پی ٹی آئی نے سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ منتخب کرنے کے لیے جے یو آئی سے حمایت مانگ لی
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتخاب کے سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) سے حمایت حاصل کرنے کے لیے باضابطہ رابطہ کرلیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کا ایک وفد جے یو آئی کے مرکز پہنچا جہاں وزیراعلیٰ کے انتخاب میں تعاون پر بات چیت کی گئی۔ وفد میں پی ٹی آئی کے صوبائی صدر جنید اکبر، عرفان سلیم اور دیگر رہنما شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب، خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس پیر کو طلب کرلیا گیا
جے یو آئی کے صوبائی جنرل سیکریٹری سینیٹر مولانا عطا الحق درویش، مولانا جلیل جان اور دیگر رہنماؤں نے پی ٹی آئی وفد کا استقبال کیا۔ ملاقات کے دوران پی ٹی آئی نے جے یو آئی سے اپنے نامزد امیدوار سہیل آفریدی کی حمایت کی درخواست کی۔
اس موقع پر صوبائی صدر جنید اکبر نے بتایا کہ پیر کے روز خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں وزیراعلیٰ کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی دیگر اپوزیشن جماعتوں سے بھی رابطے کر رہی ہے تاکہ سہیل آفریدی کے حق میں حمایت حاصل کی جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) سے بھی جلد بات چیت کی جائے گی۔ جبکہ وہ باچا خان مرکز جا کر اے این پی قیادت سے ملاقات کریں گے۔
جنید اکبر نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کو توڑنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور انہیں مختلف پیشکشیں دی جا رہی ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کو اقتدار سے محروم کیا گیا تو وفاقی حکومت بھی مشکلات کا شکار ہو جائے گی۔
ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا عطا الحق درویش نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی کے وفد کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں تعاون کی درخواست کی ہے، تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ پارٹی مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ موصول ہو چکا، منظوری تک وہ وزیراعلیٰ رہیں گے، گورنر خیبرپختونخوا
دوسری جانب جنید اکبر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی آئندہ حکومت سازی کے لیے جرگے کی شکل میں مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطہ کر رہی ہے۔ ہم صوبے کو متحد کرنے کے لیے آئے ہیں اور چاہتے ہیں کہ جے یو آئی ہمارے نامزد امیدوار سہیل آفریدی کی حمایت کرے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پی ٹی آئی جے یو آئی حمایت مانگ لی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا انتخاب وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی جے یو ا ئی حمایت مانگ لی وزیراعلی خیبرپختونخوا انتخاب وی نیوز جنید اکبر پی ٹی آئی جے یو آئی کے لیے آئی کے
پڑھیں:
سہیل آفریدی 90 ووٹ لیکر نئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا منتخب
سہیل آفریدی 90 ووٹ لیکر نئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا منتخب WhatsAppFacebookTwitter 0 13 October, 2025 سب نیوز
پشاور: (آئی پی ایس)پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدوار سہیل آفریدی 90 ووٹ لیکر نئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا منتخب ہو گئے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس سپیکر بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت شروع ہوا، علی امین گنڈاپور ایوان میں پہنچے تو حکومتی اراکین نے کھڑے ہو کر ان کا استقبال کیا، سہیل آفریدی کو 90 ایم پی ایز نے منتخب کیا۔
سپیکر نے نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے عمل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ 5 منٹ تک گھنٹیاں بجائی جائیں گی، غیر حاضر اراکین واپس آجائیں، اندر جو اسمبلی میں ہیں انہیں باہر جانے کی اجازت نہیں، اراکین اسمبلی لابی کے گیٹ پر موجود رجسٹر میں اپنے ناموں کا اندراج کریں۔
بابر سلیم سواتی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ جو استعفیٰ علی امین نے 8 اکتوبر کو دیا تھا اس کے متعلق آج تصدیق ہو رہی ہے، گورنر کا اقدام مکمل طور پر غیر آئینی ہے، میں رولنگ دیتا ہوں، سہیل خان کو پارٹی کے چیئرمین نے نامزد کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے آئین کے آرٹیکل 130 کی شق 8 کے تحت استعفیٰ دیا، 8 اور پھر 11 اکتوبر کو علی امین نے دو استفے گورنر کو بھیج دیئے، دونوں استعفوں پر علی امین نے ہی دستخط ہیں۔
