سی اے اے انسپکٹرز کی خصوصی تربیت کیلئے یورپی سول ایوی ایشن کانفرنس کے وفد کی پاکستان آمد
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
کراچی:
یورپی سول ایوی ایشن کانفرنس(ای سی اے سی)کا 2 رکنی وفد پاکستان پہنچ گیا ہے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی(سی اے اے) کے نیشنل ایوی ایشن سیکیورٹی انسپکٹرزکے لیےخصوصی تربیت کا آغاز کر دیا ہے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی حکام کےمطابق یورپی سول ایوی ایشن کانفرنس کے وفد نے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل لقمان سے ملاقات کی اور ماہرین نے سی اے اے(پاکستان)کے نیشنل ایوی ایشن سیکیورٹی انسپکٹرزکے لیےخصوصی تربیت کا آغاز کر دیا ہے، جس کا مقصد پاکستان کےریگولیٹری ٹیسٹنگ فریم ورک کو یورپی یونین کے معیارات سےہم آہنگ کرنا ہے۔
سی اے اےحکام نے بتایا کہ پاکستان میں واحد حفاظتی ریگولیٹری اتھارٹی کےطور پر اپنےقیام کے بعد سےسول ایوی ایشن اتھارٹی نے مختلف ڈومینز میں صلاحیت سازی کے لیے اقدامات کو آگے بڑھانے کے تناظر میں سرکردہ بین الاقوامی تنظیموں بشمول یوکے محکمہ برائے ٹرانسپورٹ، اکاو کے ساتھ مصروف عمل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان تنظیموں نےخصوصی تربیتی پروگراموں کا اہتمام کرکے بھرپور تعاون فراہم کیا ہے، جس نے عالمی ایوی ایشن سیفٹی اور سیکیورٹی میں پاکستان کی پوزیشن کو مضبوط بنانے میں اہم کردارادا کیا ہے۔
سی اے اے حکام کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان سول ایوی ایشن افسران کے تربیتی پروگرام کی تکمیل کے بعد یورپی سول ایوی ایشن کا وفد اسی ہفتے کے آخر میں واپس روانہ ہوجائے گا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
چیف جسٹس پاکستان نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی تجاویز منظور کر لیں
اسلام آباد:چیف جسٹس پاکستان سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ہارون الرشید اور سیکریٹری بار نے ملاقات کی، جس میں عدالتی کارکردگی کو بہتر بنانے اور وکلا کی فلاح و بہبود کے حوالے سے متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بار کے اعلامیے کے مطابق ملاقات کے دوران صدر بار نے درخواست کی اے ایس سی ایز کو ایڈووکیٹ آن ریکارڈ کی طرح مقدمات دائر کرنے کی اجازت دی جائے، چیف جسٹس پاکستان نے اس درخواست کو منظور کرتے ہوئے متعلقہ دفتر کو اس پر عمل درآمد کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کردی۔
عوامی سہولت مرکز کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے صدر نے تجویز دی کہ ڈپٹی رجسٹرار کے عہدے کے ایک افسر کو ضمانتی مچلکوں اور دیگر عدالتی امور سے متعلق معاملات نمٹانے کے لیے تعینات کیا جائے۔
چیف جسٹس نے اس تجویز سے اتفاق کیا اور ہدایت دی کہ ایک ڈپٹی رجسٹرار روزانہ صبح گیارہ بجے سے لیکر ساڑھے 11بجے اور دن 2بجے سے لیکر 2بج کر 20 منٹ تک تعینات کر کے امور انجام دیں گے۔