چین میں 20 ویں منزل سے گرنے والی 4 سالہ بچی کرشماتی طور پر بچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چین میں ایک حیران کن واقعہ اس وقت پیش آیا جب 4 سالہ بچی رہائشی عمارت کی 20 ویں منزل سے گرنے کے باوجود کرشماتی طور پر زندہ بچ گئی۔ بچی کو ایک حاضر دماغ خاتون نے چند منزل نیچے سے پکڑ کر بچا لیا۔
تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ صوبہ ہونان میں پیش آیا، جہاں Wu Yumei نامی خاتون رات کا کھانا پکا رہی تھیں۔ وہ عمارت کی 14 ویں منزل پر مقیم ہیں۔ اچانک انہیں کھڑکی کے باہر سے ایک زوردار آواز سنائی دی۔
خاتون نے کھڑکی سے جھانک کر دیکھا تو ایک ننھی بچی 13 ویں منزل کے چھجے پر لٹکی ہوئی تھی۔ دراصل وہ بچی 20 ویں منزل کی ایک کھڑکی سے نیچے گر کر وہاں پھنس گئی تھی۔
خاتون نے فوری طور پر بچی کا ہاتھ تھام لیا اور اپنے 16 سالہ بیٹے کو پولیس اور فائر بریگیڈ کو اطلاع دینے کے لیے کہا۔
انہوں نے بچی کو حوصلہ دیتے ہوئے کہا، “گھبرانا مت، پولیس اور فائر فائٹرز جلد پہنچ جائیں گے۔”
اسی دوران عمارت کے رہائشیوں نے واقعے کی ویڈیو گروپ چیٹ میں شیئر کی تو 14 ویں منزل پر موجود دو افراد مدد کے لیے بھاگے آئے اور خاتون کے ساتھ مل کر بچی کو مضبوطی سے پکڑ لیا۔
کچھ دیر بعد فائر فائٹرز اور پولیس اہلکار موقع پر پہنچے، جنہوں نے 14 ویں منزل کے ہال وے کی کھڑکی توڑ کر حفاظتی رسیاں باندھیں اور بچی کو بحفاظت اندر کھینچ لیا۔
واقعے کے بعد معلوم ہوا کہ خاتون کے ہاتھ زخمی ہوگئے تھے جبکہ بچی کو فوراً اسپتال منتقل کیا گیا۔ خوش قسمتی سے طبی معائنے میں پتہ چلا کہ اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
خاتون Wu Yumei نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا:
“میں بہت خوفزدہ تھی، مدد کے لیے چیخ رہی تھی، مجھے ڈر تھا کہ بچی میرے ہاتھوں سے نہ پھسل جائے۔ جب اسے بچا لیا گیا تو میری ٹانگیں کانپنے لگیں اور میں فرش پر گر گئی، مگر میں بہت خوش تھی۔”
اگلے دن بچی کے والدین نے خاتون سے ملاقات کر کے ان کا شکریہ ادا کیا اور ان کی بہادری کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جاپان: 50 سالہ بدترین آگ میں 170 سے زائد عمارتیں جل گئیں، ایک ہلاک
جاپان کے جنوبی ساحلی شہر اوئٹا کے نواحی علاقے میں زبردست آگ بھڑک اٹھی، جس نے 170 سے زائد عمارتیں تباہ کر دیں اور ایک شخص کی جان لے لی۔ آگ منگل کی شام شروع ہوئی اور قریباً 48,900 مربع میٹر رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جو 7 فٹبال میدان کے برابر ہے۔ 175 رہائشیوں کو ہنگامی پناہ گاہ میں منتقل کیا گیا۔
ہوائی تصاویر میں گھروں کے ملبے اور پہاڑی علاقے سے اٹھتی ہوئی گھنی دھوئیں کی لکیر واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔ آگ قریبی جنگلات اور ساحل سے ایک کلومیٹر دور غیر آباد جزیرے تک بھی پھیل گئی، جس کی وجہ ممکنہ طور پر تیز ہوائیں تھیں۔
مزید پڑھیں: پاک لنکا ون ڈے سیریز: سری لنکن کھلاڑیوں کو وطن واپسی پر کس نے اکسایا؟ نام سامنے آگیا
مقامی میڈیا کے مطابق ایک شخص ہلاک اور ایک 50 سالہ خاتون معمولی جھلسنے کے زخموں کے ساتھ اسپتال منتقل ہوئی۔ آگ کے سبب قریباً 300 گھروں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ آگ لگنے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔
جاپان کی وزیر اعظم نے متاثرہ افراد سے ہمدردی کا اظہار کیا اور حکومت کی مکمل مدد کا وعدہ کیا اور حکم دیا کہ مقامی حکام کے تعاون سے متاثرہ افراد کی فوری بحالی کے اقدامات کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: بھارت حسینہ واجد کو بنگلہ دیش کے حوالے کرے گا یا نہیں؟ دہلی کا ردعمل آگیا
آگ جاپان میں 1976 کے ساکاتا شہر میں لگنے والی بڑی شہری آگ کے بعد سب سے زیادہ تباہ کن واقعہ ہے، جبکہ 2016 میں ایک اور آگ میں 147 عمارتیں جلیں لیکن کوئی ہلاکت نہیں ہوئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
50 سالہ بدترین آگ جاپان عمارتیں جل گئیں