آزمائش کی گھڑی میں اپوزیشن اتحاد کا اعلامیہ شرمناک حد تک افسوسناک ہے: عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
عرفان صدیقی—فائل فوٹو
حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے اپوزیشن اتحاد’ تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان‘ کے اعلامیے کو شرم ناک حد تک افسوس ناک قرار دیا ہے۔
اسلام آباد سے جاری کیے گئے بیان میں عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ آزمائش کی اس گھڑی میں اپوزیشن اتحاد کا اعلامیہ شرمناک حد تک افسوسناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس اعلامیے میں دہشت گردوں اور اُن کے سرپرستوں کی مذمت میں ایک لفظ بھی نہیں کہا گیا بلکہ انتہائی ڈھٹائی سے الزام لگایا گیا کہ نفاذِ قانون کے ادارے اپنی ساکھ کھو چکے ہیں۔
ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ سر زمین کے تحفظ کے لیے جانیں نچھاور کرنے والے سپوتوں کے بارے میں یہ الفاظ پست سوچ کا اظہار ہیں، صوبائی حکومت سے مشاورت کی نصیحت کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ صوبائی حکومت 13 برس سے پورے وسائل کے ساتھ دہشت گردوں کی پرورش کر رہی ہے،صوبے کو دہشت گردوں کا محفوظ قلعہ بنا کے رکھ دیا ہے۔
عرفان صدیقی نے یہ بھی کہا کہ کل تک سیاست کے سینے میں دل نہیں تھا، پاک فوج سے بغض رکھنے والے ٹولے کی آنکھ میں حیا بھی باقی نہیں رہی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عرفان صدیقی کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
پاک افغان معاملات گفتگو اور افہام و تفہیم سے حل ہونے چاہئیں: تحریک تحفظ آئین پاکستان
محمود خان اچکزئی—فائل فوٹواپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان (ٹی ٹی اے پی) کے اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان معاملات گفتگو اور افہام و تفہیم سے حل ہونے چاہئیں۔
اسلام آباد میں محمود خان اچکزئی کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا، جس میں سلمان اکرم راجہ، اسد قیصر، مصطفیٰ نواز کھوکھر، محمد زبیر، علامہ احمد اقبال رضوی، ساجد ترین، زین شاہ، حسین احمد یوسفزئی اور خالد یوسف چوہدری نے شرکت کی۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں ملک کی مجموی سیاسی اور خارجہ صورتِ حال اور اپوزیشن کے مستقبل کی حکمت عملی مشاورت کی گئی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ہمسایہ ملک افغانستان کے ساتھ اچانک ابھرنے والی صورتِ حال پر برادر ملک سعودی عرب کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خارجی اورخطے کی صورتِ حال پر فوراً پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر قوم کو اعتماد میں لیا جائے، بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں بدامنی اور دہشت گردی کی لہر پر تشویش ہے۔
اپوزیشن اتحاد کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومتوں اور عوام کی مشاورت سے صورتِ حال کو بہتر کیا جائے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کے پی میں انتقالِ اقتدار کے آئینی و قانونی عمل میں وفاقی حکومت کی مداخلت قابلِ مذمت ہے، غیر آئینی قدم صوبے کی مخدوش سیکیورٹی صورتِ حال کو مزید پیچیدہ بنا دے گا۔
اپوزیشن اتحاد کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی غیر آئینی قدم سے پیدا ہونے والی صورتِ حال کی ذمے دار وفاقی حکومت ہو گی، الیکشن کمیشن کا عین وزیرِ اعلیٰ کے انتخاب کے موقع پر صوبائی اسمبلی کے اراکین کو آزاد قرار دینا قابلِ مذمت ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ جمہوری اقدار کی نفی اور ہارس ٹریڈنگ کی معاونت کرنے کا واضح پیغام ہے۔