پاکستان کی بحری تاریخ میں نیا سنگِ میل، سب سے بڑا کنٹینر بردار جہاز کراچی پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
پاکستان کی بحری تاریخ میں اہم پیشرفت، دنیا کے جدید ترین اور سب سے بڑے کنٹینر بردار جہاز ایم ایس سی مِکول (MSC Mikol) کی ساوتھ ایشیا پاکستان ٹرمینل (SAPT) پر کامیاب آمد و برتھنگ۔
مزید پڑھیں: امریکی بحری جہاز یو ایس ایس وین ای میئر کا دورہ پاکستان اختتام پذیر
وفاقی وزیرِ بحری امور محمد جنید انوار چوہدری نے جہاز کی آمد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایم ایس سی مِکول کی آمد پاکستان کے لیے تاریخی لمحہ ہے، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بین الاقوامی شپنگ لائنز کو پاکستان کی بندرگاہی صلاحیت پر اعتماد ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان ترکیہ بحری اسپیشل فورسز کی پہلی دوطرفہ مشق کامیابی سے مکمل
400 میٹر لمبے اور 24 ہزار ٹی ای یو ایس گنجائش والے اس جہاز کی کامیاب ہینڈلنگ نے پاکستان کو ابھرتی ہوئی شپنگ منزل کے طور پر نمایاں کر دیا ہے۔
جنید انوار چوہدری نے کہا کہ میری ٹائم سیکٹر مستقبل میں پاکستان کی معیشت کی مضبوط بنیاد بنے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان کی بحری سب سے بڑا کنٹینر بردار جہاز کراچی وفاقی وزیرِ بحری امور محمد جنید انوار چوہدری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان کی بحری سب سے بڑا کنٹینر بردار جہاز کراچی وفاقی وزیر بحری امور محمد جنید انوار چوہدری پاکستان کی کی بحری
پڑھیں:
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا نیشنل اسٹیڈیم کا دورہ، کرکٹ امور پر اہم جائزہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ: مقصود احمد خان )سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹیریٹ کا اہم اجلاس پیر کو نیشنل بینک اسٹیڈیم کراچی میں چیئرمین سینیٹر رانا محمود الحسن کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں کرکٹ سے متعلق مختلف امور، اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن اور گزشتہ برسوں کے دوران انجام پانے والے ترقیاتی کاموں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
کمیٹی کے ارکان نے اجلاس سے قبل اسٹیڈیم کے مختلف حصوں کا دورہ کیا، جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے اسٹیڈیم میں ہونے والی نئی تعمیرات، بہتر سہولیات اور اپ گریڈیشن سے متعلق ایک مفصل پریزنٹیشن بھی پیش کی گئی۔ دورانِ اجلاس، گزشتہ تین سال کے دوران اسٹیڈیم میں مکمل کیے گئے ترقیاتی کام اور کارکردگی کا بھی جائزہ لیا گیا، اور کرکٹ سے متعلق دیگر اہم امور پر گفتگو بھی ایجنڈے کا حصہ رہی۔
دورے کے دوران کمیٹی اراکین نے نیشنل اسٹیڈیم میں جاری اوور 40 عالمی کپ میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان کھیلا جانے والا میچ بھی دیکھا اور منتظمین سے ملاقات کی۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی سینیٹر رانا محمود الحسن نے کہا کہ نیشنل اسٹیڈیم میں جاری تعمیرات اور سہولیات کا جامع جائزہ لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ہمارا دل ہے اور شہر قائد کی اہمیت ہمیشہ مسلم رہی ہے۔
بھارت کے کرکٹ رویّے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “جنگ کے بعد بھارت کے زخم تازہ ہیں، اسی وجہ سے اس کا رویہ کرکٹ میں سب کے سامنے ہے، مگر میرے خیال میں مسائل کا حل صرف بات چیت سے ہی ممکن ہے۔”
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا دنیا بھر میں مثبت تاثر جانا نہایت ضروری ہے، کیونکہ دشمن قوتیں مسلسل سازشوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ سری لنکن ٹیم پر دہشت گردی کی کوشش بھی اسی سلسلے کی کڑی تھی، مگر سری لنکا کی حکومت اور ٹیم نے پاکستان کے مؤقف کی بھرپور حمایت کی۔
چیئرمین نے کراچی میں اوور 40 ورلڈ کپ کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے حکومتِ سندھ کے تعاون کو قابلِ تعریف قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ کی کمیٹی اپنے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے کرکٹ کی بہتری کے لیے سفارشات پیش کرتی رہے گی۔
کمیٹی کے رکن سینیٹر عامر ولی الدین جشتی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن تسلّی بخش ہے اور یہاں بین الاقوامی معیار کی سہولتیں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیڈیم کی مرکزی پرانی عمارت تاریخی اہمیت رکھتی ہے، جسے گرانے کے بجائے محفوظ رکھا گیا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ پی سی بی ہر صوبے میں برابری کی بنیاد پر بین الاقوامی میچز کا انعقاد یقینی بنائے، اور کراچی کے ساتھ ساتھ حیدرآباد سمیت سندھ کے دیگر شہروں کو بھی انٹرنیشنل کرکٹ کی میزبانی ملنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کے مالی اور انتظامی معاملات کا بھی جائزہ لے رہی ہے۔
ویب ڈیسک
وہاج فاروقی