وینزویلا کی اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماشادو نے نوبیل امن انعام 2025 ملنے کے بعد بڑا بیان دیدیا جس پر امریکا میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وینزویلا کی جمہوری جدوجہد کی علامت بننے والی ماریا کورینا نے نوبیل امن انعام ملنے پر اپنے پہلے بیان سے دنیا کو چونکا دیا۔

اپنے بیان میں ماریا کورینا نے کہا کہ یہ انعام میں اپنے ملک کے بہادر عوام اور اُن دوستوں کے نام کرتی ہوں جنہوں نے ہماری آزادی کے خواب کو سہارا دیا جن میں صدر ٹرمپ بھی شامل ہیں۔

ماریا کورینا نے مزید کہا کہ وینزویلا کے عوام برسوں سے ظلم اور آمرانہ قوتوں کے خلاف برسرِپیکار ہیں، اور اس جدوجہد میں بین الاقوامی آوازوں نے امید کی شمع روشن رکھی۔

ماریا کورینا نے جذباتی انداز میں کہا کہ ہم فتح کے دروازے پر کھڑے ہیں۔ یہ انعام میرا نہیں، ہر اُس شہری کا ہے جس نے بھوک، جیل، دھمکی اور جلاوطنی کے باوجود ہار نہیں مانی۔

خیال رہے کہ ٹرمپ بطور امریکی صدر وینزویلا میں جمہوریت کے لیے کھل کر حمایت کرتے رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ماریا کورینا نے انہیں ایک "دوستِ آزادی" قرار دیا۔

نوبیل کمیٹی نے رواں برس امن انعام کے لیے 338 نامزدگیاں موصول ہوئی تھیں جن میں ڈونلڈ ٹرمپ کا نام بھی تھا، مگر فیصلہ ماریا کورینا کے حق میں آیا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ماریا کورینا نے

پڑھیں:

امریکا نے القاعدہ کے دو رہنماؤں کی معلومات دینے پر بھاری انعام کا اعلان کر دیا

امریکا نے القاعدہ کے دو سینئر رہنماؤں اسامہ محمود اور عاطف یحییٰ غوری کے بارے میں معلومات فراہم کرنے پر انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ اسامہ محمود پر ایک کروڑ ڈالر جبکہ عاطف یحییٰ غوری پر 50 لاکھ ڈالر تک انعام رکھا گیا ہے۔

امریکی حکام کے مطابق یہ دونوں افراد 2015 میں میشیٹی حملے اور 2016 میں ڈھاکا میں امریکی سفارت خانے کے ملازم کے قتل میں ملوث ہیں۔

ریوارڈز فار جسٹس (RFJ) کے مطابق ستمبر 2014 میں القاعدہ کے سابق امیر ایمن الظواہری نے القاعدہ برصغیر پاک و ہند (AQIS) کے قیام کا اعلان کیا، جس میں عاصم عمر کو امیر اور اسامہ محمود کو ترجمان مقرر کیا گیا۔ اسامہ محمود نے بعد میں AQIS کی قیادت سنبھالی اور افغانستان میں مقیم رہنے کا امکان ہے۔

AQIS نے افغانستان، بنگلہ دیش، برما اور بھارت میں دہشت گرد گروپوں کے درمیان رابطے کا کردار ادا کیا۔ اس گروپ نے 2015 میں ڈھاکا میں امریکی شہریوں پر حملے اور 2016 میں یو ایس ایڈ کے ملازم کے قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

امریکی محکمہ خارجہ نے 2016 میں AQIS کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دیا اور 2022 میں اسامہ محمود کو بھی اسپیشلی ڈائیگوسٹڈ ٹیررسٹ قرار دے کر ان کی تمام امریکی جائیدادیں بلاک کر دی ہیں۔ امریکی شہریوں کے لیے محمود یا AQIS کے ساتھ کسی بھی قسم کے لین دین میں شامل ہونا جرم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نوجوان طبقہ ووٹ کے درست استعمال سے جمہوری عمل کو مضبوط بناسکتا ہے،مسعودقریشی
  • 10 لاکھ روپے تک نقد انعام جیتنے کا موقع! پنجاب حکومت کا بڑا اعلان
  • وائٹ ہاؤس کے باہر فائرنگ، صدر ٹرمپ نے بڑا حکم جاری کردیا
  • امریکی حملے کا خوف، عالمی ایئرلائنز وینزویلا کے لیے پروازیں معطل کرنے پر مجبور
  • امریکا نے القاعدہ کے دو رہنماؤں کی معلومات دینے پر بھاری انعام کا اعلان کر دیا
  • آمرانہ قوتوں کا اتحادی بھارت اسٹریٹجک فوائد کے لیے عوامی مفاد اور جمہوری اقدار کو کس طرح فراموش کرتا ہے؟
  • کوئٹہ میں وکلا کا آئینی ترامیم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
  • دوران سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کی طبیعت ناساز، اسپتال منتقل
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس راجہ انعام امین منہاس کی دوران سماعت طبیعت ناساز
  • ٹرمپ نے مسلم برادر ہُڈکو دہشتگرد تنظیم قرار دینےکا عمل شروع کردیا