Jasarat News:
2025-10-13@17:38:36 GMT

گرمی، برسات اور موسم سرما کی پہلی بارش

اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اب کی دفعہ گرمی بھی خوب پڑی جیسا کہ ہر سال پڑتی ہے اس کے ساتھ بجلی کی لوڈشیڈنگ بھی قیامت ڈھاتی رہی۔ اس سے بڑھ کر بجلی کے بل عوام کے ہوش اُڑاتے رہے۔ جماعت اسلامی نے ان بلوں کے خلاف نہایت کامیاب احتجاجی مہم چلائی اور عوام کے لیے کسی حد تک ریلیف حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ گرمی کا زور ٹوٹا تو بارشوں نے آدبوچا۔ موسم برسات ہر سال آتا ہے لیکن اس سال اس نے جو قیامت ڈھائی اس کی مثال نہیں ملتی۔ طوفانی بارشوں کے نتیجے میں خیبر پختون خوا کے پہاڑی علاقوں اور پنجاب کے میدانی علاقوں میں وہ تباہی ہوئی جس کے اثرات مدتوں باقی رہیں گے۔ خیبر پختون خوا کے علاقے بونیر میں تو ایسی بارش ہوئی کہ اس کی زد میں آکر بڑے برے پہاڑی تودے روئی کے گالوں کی مانند زمین پر آرہے اور ان کے نیچے آکر انسانی بستیاں صفحہ ہستی سے مٹ گئیں۔ پنجاب کے میدانی علاقوں میں جو کسر رہ گئی تھی اسے بھارت نے سیلاب بھیج کر پورا کردیا۔ بھارت نے راوی، ستلج اور بیاس کا پانی ایک مدت سے روک رکھا ہے، ان دریائوں کی آبی گزرگاہوں پر بااثر افراد نے ہائوسنگ سوسائٹیاں بنا کر اربوں کما لیے تھے۔ لیکن جب بھارت سے سیلاب کی صورت میں پانی آیا تو دریا اپنے پرانے راستے پر چل نکلا اور مکانات کو بہا کر لے گیا۔ پنجاب میں ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی تباہ ہوگئیں۔ ان میں چاول، کماد اور سبزیاں خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ سندھ میں بھی بارشوں اور سیلاب سے تباہی ہوئی لیکن اس کا دائرہ پنجاب اور خیبر پختون خوا کے مقابلے میں کم تھا۔ یہ دونوں صوبے اپنے اپنے وسائل سے متاثرین کی مدد کرتے رہے۔ اگرچہ پنجاب کی وزیراعلیٰ کا سارا زور امدادی سامان پر اپنی تصویر لگانے پر رہا لیکن پھر بھی کچھ نہ کچھ امداد متاثرین تک پہنچ ہی گئی جبکہ الخدمت سمیت پرائیویٹ فلاحی تنظیموں نے بھی امداد کی بہم رسانی میں اہم کردار ادا کیا۔ سندھ میں بھی یہ فلاحی تنظیمیں سرگرم رہیں، البتہ سرکاری سطح پر بڑی حد تک خاموشی رہی۔ بلاول زرداری عالمی امداد کے منتظر رہے، انہوں نے وفاقی حکومت سے اپیل بھی کی کہ متاثرین سیلاب کے لیے عالمی امداد کی درخواست کی جائے لیکن وفاقی وزرا نے اس اپیل کا یہ جواب دیا کہ اب کی دفعہ ہم نے اپنے وسائل سے متاثرین کی امداد کا فیصلہ کیا ہے، ہم عالمی برادری کے آگے ہاتھ نہیں پھیلائیں گے۔ باخبر ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا کہ 2022ء میں عالمی امداد کی اپیل کے باوجود اس کا جواب کچھ اچھا نہ تھا۔ عالمی امداد کی اپیل بار بار دہرانے کے باوجود صرف بارہ ارب کے ڈالر کے عطیات دینے کا اعلان کیا گیا لیکن یہ اعلان بھی محض اعلان تک محدود رہا کبھی حقیقت کا روپ نہ دھار سکا اور پاکستان کو سخت شرمندگی اُٹھانا پڑی۔ چنانچہ اس میں عافیت نظر آئی کہ عالمی امداد کی اپیل نہ کی جائے۔ بتایا جاتا ہے کہ عالمی امداد نہ ملنے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ پاکستان کرپشن کے معاملے میں بہت بدنام ہے اور یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ بااثر کرپٹ افراد عالمی امداد بھی نہیں چھوڑتے۔ بہرکیف اب کی دفعہ وفاقی حکومت نے عالمی امداد کی اپیل نہ کی اور بلاول ہاتھ ملتے رہ گئے۔ حکومت بارشوں اور سیلاب سے تمام تر تباہی کے باوجود ترقی کی نوید سنا رہی ہے جبکہ عالمی ادارے بتارہے ہیں کہ اس تباہی کے نتیجے میں غربت بڑھ گئی ہے اور معیشت تباہ ہوگئی ہے۔ اب

