اسلام آباد(نیٹ نیوز) شوگر ملز مالکان کی مخالفت اورکرشنگ سیزن شروع ہونے سے چند ہفتے قبل وفاقی حکومت کی جانب سے مزید چینی کی درآمد کے اقدامات جاری ہیں، ٹریڈنگ کارپوریشن نے ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی کی درآمدکیلئے ٹینڈر کھول دیا۔ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی)  کوگزشتہ ٹینڈر کے مقابلے میں کم ریٹ پر بولیاں موصول ہوئی تھیں۔ ٹینڈر کے تحت 4 بولیاں موصول ہوئیں، ٹی سی پی کو ٹینڈر میں کم سے کم بولی 533 ڈالرز فی میٹرک ٹن ملی۔ ٹینڈرکے تحت 533 سے 567.

50 ڈالرز فی میٹرک ٹن بولیاں موصول ہوئیں۔رپورٹ کے مطابق ٹینڈرکے تحت ای ڈی اینڈ ایف مین شوگر لندن نے سب سے کم بولی دی، کسی بھی شکایت کیلئے ٹی سی پی نے آج شام 5 بجے تک کا وقت دیا ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

کیا خشک پھل شوگر بڑھاتے ہیں؟ ماہرین نے اہم وضاحت کردی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اگر آپ سمجھتے ہیں کہ خشک پھل تازہ پھلوں کی طرح ہی فائدہ مند ہوتے ہیں تو یہ خیال جزوی طور پر درست ہے۔

غذائیت کے لحاظ سے دونوں میں کچھ مماثلت ضرور ہے، مگر جب بات بلڈ شوگر کی ہو تو فرق خاصا اہم ہو جاتا ہے۔ پھلوں کو خشک کرنے کے عمل میں ان کا زیادہ تر پانی ختم ہو جاتا ہے، لیکن ان میں موجود قدرتی شکر (فرکٹوز) اپنی جگہ برقرار رہتی ہے بلکہ زیادہ مرکزیت اختیار کر لیتی ہے۔

اسی وجہ سے خشک پھلوں کے صرف 100 گرام میں شکر کی مقدار تازہ پھلوں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہوتی ہے۔ اگر آپ ایک مٹھی کشمش یا خشک کھجوریں کھاتے ہیں، تو آپ دراصل اتنی ہی شکر لے رہے ہوتے ہیں جتنی کئی تازہ پھلوں میں موجود ہوتی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ خشک پھلوں کا گلیسیمک لوڈ (Glycemic Load) زیادہ ہوتا ہے، یعنی یہ خون میں شوگر کو تیزی سے بڑھا سکتے ہیں۔

البتہ ہر چیز کی طرح خشک پھل بھی اگر اعتدال میں کھائے جائیں تو فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر خشک خوبانی، آلو بخارا، اور خشک سیب میں موجود فائبر شوگر کے جذب کو سست کرتا ہے، جبکہ ان میں پوٹاشیئم اور اینٹی آکسیڈنٹس بھی پائے جاتے ہیں جو جسم کے لیے مفید ہیں۔

ماہرین کے مطابق اگر خشک پھل 1 سے 2 چمچ سے زیادہ نہ کھائے جائیں اور انہیں کسی پروٹین یا چکنائی والی چیز جیسے دہی، بادام یا جو کے ساتھ ملا کر کھایا جائے تو بلڈ شوگر پر زیادہ منفی اثر نہیں پڑتا۔ اس طرح شوگر کا جذب آہستہ ہوتا ہے اور جسم کو توانائی بھی دیرپا ملتی ہے۔

ذیابطیس کے مریضوں کے لیے خاص طور پر ضروری ہے کہ وہ خشک پھلوں کی مقدار پر قابو رکھیں۔ کشمش، کھجور اور انجیر کو بطور مٹھائی یا اسنیک کے طور پر کبھی کبھار کھایا جا سکتا ہے، مگر روزمرہ غذا میں تازہ پھل زیادہ بہتر اور محفوظ انتخاب رہیں گے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو شوگر کا مسئلہ ہے تو پھل ہمیشہ پورے (whole fruit) کی صورت میں کھائیں، جوس یا زیادہ خشک شکل میں نہیں۔ توازن برقرار رکھا جائے تو خشک پھل بھی فائدہ مند ہو سکتے ہیں، لیکن زیادتی انہیں نقصان دہ بنا سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • تارکین وطن کے لیے دل اور دروازے کھول دو، پوپ لیو کا کیتھولک عیسائیوں کو پیغام
  • ٹنڈوجام میں تالہ بندی کے بعد تمام اسکولز کھول دیے گئے
  • پاکستان میں دہشت گردی سے منسلک تشدد کی وارداتوں میں تیسری سہ ماہی کے دوران نمایاں اضافہ ہوا، رپورٹ
  • سوشل میڈیا انفلواینسرز کو اسرائیل کی جانب سے ہزاروں ڈالرز دینے پر ایران کا ردعمل
  • کیا خشک پھل شوگر بڑھاتے ہیں؟ ماہرین نے اہم وضاحت کردی
  • بائیو میٹرک تصدیق کے بعد نئے کنکشنز کا اجرا ، آئیسکو اور نادرہ میں معاہدہ طے
  • پنجاب بھر میں 1503 ٹریفک حادثات میں 13 افراد جاں بحق، 1773 زخمی
  • سفری پابندی ختم؛ طالبان وزیر خارجہ آئندہ ہفتے بھارت کے دورے پر جائیں گے
  • سفری پابندی ختم؛ طالبان وزیر خارجہ آئندہ ہفتے بھارت کے دورے پر جائیں گے