محمود عباس کی وزیراعظم سے ملاقات، غزہ جنگ بندی فلسطینیوں کی ترقی کا پیش خیمہ قرار
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
فلسطین کے صدر محمود عباس نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور فلسطینیوں کیلیے آواز بلند کرنے سمیت سیاسی و سفارتی محاذ پر ہمیشہ حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے شرم الشیخ میں منعقدہ امن سربراہہ اجلاس کے موقع پر فلسطین کے صدر محمود عباس کے ساتھ خوشگوار ملاقات کی جس میں بحرین کے فرمانروا شاہ حمد بن عیسی الخلیفہ بھی شریک تھے۔
شرم الشیخ میں ہونے والی ملاقات میں فلسطینی صدر محمود عباس نے فلسطینیوں کا ہمیشہ سے ساتھ دینے اور انکی سیاسی و سفارتی محاذ پر مدد پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
دونوں رہنماؤں نے شرم الشیخ میں جنگ بندی معاہدے پر دستخط سے پہلے گرمجوشی سے غیر رسمی ملاقات اور گفتگو کی جس کے دوران کہا کہ فلسطین اور پاکستان کے مابین دیرینہ برادرانہ تعقات مثالی ہیں، جس پر دونوں ممالک کی قیادت اور عوام کو ناز ہے۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے غزہ کے بہادر عوام کو گزشتہ برسوں میں ہمت و بہادری سے صعوبتیں برداشت کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔
دونوں رہنماؤں نے غزہ میں جنگ بندی پر اطمینان کا اظہار کیا اور اسے خطے میں امن و فلسطینیوں کی ترقی کا پیش خیمہ قرار دیا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آرمینیا اور آذربائیجان کے صدور کے ساتھ غیر رسمی ملاقات کی وزیراعظم شہباز شریف نے حال ہی میں طے پانے والے تاریخی امن معاہدے پر دونوں صدور کو مبارکباد دی۔
غیر رسمی ملاقات میں غزہ امن معاہدے سمیت علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ واضح رہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان حال ہی میں تاریخی تنازعہ پر امن معاہدہ طے پایا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شہباز شریف نے
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی؛ ٹرمپ اور سیسی کی دعوت پر وزیراعظم شہباز شریف شرم الشیخ روانہ
اسلام آباد:وزیرِاعظم شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم الشیخ روانہ ہوگئے جہاں وہ غزہ جنگ بندی کے لیے امن سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
وزیرِاعظم کے ہمراہ نائب وزیرِاعظم و وزیرِخارجہ اسحاق ڈار اور وزیرِ اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود ہیں۔ اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، مصری صدر عبدالفتاح السیسی، امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی، ترکیہ کے صدر رجب طیب اِردوان سمیت متعدد عالمی رہنما شریک ہوں گے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف دیگر ممالک کے رہنماؤں کی موجودگی میں غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میں خصوصی طور پر شریک ہوں گے۔ یہ اجلاس صدر ٹرمپ، وزیرِاعظم شہباز شریف اور عرب و اسلامی ممالک کے رہنماؤں کی ان کوششوں کا تسلسل ہے جو انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر غزہ میں جنگ بندی کے لیے کی تھیں۔
اس موقع پر جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیے میں وزیرِاعظم شہباز شریف سمیت متعدد ممالک کے سربراہان نے امریکی صدر کے پیش کردہ غزہ میں پائیدار امن، ترقی اور انسانی تحفظ کے منصوبے کا خیرمقدم کیا۔
وزیرِاعظم کی اس اجلاس میں شرکت پاکستان کے دیرینہ مؤقف کی عکاسی کرتی ہے کہ فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ، جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے ہر سطح پر سیاسی و سفارتی کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔
پاکستان کو امید ہے کہ اس امن معاہدے کے بعد غزہ میں مظالم کا خاتمہ، اسرائیلی افواج کا انخلا، فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور متاثرہ علاقوں کی بحالی ممکن ہو سکے گی۔
اسلام آباد کا مؤقف ہے کہ یہ اقدامات نہ صرف مشرقِ وسطیٰ میں دیرپا امن کے قیام کا باعث بنیں گے بلکہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مشتمل ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ بھی ہموار کریں گے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہوگا۔