سندھ میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ‘احتجاج‘ مظاہروں اور ریلیوں پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251013-08-30
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت نے کراچی سمیت صوبے میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی، کسی قسم کے احتجاج، مظاہروں، دھرنوں، ریلیوں اور5سے زاiد افراد کے اجتماع کی اجازت نہیں ہوگی۔محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے بھر میں امن و امان برقرار رکھنے اور عوامی مفاد و امن عامہ کے تحفظ کو یقینی بنانے کے پیش نظر ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔پابندی کا فیصلہ آئی جی سندھ کی سفارش پر کیا گیا، جنہوں نے مختلف پولیس رینج اور زونز کی رپورٹس کی روشنی میں حکومت کو آگاہ کیا تھا کہ موجودہ حالات میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے فوری اقدامات ضروری ہیں۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی شخص یا گروہ کی جانب سے اس فیصلے کی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو سیکشن 188 تعزیراتِ پاکستان کے تحت مقدمہ درج کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔ حکومتِ سندھ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عوامی تحفظ اور امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
برقع پر پابندی کا بل مسترد ہونے کا غصہ، آسٹریلوی انتہاپسند سینیٹر کا پارلیمنٹ میں برقع پہن کر ہنگامہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آسٹریلیا میں دائیں بازو کی انتہاپسند سینیٹر پالین ہینسن نے پارلیمنٹ میں برقع پہن کر شدید تنازع کھڑا کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، عوامی مقامات پر برقع پر پابندی کے لیے پیش کیا گیا اُن کا بل پیر کے روز مسترد ہوا تو انہوں نے بطور احتجاج پارلیمانی اجلاس میں برقع پہن کر شرکت کی۔
مسلم سینیٹرز نے اس اقدام کو کھلی نسل پرستی اور اسلام دشمنی قرار دیا۔ سینیٹر محرین فاروقی نے اسے واضح طور پر نسل پرستانہ حرکت کہا، جبکہ سینیٹر فاطمہ پیمان نے اسے شرمناک عمل قرار دیا۔
ادھر حکومتی اور اپوزیشن دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی پالین ہینسن کے اس عمل کی مذمت کی۔
واضح رہے کہ ہینسن نے 2017 میں بھی اسی طرح برقع پہن کر ملک میں برقع پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