بابر سلیم سواتی کا کہنا تھا کہ علی امین نے جو استعفیٰ دیا ہے وہ خود منظور ہوتا ہے، وزیراعلیٰ کے پہلے اور دوسرے استعفے کے دستخط میں کوئی فرق نہیں، وزیر اعلیٰ کے استعفے کے تمام لوازمات آئین اور قانون کے مطابق تھے۔
ملک میں قانون کی بالادستی چاہتے ہیں: علی امین گنڈا پور
علی امین گنڈا پور نے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سہیل آفریدی کو پیشگی مبارک باد دیتا ہوں، ہم ملک میں قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے جو اقدامات کئے وہ سب ریکارڈ پر ہیں، حکومت اُس وقت کامیاب ہوتی ہے جب وہ مضبوط ہو۔
انہوں نے کہا ہے کہ جب ہم آئے تو صرف پندرہ دن کی تنخواہیں تھیں، اپوزیشن کو فنڈز نہ دینے کا گلہ ضرور ہو گا لیکن میں نے آپ کے حلقوں کو فنڈز دیئے، بانی پی ٹی آئی کئی بار کہہ چکے کہ پاکستان کیلئے اپنی ذات کو پیچھے رکھتا ہوں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دنیا میں جہاں بھی مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں ہم ان کے ساتھ ہیں، ہماری جدوجہد پاکستان اور صوبے کے عوام کیلئے جاری رہے گی، اللہ نے شاید مجھے سرخرو کرنے کیلئے اس جگہ پر کھڑا کیا ہو، وفاداری اورعزت پر خود کو ثابت کرلیں تو دنیا میں اہم مقام حاصل کرلیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی آج قوم کیلئے قربانی دے رہے ہیں، ہم بانی کے ساتھ ڈٹ کرکھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے، بانی پی ٹی آئی ہمارے بچوں کے مستقبل کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
اپوزیشن کا اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ کا اعلان
اپوزیشن لیڈر کے پی ڈاکٹر عباد اللہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور کا استعفیٰ تاحال منظور نہیں ہوا، ایک وزیر اعلیٰ کے ہوتے ہوئے دوسرے وزیر اعلیٰ کا انتخاب نہیں ہو سکتا۔
ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا ہے کہ گورنر نے علی امین گنڈا پور کو بلایا ہے تاکہ جو ابہام ہے وہ دور ہو جائے، ہمارے دوستوں کو اتنی کیا جلدی ہے، ان کے پاس نمبرز پورے ہیں تو کیوں اس معاملے کو متنازع بنا رہے ہیں، یہ عمل غیر قانونی ہے ہم اس غیر قانونی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے۔
آئین لوگوں کی خواہشات پر نہیں چل سکتا: سپیکر کے پی اسمبلی
سپیکر کے پی اسمبلی بابر سلیم سواتی نے اپوزیشن لیڈر کے خطاب کے بعد کہا کہ علی امین گنڈا پور نے دو بار استعفیٰ گورنر کو بھیجا اور آج ایوان میں بھی استعفے کا اعلان کیا، چند لوگوں کی خواہش ہے کہ سہیل آفریدی وزیراعلیٰ نہ بنیں لیکن آئین لوگوں کی خواہشات پر نہیں چل سکتا، آئین کے مطابق چلیں گے۔
بابر سلیم سواتی نے اس حوالے سے رولنگ پڑھتے ہوئے کہا کہ نئے قائد ایوان کا طریقہ کار آئین کے مطابق ہوگا جس کے بعد منتخب وزیر اعلیٰ کے نام کا اعلان ہو گا۔
قبل ازیں اپوزیشن لیڈر عباد اللہ کی تقریر کے دوران اسمبلی کی گیلری سے شور شرابہ ہونے پر سپیکر بابر سلیم سواتی نے گیلری میں موجود لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر آپ لوگ خاموش نہیں ہوں گے تو میں اجلاس کی کارروائی رکوا کر آپ لوگوں کو باہر نکالنے پر مجبور ہوں گا۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے سہیل آفریدی سمیت 4 امیدوار میدان میں تھے، جے یو آئی کے مولانا لطف الرحمان، پیپلز پارٹی کے ارباب زرک اور ن لیگ کے سردار شاہ جہان بھی امیدواروں میں شامل تھے۔
اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ وزیراعلیٰ کی دوڑ سے باہر ہو گئے تھے، اپوزیشن جماعتوں میں کسی ایک نام پر اتفاق نہیں ہو سکا تھا، پی ٹی آئی اپنے وزیراعلیٰ کو بلا مقابلہ منتخب کرانے کیلئے ن لیگ اور اے این پی سے بھی تعاون مانگا تھا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپنجاب: پہلی بار اینٹوں کے بھٹوں کی ماحولیاتی کمپلائنس رپورٹ جاری غزہ امن معاہدے پر 20 ملکی سربراہی اجلاس، وزیراعظم شہباز شریف مصر روانہ وزیراعلیٰ کے انتخاب سے پہلے بڑی ہلچل، علی امین گنڈاپور کے استعفیٰ پر اعتراض وزیراعلیٰ کے انتخاب کامعاملہ، اپوزیشن جماعتوں کا انتخابی عمل سے بائیکاٹ کا فیصلہ غزہ امن معاہدہ: فلسطینی قیدیوں کے بدلے پہلے مرحلے میں 7 اسرائیلی یرغمالی رہا، ریڈ کراس کے سپرد اسرائیل کے دورے سے واپسی پر پاک افغان جنگ معاملے کو دیکھوں گا، ڈونلڈ ٹرمپ آزمائش کی گھڑی میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کااعلامیہ شرمناک حدتک افسوسناک ہے، عرفان صدیقیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم