سیشن کورٹ لاہور نے کاہنہ میں پب جی گیم کھیلتے ہوئے والدہ، بھائی اور 2 بہنوں کو قتل کرنے کے مقدمے میں مجرم علی زین کو 100 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

اڈیشنل سیشن جج ریاض احمد نے قتل کیس کا فیصلہ سنایا، عدالت نے جرم ثابت ہونے پر مجرم کو سو سال قید اور چالیس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔

عدالت نے کہا کہ ملزم علی زین نے والدہ، بہن اور بھائیوں کو قتل کیا، عمر کی وجہ سے ملزم کو 4 بار عمر قید کی سزا دی جا رہی ہے۔

تھانہ کاہنہ پولیس نے 2022 میں مقدمہ درج کیا تھا، عدالت میں حبیب الرحمٰن پراسیکیوٹر نے گواہان کو پیش کیا۔

پراسکیوشن نے کہا کہ ملزم نے رات کے دو بجے گیم سے متاثر ہو کر گھر والوں پر فائرنگ کردی تھی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی سزا

پڑھیں:

ڈکی بھائی و دیگرسے رشوت لینے کا الزام، این سی سی آئی اے افسر کا ریمانڈ منظور

جوڈیشل مجسٹریٹ لاہور نے این سی سی آئی اے کرپشن میں ملوث اسسٹنٹ ڈائریکٹر شعیب ریاض کا 2 دن جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے باقی ملزمان کو جوڈیشل کرنے کا حکم دے دیا۔

این سی سی آئی اے کرپشن میں ملوث افسران کو لاہور ضلع کچہری میں پیش کر دیا گیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ جسمانی ریمانڈ سے متعلق درخواست پر سماعت کر رہے ہیں، این سی سی آئی کے 7 افسران کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پیش کیا گیا۔

عدالت میں ایڈوکیٹ علی اشفاق نے ملزمان کی جانب سے دلائل دیے جب کہ ایف آئی اے کی جانب سے ملزمان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی گئی۔

وکیل علی اشفاق نے کہا کہ بغیر شواہد کے ایف آئی اے نے افسران کو چور ثابت کیا ہوا ہے، ڈکی بھائی سمیت دیگر ملزمان کو چالان کے بعد بری تو نہیں کیا گیا، فنانشل کرائم میں کیا شواہد ہیں ان کے پاس؟

وکیل علی اشفاق نے مؤقف اپنایا کہ کیا رشوت دینا جرم نہیں ہے ابھی تک عروب کو کیوں نہیں گرفتار کیا رشوت دینے کے الزام میں، رشوت دینے والے جہنم سے آزاد ہیں اور لینے والوں کے لیے جہنم بنا دیا ہے۔

وکیل علی اشفاق نے دلیل دی کہ جو مدعیہ ہیں اس نے کہہ نہیں دیا کہ شعیب ریاض نے پیسے لیے کیسے ملاقات ہوئی اس کا ذکر نہیں ہے، پیسوں کے بارے میں بھی نہیں بتایا کہ کتنے نوٹ تھے۔

عدالت نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر شعیب ریاض کا 2 دن جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے عدالت نے باقی ملزمان کو جوڈیشل کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے کہا کہ سلمان کا ریمانڈ کیوں چاہئے اس میں سے مزید کیا نکالنا ہے، سلمان کی حد تک کوئی ثبوت ملا ہے کہ کسی نے کہا ہے کہ یہ فرنٹ مین ہے؟، اسسٹنٹ ڈائریکٹر زین نے کہا کہ جی نہیں سر ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

مجسٹریٹ نعیم وٹو نے کہا کہ جس اسپیڈ سے آپ کام کر رہے ہیں چودہ دن تو کیا چودہ ماہ میں بھی تفتیش مکمل نہیں ہوگی، پراسیکیوشن نے مؤقف اپنایا کہ جتنا بڑا گھپلا ہے اس میں تفتیش کے لئے چودہ ماہ بھی کم ہیں۔

مجسٹریٹ نعیم وٹو نے کہا کہ کرپشن کرنے والے کا دو نسلوں تک پیچھا کیا جانا چاہیے، کسی شخص کا امیر ہونا گناہ نہیں ہے، کرپشن سے امیر ہونا گناہ ہے۔

عدالت نے عروب جتوئی سے مکالمہ کیا کہ آپ نےکچھ کہنا ہے، عروب جتوئی نے نہ میں سر ہلا دیا۔

تفتیشی کی جانب سے 5 دن کی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، عروب جتوئی کی جانب سے بیرسٹر امرت احمد شیخ نے دلائل دیے، مدعیہ عروب جتوئی ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوئیں، ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے۔

TagsShowbiz News Urdu

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • ڈکی بھائی و دیگرسے رشوت لینے کا الزام، این سی سی آئی اے افسر کا ریمانڈ منظور
  • سینیٹ: پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی نے 27 ویں ترمیم کا مسودہ مسترد کر دیا
  • زید اور سوزین خان کی والدہ چل بسیں
  • فاسٹ بولر عرفان جونیئر پر آسٹریلیا میں بال ٹیمپرنگ کا جرم ثابت، پابندی عائد
  • لاہور میں طالبہ کو ہراساں کرنے والا رکشہ ڈرائیور گرفتار
  • 8 لاکھ روپے لے کر آسٹریلیا کا جعلی ورک ویزا دینے والا گرفتار
  • یو ٹیوبر ڈکی بھائی کی تحقیات کرنے والے 7 گرفتار افسران مستعفی
  • غیر قانونی بھرتی کیس: پرویز الہٰی کی حاضری معافی کی درخواست منظور
  • پنجاب اسمبلی غیر قانونی بھرتی کیس: پرویز الہی کی حاضری معافی کی درخواست منظور