Jasarat News:
2025-11-23@07:12:07 GMT

اے این پی پارلیمانی اور جمہوری اصولوں پر پرعزم ہے

اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور(آئی این پی )عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان انجینئر احسان اللہ خان نے کہا ہے کہ اے این پی پارلیمانی اور جمہوری اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے ملک کی سیاسی روایت کو مستحکم کرنے کیلیے پرعزم ہے۔ مرکزی صدر ایمل ولی خان کا حالیہ بیان پارلیمانی بالادستی کا غیرمشروط اثبات ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی ہمیشہ سے ایوان کی بالادستی کی علمبردار رہی ہے۔ ایمل ولی خان کی سینیٹ میں تقریر کا محور یہی بنیادی نظریہ تھا، جس میں کسی فرد یا ادارے کی بے حرمتی کی نیت قطعی بھی شامل نہیں تھی، معذرت نامناسب الفاظ کے استعمال کے حوالے سے ہے جوکہ جمہوری مزاج اور شائستہ سیاسی ثقافت کو پروان چڑھانے کے لیے ضروری ہے۔ مرکزی ترجمان انجینئر احسان اللہ خان کا کہنا ہے کہ مرکزی صدر ایمل ولی خان کے بیان کے ذریعے یہ بھی واضح ہوا کہ حکومت معدنیات و قدرتی وسائل کے حوالے سے کبھی بھی تجاوز نہیں کرے گی اور آئین میں درج صوبوں کے حقوق پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ ہم مظلوم قومیتوں کے حقوق کے تحفظ کا عہد کرتے ہیں۔ ایمل ولی خان نے اس بات کو دہرایا ہے کہ وہ پختونخوا اور بلوچستان کی مظلوم قومیتوں کے نمائندے کے طور پر آئینی دائرہ کار سے تجاوز کے خلاف ہر صورت میں آواز اٹھاتے رہیں گے۔ معدنی وسائل پر مقامی عوام کے حقوق کو تحفظ دینا ہماری اولین ترجیح ہے۔انجینئر احسان اللہ خان کا مزید کہنا تھا کہ عوامی نیشنل پارٹی کا مؤقف ہے کہ پختونخوا اور بلوچستان کے وسائل پر مقامی آبادیوں کو ترجیحی حقوق حاصل ہونے چاہئیں۔ ہم معاشی ترقی کے حامی ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ مقامی عوام کے مفادات کو نظرانداز کیا جائے۔ہم دفاعی اداروں کے قومی کردار کے قدرشناس ہیں، لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی واضح کرتے ہیں کہ تمام اداروں کو آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔عوامی نیشنل پارٹی کا مؤقف واضح اور مستحکم ہے۔

خبر ایجنسی سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عوامی نیشنل پارٹی ایمل ولی خان

پڑھیں:

ایم کیوایم کو نیا صوبہ چاہیے تو انڈیا چلی جائے،عوامی تحریک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی جنرل سیکریٹری ایڈووکیٹ ساجد حسین مہیسر، مرکزی نائب صدر ستار رند، مرکزی رہنما ڈاکٹر رسول بخش خاصخیلی، ما نور ملاح، علی محمد پرویز اور ایڈووکیٹ ایاز کلوئی نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں کہا ہے کہ ایم کیو ایم کو اگر نیا صوبہ چاہیے تو وہ ہندوستان چلے جائیں، وہاں اپنی زمین پر نیا صوبہ بنا لیں۔ سندھ سندھیوں کی سرزمین ہے، اس کی کسی بھی قسم کی تقسیم کی سازش قبول نہیں کی جائے گی۔ سندھی قوم سندھ کی تقسیم برداشت نہیں کرے گی۔رہنماؤں نے کہا کہ ایم کیو ایم عالمی سامراجی ایجنڈے کے تحت ملک میں انتشار پھیلانا چاہتی ہے۔ جنرل مشرف نے ایم کیو ایم کے دہشتگردوں کے ذریعے 12 مئی سمیت کئی دہشتگردی کے واقعات کروائے۔ ایم کیو ایم کے دہشتگردوں کے ذریعے قتلام کرانے کے بعد فتوحات کے مکے لہراتا تھا۔ ایم کیو ایم کے سرپرست جنرل مشرف کا انجام دیکھ لیں، جس نے آئین توڑا اور ایم کیو ایم کی سرپرستی کی؛ عدالتوں نے اسے پھانسی کی سزا سنائی تھی۔انہوں نے کہا کہ سندھی قوم اپنی دھرتی، شناخت اور وسائل کے تحفظ کیلئے ہمیشہ بڑی بڑی سامراجی قوتوں سے لڑتی رہی ہے۔ سندھ کی زمین، وسائل اور دریا کے تحفظ کیلئے عوامی تحریک اور سندھیانی تحریک کی پرامن جمہوری جدوجہد جاری رہے گی۔ 21 دسمبر کو لاڑکانہ میں ایک بڑی پُرامن احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔دوسری جانب فیصل آباد میں گلو کی فیکٹری میں گیس لیکیج کے باعث ہونے والے دھماکے میں 15 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ پاکستان کی بیوروکریسی کے رگ رگ میں کرپشن بسی ہوئی ہے۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے ملک کے تمام اداروں میں کرپشن کا وائرس پھیلا دیا ہے، جس کے باعث کارخانوں میں سیفٹی کے انتظامات کی جانچ پڑتال نہیں کی جاتی۔ فیکٹری مالکان اخراجات کم کرنے کیلئے ناقص مٹیریل استعمال کرتے ہیں، جس سے مزدوروں کی زندگیاں خطرے میں رہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کے سانحے سے پہلے حیدرآباد میں بھی ایک پٹاخوں کی فیکٹری میں دھماکہ ہوا تھا، مگر اس کے باوجود ایسے واقعات کو روکنے کیلئے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ مارکیٹوں میں معیاری اشیا فروخت نہیں ہوتیں؛ دودھ اور دیگر خوردنی اشیاء کیمیکلز والی بیچی جا رہی ہیں۔ حکومت معیار بہتر بنانے کے بجائے سرمایہ داروں سے رشوت لے کر انہیں کھلی چھوٹ دے رہی ہے کہ وہ عوام کی جانوں سے کھیلتے رہیں۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر کو دوبارہ بااختیار بنانا ناگزیر ہے، رکن بھارتی پارلیمنٹ
  • اصغریہ کے تحت مرکزی مینجمنٹ ورکشاپ
  • اصغریہ آرگنائزیشن اور اے ایس او کے زیر اہتمام 2 روزہ مرکزی مینجمنٹ ورکشاپ کا انعقاد
  • اختلاف رائے کو جابرانہ ہتھکنڈوں سے دبانا جمہوری اقدار کی سنگین پامالی ہے، میرواعظ
  • لاہور:اجتماع گاہ کے اسٹیج پر جماعت اسلامی کی مرکزی قیادت موجود ہے
  • ایم کیوایم کو نیا صوبہ چاہیے تو انڈیا چلی جائے،عوامی تحریک
  • گلگت، نون لیگ اور انجمن امامیہ کا خطے کی ترقی اور امن کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق
  • جمادی الثانی کا چاند ، اہم خبر آگئی
  • پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا ہنگامی اجلاس، عمران خان کی بہنوں پر تشدد کی شدید مذمت
  • پیپلز پارٹی صرف سیاسی جماعت نہیں بلکہ جمہوری جدوجہد کی تحریک ہے، وقار مہدی