حکومت کا قانون سازی میں ساتھ نہیں دیں گے، سینیٹر پلوشہ خان
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر پلوشہ خان نے کہا ہے کہ پنجاب کسی کی ملکیت نہیں، یہ لہجے ہمیں پھر بڑے سانحے کی طرف لے جائیں گے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں پلوشہ خان اور ن لیگی سینیٹر افنان اللّٰہ خان نے شرکت کی اور حکمران اتحاد کی بڑی جماعتوں کے حالیہ اختلافی نکات پر گفتگو کی۔
مسلم لیگ(ن) کے سینیٹر افنان اللّٰہ خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سے معافی بنتی نہیں ہے، کچھ باتیں انہوں نے کیں اور کچھ ہم نے کیں۔
پی پی سینیٹر نے مزید کہا کہ مریم نواز اگر پانی کی بات نریندر مودی کو کہتی تو اچھا تھا، پنجاب کسی کی ملکیت نہیں،یہ لہجے پھربڑے سانحے کی طرف لے جائیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یاد رکھیں حکومت کا جو یہ ڈھانچے کھڑا ہے اس میں پیپلز پارٹی کا بھی کردار ہے، ہم حکومت کا قانون سازی میں ساتھ نہیں دیں گے۔
پلوشہ خان نے کہا کہ اگر مریم نواز کو تنقید بری لگتی ہے تو ان کے بڑوں کو انہیں سمجھانا چاہیے کہ تنقید جمہوریت کا حسن ہے، وزیراعلیٰ پنجاب تنقید سن کر پریشان نہ ہوں۔
اُن کا کہنا تھا کہ آپ کو بےنظیر بھٹو پروگرام کے نام سے اتنی چڑ ہے تو اسی کا ڈیٹا استعمال کر کے آپ نے رمضان پیکیج بانٹا تھا۔
پی پی سینیٹر نے کہا کہ پنجاب جاتی امرا نہیں، جاتی امرا کا پانی اور زمین ان کی اپنی ہوگی، باقی پنجاب کسی کی ملکیت نہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی پلوشہ خان نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
پیپلز پارٹی اور کشمیر کے عوام کا رشتہ تین نسلوں پر محیط ہے، کوئی سازش اسے کمزور نہیں کر سکتی، بلاول بھٹو
مظفرآباد(ویب ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مودی سرکار جتنی بھی کوشش کرلے، پاکستان اور کشمیر کے تاریخی اور جذباتی رشتے کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ رشتہ قربانیوں، جدوجہد اور بھائی چارے کی بنیاد پر قائم ہے، اور آج بھی اسی جذبے کے تحت کشمیر کی تحریکِ حقِ خودارادیت جاری ہے۔
آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھورکی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور کشمیر کے عوام کا تعلق تین نسلوں سے قائم ہے اور اسے کوئی سازش کمزور نہیں کر سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ “مودی حکومت چند دن بھی ہمارے سامنے نہیں ٹک سکے گی۔ جدوجہدِ کشمیر کے لیے ہماری کمٹمنٹ پہلے جیسی مضبوط ہے۔”
بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی کشمیر سے وابستگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر بھی وہ کشمیری عوام کے استحکام اور حق کے لیے آواز اٹھاتی رہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایک او آئی سی کانفرنس کے دوران سعودی شاہ نے محترمہ بے نظیر بھٹو کو ہوٹل کے باہر کھڑا دیکھا تو حیران ہوئے کہ پاکستان کی وزیراعظم وہاں کیوں موجود ہیں، جس پر بی بی شہید نے کہا کہ وہ کشمیر کے عوام کے لیے او آئی سی مشن کے حوالے سے بات کرنا چاہتی ہیں۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ وزیر خارجہ کی حیثیت سے انہیں بھی او آئی سی کانفرنس میں کشمیر کے مؤقف کو مؤثر طریقے سے اجاگر کرنے کا موقع ملا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ پیپلز پارٹی کشمیر کے حق میں ہمیشہ سب سے نمایاں آواز رہی ہے اور آئندہ بھی رہے گی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امتحان کے موجودہ چھ ماہ مکمل ہوتے ہی وہ دوبارہ کشمیر کے عوام کے پاس جائیں گے اور اپنی سیاسی جدوجہد، منشور اور نظریے کو ان کے سامنے رکھیں گے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ پیپلز پارٹی ہر سطح پرfrom پارلیمان سے لے کر عالمی فورمز تک کشمیریوں کی آواز بنے گی اور جدوجہد آزادی کی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