کوئی امامہ پہنے نورانی چہرے والا شخص وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ بنتا نظر آتا ہے، شیرافضل مروت کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 اکتوبر2025ء ) رکن قومی اسمبلی شیرافضل مروت نے دعویٰ کیا ہے کہ کوئی امامہ پہنے نورانی چہرے والا شخص وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ بنتا نظر آتا ہے۔ ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں خیبرپختونخواہ کی اہمیت پنجاب اور سندھ سے بھی زیادہ ہو گئی ہے کیوں کہ وہاں منرلز کے خزانے ہیں، ان حالات میں مجھے وہاں کوئی امامہ پہنے نورانی چہرے والا شخص وزیر اعلیٰ بنتا نظر آتا ہے کیوں کہ موجودہ حالات میں یہ بات طے ہے کہ سہیل آفریدی کو نہیں آنے دینا اور 20 ووٹ خریدنا کوئی مشکل کام نہیں، اس لیے مجھے مولانا کی پارٹی سے نورانی چہرے والا خیبرپختونخواہ کا اگلا وزیراعلیٰ نظر آ رہا ہے، ابھی مولانا کی ضرورت ہے جھکاؤ ان کی طرف ہے۔
(جاری ہے)
دوسری طرف وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہونے کے بعد امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی گئی، خیبرپختونخواہ کی وزارتِ اعلیٰ کے لیے مجموعی طور پر 4 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں حکمراں جماعت پی ٹی آئی کے سہیل آفریدی، اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے جمعیت علمائے اسلام ف کے مولانا لطف الرحمان، پاکستان پیپلز پارٹی کے ارباب زرک، اور مسلم لیگ ن کے سردار شاہجہان شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ خیبر پختونخواہ کے نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا وقت ختم ہونے سے پہلے وزارت اعلیٰ کے الیکشن کے لیے تحریک انصاف، مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور جے یو آئی ف کے امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے، تحریک انصاف کی جانب سے سہیل آفریدی، ن لیگ سے سردار شاہ جہاں یوسف، جے یو آئی ف کے مولانا لطف الرحمان اور پیپلزپارٹی کی طرف سے ارباب زرک نے کاغذات جمع کرائے، تمام امیدواروں کے کاغذات نامزدگی سیکرٹری خیبرپختونخواہ اسمبلی کے پاس جمع کرائے گئے تاہم عوامی نیشنل پارٹی کے کسی امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے۔ اس حوالے سے ترجمان اے این پی انجینئراحسان اللہ نے کہا کہ کل اسمبلی اجلاس میں وزیراعلیٰ کےانتخاب میں حصہ نہیں لیں گے، وزارت اعلیٰ کے الیکشن میں عوامی نیشنل پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی ہارس ٹریڈنگ کا حصہ نہیں بنے گی تاہم اے این پی عمران خان کی طرف سے حکمراں جماعت پی ٹی آئی کے نامزد کردہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے حق میں بھی نہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نورانی چہرے والا کاغذات نامزدگی کے لیے کی طرف
پڑھیں:
’’کترینہ ‘‘ بیچاری
بات ہی ایسی ہوگئی ہے کہ جس پر جتنا بھی دکھ کا اظہار کیا جائے کم ہوگا۔ہمارا تو دکھ کے مارے یہ حال ہوگیا ہے کہ جب کھانا کھانے بیٹھتے ہیں تو بے خیالی میں دو چار روٹیاں زیادہ ٹھونس لیتے ہیں اور ایک پلیٹ کی جگہ چار خالی کردیتے ہیں اور چائے کا پوچھیے مت، بھرتے رہتے ہیں اور انڈیل رہتے ہیں۔وجہ یہی کہ خیال اس دکھ اس غم اور اس صدمے میں اٹکا رہتا ہے۔
میں کون ہوں، میں کہاں ہوں، مجھے یہ ہوش نہیں
