پنجاب میں بارش سے حادثات: 4 جانیں ضائع، 28 افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
ریسکیو 1122 پنجاب کے ترجمان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث پیش آنے والے حادثات میں 2 بچوں سمیت کم از کم 4 افراد جاں بحق جبکہ 28 زخمی ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت، چترال اور کالام میں موسم سرما کی پہلی برفباری، متعدد سیاح پھنس گئے
محکمہ موسمیات پاکستان کی جانب سے گزشتہ ہفتے جاری کردہ الرٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایک مضبوط مغربی سسٹم 5 اکتوبر سے 7 اکتوبر کے دوران اسلام آباد، پنجاب اور خیبرپختونخوا سمیت بڑے دریاؤں کے بالائی علاقوں کو متاثر کرے گا جس کے نتیجے میں شدید آندھی، گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشیں متوقع ہیں۔
ریسکیو 1122 پنجاب کے ترجمان فاروق احمد کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2 بچوں سمیت 2 افراد بارش سے متعلقہ حادثات میں جاں بحق جبکہ 28 افراد زخمی ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد میں شدید بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے 12 سالہ لڑکی اور 8 سالہ لڑکا جاں بحق ہو گئے جبکہ 7 افراد زخمی ہوئے۔
ترجمان کے مطابق ننکانہ صاحب میں 70 سالہ شخص اور قصور میں 65 سالہ شخص بھی چھت گرنے کے باعث جاں بحق ہوئے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ سمندری، جڑانوالہ اور کاکڑوالہ میں چھتیں گرنے کے مختلف واقعات میں کم از کم 6 افراد زخمی ہوئے۔
چک میں 4 افراد، مانانوالہ میں 3 افراد، اور فقیر والی، اللہ آباد اور ساہیوال میں پیش آئے مختلف واقعات میں 5 افراد زخمی ہوئے۔
مزید پڑھیے: مون سون 2025: بارشیں، اموات اور بڑھتے خطرات، حل کیا ہے؟
لاہور میں چھت اور دیوار گرنے کے واقعات میں مزید 2 افراد زخمی ہوئے۔
بارش کی صورتحال اور الرٹسصوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب کے ترجمان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب کے بیشتر اضلاع میں شدید بارشیں ہوئیں۔
ملتان میں سب سے زیادہ 113 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
فیصل آباد میں 78 ملی میٹر، بہاولپور میں 44 ملی میٹر، لاہور میں 40 ملی میٹر، خانیوال میں 28 ملی میٹر، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 25 ملی میٹر، سیالکوٹ میں 19 ملی میٹر اور اٹک میں 10 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
گوجرانوالہ، مری، ساہیوال 8 ملی میٹر، اوکاڑہ 7 ملی میٹر، نارووال 6 ملی میٹر، منگلا 5 ملی میٹر، گجرات اور حافظ آباد 3 ملی میٹر جبکہ لیہ اور قصور میں 1 ملی میٹر بارش ہوئی۔
مزید پڑھیں: وزیرِاعظم کی ہدایت پر موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے جامع پالیسی کی تیاری
پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری رہے گا۔
جن علاقوں میں بارش متوقع ہے ان میں راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، گوجرانوالہ، لاہور، گجرات، سیالکوٹ، نارووال، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، اوکاڑہ، ساہیوال، قصور، جھنگ، سرگودھا اور میانوالی شامل ہیں۔
دریاؤں میں پانی کی سطح بڑھنے کا خدشہپی ڈی ایم اے ترجمان کا کہنا ہے کہ بارشوں کے باعث دریاؤں خصوصاً دریائے چناب میں پانی کی سطح میں اضافے کا امکان ہے، 7 اکتوبر تک پانی کی سطح بڑھ سکتی ہے۔
ترجمان کے مطابق دریائے ستلج اور راوی میں پانی کی سطح بھارت سے پانی کے اخراج پر منحصر ہوگی جبکہ دریائے سندھ اور جہلم میں بھی سطح آب میں اضافے کی توقع ہے۔
پی ڈی ایم اے نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ پر رہنے کی ہدایت کی ہے۔
ملتان میں بارش ایمرجنسی نافذواسا ملتان کے منیجنگ ڈائریکٹر خالد رضا خان کے مطابق اتوار کی رات شدید بارش اور پیر کو دن کے وقت ایک اور اسپیل کے بعد ملتان میں بارش ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔
