ہیلی کاپٹر سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی مشن کے دوران المناک حادثے کا شکار ہوگیا، جس کے نتیجے میں دو پائلٹس سمیت عملے کے پانچ افراد شہید ہوگئے۔ حکام کے مطابق ہیلی کاپٹر شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سامان پہنچانے اور ریسکیو کارروائیوں میں مصروف تھا کہ راستے میں فنی خرابی یا خراب موسم کے باعث گر کر تباہ ہوگیا۔ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا ہ علی امین گنڈا پور نے 16 اگست کو صوبے بھر میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے، اس دوران قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔ انہوں نے شہداء کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ان بہادر جوانوں نے دوسروں کی جان بچانے کے لیے اپنی زندگیاں قربان کیں، یہ ہمارے اصل ہیرو ہیں۔(جاری ہے)
حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ تمام شہداء کو سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے گا، جبکہ حادثے کی تحقیقات جاری ہیں۔
خیبرپختونخواہ میں طوفانی بارشوں اور تباہ کن سیلاب نے زندگی کا پہیہ مفلوج کر دیا۔ صوبے کے مختلف اضلاع میں کئی روز سے جاری موسلا دھار بارش کے نتیجے میں ندی نالوں میں طغیانی آگئی، جس سے شدید آبی ریلے آبادیوں میں داخل ہو گئے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق آسمانی بجلی گرنے، مکانات گرنے اور سیلابی پانی میں بہہ جانے کے مختلف واقعات میں 146 افراد جاں بحق جبکہ درجنوں لاپتہ ہوگئے ہیں۔ متعدد زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں کئی کی حالت تشویشناک ہے۔ سیلابی ریلوں نے سینکڑوں گھروں، دکانوں اور کھیتوں کو تباہ کر دیا جبکہ سڑکیں، پل اور دیگر بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ ریسکیو ٹیمیں پاک فوج اور مقامی رضاکاروں کے ساتھ مل کر امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