سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے جماعت اسلامی سے استعفیٰ دینے کی تصدیق کردی
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے جماعت اسلامی سے استعفیٰ دینے کی تصدیق کردی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے سابق سینیٹر نے اپنے استعفیٰ کی تصدیق کی اور کہا کہ انہوں نے گلوبل صمود فلوٹیلا پر سفر کے دوران 19 ستمبر کو اپنا استعفیٰ بھیجا لیکن انہیں اب تک اس پر کوئی جواب نہیں ملا۔ جس رات انہوں نے استعفیٰ دیا اس رات وہ اسی طرح روئے جس طرح اپنی والدہ کی وفات پر روئے تھے۔
مشتاق احمد خان نے استعفے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا تنظیم کی اپنی حدود ہوتی ہیں اور بعض اوقات آپ آزادانہ کام کرتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ آزادانہ طور پر کھل کر انسانی حقوق کا کام کریں۔
علی امین گنڈاپور کی تبدیلی رکوانے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، صحافی شیراز احمد کا دعویٰ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
جماعت اسلامی نے بدل دو نظام تحریک کا اعلان کر دیا: ہر شہر میں جلسے، جلوس اور دھرنے دیئے جائینگے
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان، انجینئر حافظ نعیم الرحمن نے ’’بدل دو نظام‘‘ تحریک کا اعلان کر دیا۔ ملک بھر میں جلسے، جلوس اور دھرنے منعقد کیے جائیں گے۔ اختیارات بیوروکریسی کے بجائے مقامی حکومتوں کے پاس ہونے چاہئیں۔ پنجاب کے رہنما مقامی حکومتوں کے انتخابات کے لیے تحریک کا آغاز کریں۔ سندھ، خیبر پی کے اور بلوچستان میں بھی طبقہ اشرافیہ اختیارات پر قابض ہے، جس کے خلاف تحریک چلانا ضروری ہے۔ کشمیر اور فلسطین ہماری ریڈ لائن ہیں، ان پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اجتماعِ عام کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ’’بدل دو نظام‘‘ تحریک کے تحت 50 لاکھ نئے ممبران شامل کیے جائیں گے اور 15 ہزار عوامی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔ حافظ نعیم الرحمن نے بلدیاتی نظام کو آئین میں تحفظ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے پنجاب کے رہنماؤں کو ہدایت دی کہ اسمبلی کے سامنے دھرنے کی تیاری کریں۔ 26 ویں اور 27 ویں آئینی ترامیم کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم 1973ء کے آئین کو تباہ کرنے کی ہر کوشش کے خلاف بھرپور مزاحمت کریں گے۔ انتخابات کو ہائی جیک نہیں ہونے دیں گے۔ کسی سیاسی جماعت پر پابندی قابل قبول نہیں۔ نہ ٹی ایل پی پر پابندی لگنی چاہیے اور نہ ہی سیاسی بنیادوں پر بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھا جانا چاہیے۔ ہم حق بات کہیں گے چاہے اسٹیبلشمنٹ یا حکومت کو ناگوار گزرے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم 26 ویں اور 27 ویں ترامیم کے خلاف بھرپور تحریک چلائیں گے۔ حافظ نعیم الرحمن نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا پاکستان ہمارے عقیدے کا نام ہے۔ جماعت اسلامی کا کارکن کسی قسم کی قوم پرستی کا شکار نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے کوئی شکوہ نہیں، ہماری لڑائی اس پر قابض طبقہ اشرافیہ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ 65 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ ہم انہیں ساتھ لے کر چلیں گے، ہنر مند بنائیں گے اور سٹارٹ اپس کے لیے آسان قرضوں کا انتظام کریں گے۔ انہیں آئی ٹی کی تعلیم دیں گے۔ نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے علیحدہ کھیلوں کی سہولیات فراہم کریں گے۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی نے جنریشن زی کے لیے کنیکٹیویٹی پروگرام کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ وکلا کو متحد کر کے ملک کے بوسیدہ عدالتی نظام کو تبدیل کریں گے۔ آزاد خارجہ پالیسی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو امریکہ کے زیر اثر پالیسیوں سے افغانستان کے ساتھ معاملات درست کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔ ٹرمپ کی پالیسی کے تحت پاکستانی فوج کو غزہ بھیجنے کی بھرپور مخالفت کریں گے۔ کشمیر پر سمجھوتہ کرنے یا ابراہیم معاہدہ یا اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کسی بھی کوشش کی صورت میں عوام حکمرانوں کو نشان عبرت بنا دے گی۔