کس کا یقین کیجیے کس کا یقین نہ کیجیے

لائے ہیں بزم یار سے لوگ خبر الگ الگ

البتہ عوام پر جو گزر رہی ہے وہی یقین کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔ عوام کی حالت بتارہی ہے کہ اس تباہی نے ان کی ’’قوتِ لایموت‘‘ بھی چھین لی ہے۔

لیجیے صاحب یہ قصہ تمام ہوا۔ موسم کبھی ایک جیسا نہیں رہتا۔ گرمی اور برسات اپنی تمام تر ہولناکیوں کے ساتھ گزر گئیں۔ اب موسم سرما کی آمد آمد ہے۔ اکتوبر کا مہینہ اپنے وسط کو پہنچ رہا ہے اور اکتوبر کے وسط میں باقاعدہ بارش ہوجائے گی تو خنکی بڑھ جاتی ہے اور موسم سرما کا باقاعدہ آغاز ہوجاتا ہے، اب کی دفعہ یہ بارش اکتوبر کے شروع میں ہی ہوگئی اس لیے سردی نے دروازے پر دستک دے دی اور بغیر اجازت گھر میں گھس آئی۔ ہم نے اس کے استقبال کے لیے کمبل نکال لیا اور اسے اوڑھ کر سونے لگے، دن میں البتہ دھوپ کی تپش برقرار ہے، زیادہ دیر دھوپ میں کھڑا نہیں رہا جاتا۔ کہتے ہیں کہ دھوپ میں وٹامن ڈی ہوتا ہے اور انسانی جسم کو اس کی بہت ضرورت ہے۔ تو آئیے تھوڑی دیر دھوپ میں کھڑا رہتے ہیں۔ ارے بھئی کراچی والو آپ کیوں گھبرا گئے آپ کو تو وقت کی دھوپ نے پہلے ہی کندن بنادیا ہے۔

 

متین فکری.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عالمی امداد کی اپیل اب کی دفعہ ہے اور

پڑھیں:

میکسیکو میں شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے 30 افراد ہلاک

MEXICO CITY:

میکسیکو میں شدید بارش سے 30 افراد ہلاک اور کئی لاپتا ہوگئے ہیں اور بارش کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی اور متعدد علاقوں میں بجلی منقطع ہوگئی۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق میکسیکو میں بارش سے ندی نالے اور دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوا اور لینڈ سلائیڈنگ سے جانی اور مالی نقصانات ہوئے ہیں۔

مقامی حکام نے بتایا کہ ریاست ہیڈالگو میں 16 افراد ہلاک ہوئے جہاں ایک ہزار گھر اور سیکڑوں اسکول متاثر ہوئے ہیں۔

پوئیبلا ریاست کے گورنر الجینڈرو ارمینتا نے کہا کہ لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے 9 افراد ہلاک اور 5 لاپتا ہوگئے ہیں اور حکام نے بتایا کہ ریاست ویراکروز میں دو افراد ہلاک ہوئے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر میکسیکو کے صدر کلائیڈیا شینبوم نے بتایا کہ ہم شہریوں کی مدد، سڑکیں کھولنے اور الیکٹریکل سروسز بحال کرنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا میں تصاویر اور ویڈیوز بھی جاری کردیں جس میں امدادی کارکنوں کو شہریوں کی مدد کرتے ہوئے دیکھایا گیا ہے۔

میکسیکو کی وزارت دفاع نے بتایا کہ 5 ہزار 400 سے زائد اہلکاروں کو بھیج دیا گیا ہے جو امدادی کاموں کی نگرانی، شہریوں کی مدد اور متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے کام کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں پہلی بار اینٹوں کے بھٹوں کی ماحولیاتی کمپلائنس رپورٹ جاری
  • پہلی بار اینٹوں کے بھٹوں کی ماحولیاتی کمپلائنس رپورٹ جاری
  • پنجاب: پہلی بار اینٹوں کے بھٹوں کی ماحولیاتی کمپلائنس رپورٹ جاری
  • پنجاب: تاریخ میں پہلی بار محکمہ خوراک نے ڈیجیٹل دھوکہ دہی بے نقاب کردی
  • پنجاب: تاریخ میں پہلی بار اینٹوں کے بھٹوں کی ماحولیاتی کمپلائنس رپورٹ جاری
  • شدید گرمی کی لہر: اس سال فرانسیسی وائن کی پیداوار کم رہے گی
  • امن چاہتے ہیں لیکن پاکستان کی سالمیت یا شہریوں کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،وزیراعلی پنجاب مریم نواز
  • میکسیکو میں شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے 30 افراد ہلاک
  • پاکستان کی پہلی خاتون ریسنگ ڈرائیور عرشیا اختر نے عالمی موٹر اسپورٹس میں تاریخ رقم کردی