تحریک تحفظ آئین پاکستان کا خارجی صورتحال پر پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے اعلامیہ میں بتایا گیا کہ تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کے راہنماؤں نے خیبرپختونخوا میں وفاقی وزرا کی مداخلت کی مذمت کی۔ اسی طرح راہنماؤں کا کہنا تھا کہ غیر آئینی اقدامات سے صوبے کی سکیورٹی صورتحال مزید خراب ہو گی، انتقالِ اقتدار اور وزیراعلیٰ کا انتخاب تحریک انصاف کا آئینی و جمہوری حق ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان نے حکومت سے خارجی صورتحال پر پارلیمان کا مشترکہ اجلاس فوری بلانے کا مطالبہ کردیا۔ وفاقی دارالحکومت سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق تحریک تحفظ آئین پاکستان کا اجلاس محمود خان اچکزئی کی صدارت میں مصطفیٰ نواز کھوکھر کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا، جس میں تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کے راہنماؤں نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی سیاسی و خارجی صورتحال اور اپوزیشن کی حکمت عملی پر غور کیا گیا، تحریک تحفظ آئین پاکستان نے افغانستان سے متعلق سعودی عرب کے مؤقف کی حمایت کی۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے اعلامیہ میں بتایا گیا کہ اجلاس میں شریک راہنماؤں نے حکومت سے خارجی صورتحال پر پارلیمان کا مشترکہ اجلاس فوری بلانے کا مطالبہ کیا جبکہ خیبرپختونخوا میں وفاقی وزرا کی مداخلت کی مذمت کی۔ اسی طرح راہنماؤں کا کہنا تھا کہ غیر آئینی اقدامات سے صوبے کی سکیورٹی صورتحال مزید خراب ہو گی، انتقالِ اقتدار اور وزیراعلیٰ کا انتخاب تحریک انصاف کا آئینی و جمہوری حق ہے، تحریک نے وفاقی حکومت کو غیر آئینی اقدامات سے باز رہنے کا مطالبہ کیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کا اراکین اسمبلی کو آزاد قرار دینے کا فیصلہ جمہوری اقدار کی نفی ہے، الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہارس ٹریڈنگ کو فروغ دینے کا واضح پیغام ہے، تحریک تحفظ آئین پاکستان نے بلوچستان و خیبرپختونخوا میں بدامنی پر تشویش کا اظہار کیا۔ علاوہ ازیں راہنماؤں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ساکھ مجروح کر چکے ہیں، اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومتیں مقامی عوام کی مشاورت سے امن و امان بہتر بنائیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تحریک تحفظ آئین پاکستان خارجی صورتحال تحریک انصاف راہنماؤں نے کا مطالبہ کہ اجلاس
پڑھیں:
آسٹریلیا: خاتون رکن پارلیمان کا حجاب کے خلاف برقع پہن کر احتجاج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کینبرا (انٹرنیشنل ڈیسک) آسٹریلیا کی سخت گیر دائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھنے والی سینیٹر پولین ہینسن حجاب کے خلاف احتجاج کے لیے برقع پہن کر ایوان میں آگئیں۔ خبر رساں اداروں کے مطابق پولین ہینسن کو عوامی مقامات پر برقع پہن کر آنے پر پابندی کا بل پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی جس پر وہ شدید غصے میں تھیں۔ انہوں نے اجازت نہ ملنے پر احتجاجاً خود برقع پہنااور اسمبلی ہال میں داخل ہوگئیں اور اپنی نشست پر جا بیٹھیں۔ خاتون سینیٹر نے برقع کے نیچے نامناسب لباس پہن کر توہین آمیز رویہ اپنایا جس پر مسلم سینیٹرز نے ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دی۔