یہ کیا جگہ ہے جہاں ہوں، مجھے یہ ہوش نہیں
یہ انتہائی دکھت،جانکاہ اور صدمہ پہنچانے والی چیز اپنی پیاری پیاری آئٹم گرل کرینہ سیف کے بارے میں ہے جسے پٹودی خان کی معاونہ ومشیرہ ،بیانات اور خرافات کے منصب سے ہٹا دیا گیا ہے۔
آئے ہے کسی عشق پہ رونا غالب
کس کے گھر جائے گا سیلاب بلا میرے بعد
حالانکہ وہ ائٹم گرل نمبرون ہوگئی تھی، تماشائی اسے دیکھ کر دیوانے ہوجاتے تھے۔
تھرتھرائی ہوئی آتی ہیں فلک سے بوندیں
کوئی بدلی تری پازیب سے ٹکرائی ہے
کیا آواز تھی اس کی۔فضا گونج اٹھتی تھی۔ گھنگرو ٹوٹ ٹوٹ کر اڑنے لگے اور بکھر بکھر کر چاروں طرف پھیل جاتے تھے۔
موہے آئی نہ جگ سے لاج
میں اتنا زور سے ناچی آج
کہ گھنگرو ٹوٹ گئے
ہم تو سمجھ رہے تھے کہ آج کل میں وہ سیف علی خان کی جگہ لینے والی ہے کیونکہ وہ اس کے آئٹم سانگز کے مقابل کر رہ گیا تھا بلکہ اگر بیانات کی مسلسل لگاتار اور موسلا دھار بارش کے سلسلے میں بات کی جائے تو سیف علی خان کی کوئی حیثیت ہی نہیں رہ گئی تھی، محسوس ہوتا تھا۔
اس غیرت ناہید کی ہر تان ہے دیپک
شعلہ سا لپک جائے ہے آواز تو دیکھو
لیکن باقی کو تو جانے کیا ہوگیا کہ اس نے کرینہ کے آئٹم سانگ کو درمیان میں روک دیا بلکہ ساری محفل ہی درہم برہم کردی۔ ایسا لگتا ہے جیسے شرمیلی ٹیگور ی کا دماغ الٹ گیا ہو۔
کسی کے آتے ہی ساقی کے ایسے ہوش گئے
شراب سیخ پہ ڈالی کباب شیشے میں
حالانکہ ہمارا خیال ہے کہ پردہ اسکرین پر بہت سی آئٹم گرلز نے اپنے جلوے دکھائے ہیں، ان میں کرینہ سیف جیسی اور کوئی نہیں تھی۔ نہ ماضی میں نہ حال میں اور نہ مستقبل میں کوئی امکان نظر آتا ہے۔واہ جی واہ کیا ناچتی تھی ،کیا گاتی تھی اور کیا اعضا کی آْزاد شاعری کرتی تھی۔
اس نے اپنے سے پہلے جو امپورڈ اداکارہ تھی، اسے ایسا اسکرین آوٹ کیا کہ اخباروں میں وہ کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہ گئی۔ ہم نے بڑی کوشش کی یہ پتہ لگانے کی کہ آخر شرمیلی ٹیگوری عرف’’بانی‘‘ کو اچانک کیا سوجھی کہ ساری محفل درہم برہم کردی۔ایسا لگتا ہے کہ وہ جس ’’عاملہ کاملہ‘‘ کا مرید ہے ۔ اس نے اس کے پتلے میں کچھ زیادہ ہی سوئیاں چھبوئی ہوں۔جب آئٹم گرل کرینہ سیف نے اداکاری کا آغاز کیا اور سماں باندھ دیا تھا، ہم نے اسے سمجھایا تھا کہ اتنی زیادہ اپنی جان مت تھکا، یہ شرمیلی ٹیگوری بڑی بے مروت، بے وفا، بیگانہ دل ہے، تم نہ مانو لیکن اس نے تمہارے جیسے بہت سوں کو برباد کیا ہے۔اس کی شاہی طبعیت کا کوئی بھروسہ نہیں، گھڑی میں تولہ گھڑی میں ماشہ۔کتنے بڑے بڑے فنکار تھے جو اس کے گرد ناچے لیکن اس نے سب کا فائدہ اٹھا کر ٹشو پیپر کی طرح پھینک دیا ہے۔کچھ شاہی مزاج ہی ایسا ہے۔ ذرا سی بات بلکہ بات بے بات پر برسوں کا یارانہ بھلا دیتی ہے۔
آئے تو یوں کہ جیسے ہمیشہ تھے مہربان
بھولے تو یوں کہ جیسے کبھی آشنا نہ تھے
لیکن نادان ’’کرینہ‘‘ نہیں مان رہی تھی اور گھنگرو توڑ توڑ کر ناچ رہی تھی، اب بھگتو۔ہر روز کوئی نہ کوئی شوشہ چھوڑتی رہتی تھی۔ فلاں نے یہ کیا۔اس کی ٹانگیں کانپ گئی ہیں۔اس کے اوسان خطا ہوگئے ہیں ۔ اب اس کی فلمیں فلاپ ہوگئی ہیں۔لوگ اسے بددعائیں دے رہے ہیں ،کوس رہے ہیں،اب اس کا باپ بھی اسے نہین بچا سکے گا۔ اس کی نیا ڈوب گئی۔اس کرینہ سیف کا یوں حشرنشر دیکھ کر ہمیں برطانوی تاریخ کا ایک کردار یاد آگیا۔ لارڈ جنرل کرامویل
’’یہ صلا ملا ہے مجھ کو تیری عاشقی کے پیچھے‘‘۔