انہوں نے شہریوں سے گزارش کی کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، بجلی کے کھمبوں سے دور رہیں اور غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
قبل ازیں ہفتے کو ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے لاہور میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ پنجاب میں بارشوں کا آغاز اتوار سے ہوگا جو منگل تک جاری رہے گا۔
پی ڈی ایم اے چیف کے مطابق شمالی اور شمال مشرقی علاقوں (راولپنڈی سے لاہور تک) میں 30 سے 35 ملی میٹر بارش متوقع ہے۔
جنوبی پنجاب میں 5 سے 10 ملی میٹر بارش ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: موسمیاتی تبدیلی کوئی مفروضہ نہیں، انسانیت کے لیے خطرناک حقیقت ہے، احسن اقبال
6 اور 7 اکتوبر کو بارشوں کی شدت میں اضافہ ہوگا خاص طور پر شمالی، شمال مشرقی اور وسطی اضلاع میں 50 سے 70 ملی میٹر بارش متوقع ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب پنجاب بارشیں پنجاب ہلاکتیں موسم موسم کا حال.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پنجاب ہلاکتیں موسم کا حال افراد زخمی ہوئے گھنٹوں کے دوران ترجمان کے مطابق ملی میٹر بارش پی ڈی ایم اے پانی کی سطح پنجاب کے کے باعث
پڑھیں:
اٹلی میں غزہ کے حق میں لاکھوں افراد کا مظاہرہ، پولیس سے جھڑپیں
اٹلی کے دارالحکومت روم میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت اور امدادی بحری بیڑے کی روکے جانے کے خلاف ایک بڑا مظاہرہ کیا گیا، جس میں منتظمین کے مطابق 10 لاکھ سے زائد افراد شریک ہوئے جبکہ پولیس نے شرکا کی تعداد تقریباً ڈھائی لاکھ بتائی۔
مظاہرین ہاتھوں میں بینرز اور جھنڈے تھامے ‘فری فلسطین’ اور دیگر نعرے لگاتے ہوئے کولوسیم کے قریب مرکزی شاہراہوں سے گزرے۔ مظاہرہ پُرامن رہا جس میں طلبا، بزرگ اور بچے بھی شریک ہوئے، تاہم ریلی کے اختتام پر کچھ مظاہرین پولیس سے الجھ پڑے۔
یہ بھی پڑھیے: ’غزہ میں نسل کشی بند کرو‘، یورپ کے مختلف شہروں میں ہزاروں افراد کا احتجاج، لندن میں گرفتاریاں
پولیس کے مطابق تقریباً 200 افراد نے گروپ بنا کر سانتا ماریا ماجور باسیلیکا کے قریب سیکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کیا، جس پر پولیس نے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔ اس دوران چند گاڑیوں اور کچرے کے ڈبوں کو آگ لگا دی گئی جبکہ 12 افراد کو حراست میں لیا گیا اور 262 افراد کے کوائف درج کیے گئے۔
یہ احتجاج اُس وقت سے جاری ہیں جب بدھ کے روز اسرائیل نے بین الاقوامی امدادی بیڑے کو غزہ پہنچنے سے روک دیا اور کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ اٹلی میں اس کے بعد سے روزانہ کئی شہروں میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ جمعہ کو یونینز کی کال پر ملک گیر ہڑتال اور احتجاجی مارچ ہوا جس میں منتظمین کے مطابق 20 لاکھ افراد شریک ہوئے جبکہ وزارتِ داخلہ نے شرکا کی تعداد 4 لاکھ بتائی۔
یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد: سول سوسائٹی کا غزہ اور سمود فلوٹیلا کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے احتجاج
اطالوی وزیرِاعظم جارجیا میلونی نے مظاہروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرین نے امن کے داعی پوپ جان پال دوم کے مجسمے پر توہین آمیز تحریریں درج کیں، جو کہ ‘شرمناک اور نظریاتی اندھا پن’ کا مظاہرہ ہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں اسرائیل کے مطابق 1,200 افراد ہلاک اور 251 یرغمال بنائے گئے تھے۔ اس کے بعد اسرائیل کی فوجی کارروائی میں غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اب تک 67 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اٹلی احتجاج روم غزہ فلسطین