WE News:
2025-11-27@22:42:47 GMT

یہودی تہوار کے باعث نیتن یاہو کی غزہ سمٹ میں شرکت سے معذرت

اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT

یہودی تہوار کے باعث نیتن یاہو کی غزہ سمٹ میں شرکت سے معذرت

اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے مصر کے تفریحی شہر شرم الشیخ میں پیر کو ہونے والے غزہ سمٹ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کے آفس نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مذکورہ اجلاس ایک یہودی مذہبی تہوار کے ساتھ وقوع پذیرہورہا ہے۔

Netanyahu's potential participation, which circulated online for a few hours, prompted a number of leaders to consider boycotting the entire event.

Read more: https://t.co/DzAt7vCkEt pic.twitter.com/57p0lL8crn

— Roya News English (@RoyaNewsEnglish) October 13, 2025

وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاہو کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج مصر میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی تھی۔

وزیراعظم نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ وہ یہودی تہوار ’سمحت توراہ‘ کے آغاز کے باعث شریک نہیں ہو سکیں گے۔

یہ مذہبی تہوار پیر کی شام سے شروع ہو کر منگل کی شام تک جاری رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان و مصر کے وزرائے خارجہ کا رابطہ، غزہ اور فلسطین کی صورتحال پر تبادلہ خیال

قبل ازیں مصری صدارت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ نیتن یاہو کو امریکی صدر ٹرمپ، مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور اسرائیلی وزیراعظم کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو کے بعد شرم الشیخ سمٹ میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس بھی اس بین الاقوامی اجلاس میں شریک ہوں گے۔

اسرائیلی حکومت کی جانب سے مصری اعلان پر تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

مزید پڑھیں: غزہ امن معاہدہ نئے دور کا آغاز، ہم نے ناممکن کو ممکن کر دکھایا، ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب

دوسری جانب صدر ٹرمپ پیر کے روز اسرائیل پہنچے جہاں انہوں نے اسرائیلی پارلیمنٹ کنیسٹ سے خطاب کیا۔

پارلیمنٹ میں داخل ہوتے وقت صدرٹرمپ نے کہا کہ فلسطینی تنظیم حماس ان کے امن منصوبے کے تحت اپنے ہتھیار ڈالنے پر رضامند ہوگی، اگرچہ حماس اس سے قبل اس امکان کو مسترد کر چکی ہے۔

خطاب سے قبل صحافیوں کے سوال پر صدر ٹرمپ نے اثبات میں کہا کہ غزہ کی جنگ ختم ہو گئی ہے۔

مزید پڑھیں: 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشوں کے بدلے 620 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ طے پاگیا، حماس

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ جنگ بندی منصوبے کے مطابق مستقبل میں فلسطینی اتھارٹی کو ایک انتظامی کردار دیا جائے گا۔

تاہم یہ شرط رکھی گئی ہے کہ اتھارٹی کو اصلاحات کے ایک وسیع پروگرام سے گزرنا ہوگا جو کئی سال لے سکتا ہے۔

منصوبے میں غزہ میں عرب ممالک کی قیادت میں ایک بین الاقوامی سیکیورٹی فورس تعینات کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے، جس کے ساتھ مصر اور اردن کے تربیت یافتہ فلسطینی پولیس اہلکار بھی شامل ہوں گے۔

مزید پڑھیں: جنگ بندی معاہدہ، حماس نے 3 یرغمالی، اسرائیل نے 90 فلسطینی قیدی رہا کر دیے

منصوبے کے مطابق جیسے ہی یہ فورسز تعینات ہوں گی، اسرائیلی افواج ان علاقوں سے انخلا کریں گی۔

فی الحال تقریباً 200 امریکی فوجی اہلکار اسرائیل میں تعینات ہیں جو جنگ بندی پر عمل درآمد کی نگرانی کر رہے ہیں۔

منصوبے میں مستقبل میں فلسطینی ریاست کے قیام کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے، جو نیتن یاہو کے لیے ناقابلِ قبول تصور کیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اردن اسرائیل اسرائیلی وزیر اعظم بین الاقوامی سیکیورٹی فورس جنگ بندی حماس شرم الشیخ صدر ٹرمپ عبدالفتاح السیسی غزہ سمٹ فلسطینی اتھارٹی مصر نیتن یاہو

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل اسرائیلی وزیر اعظم شرم الشیخ عبدالفتاح السیسی فلسطینی اتھارٹی نیتن یاہو نیتن یاہو میں شرکت کے مطابق

پڑھیں:

اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں نیا آپریشن شروع کر دیا

اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی علاقے میں ایک نئی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

فوج اور داخلی سکیورٹی سروس کی مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ یہ کارروائی شمالی سمرہ کے علاقے میں کی جا رہی ہے، جو مغربی کنارے کے ایک حصے کے لیے اسرائیل کا بائبلی حوالہ ہے۔

فوج کے مطابق یہ آپریشن نیا ہے اور جنوری 2025 میں شروع کی گئی کارروائی کا حصہ نہیں ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کا مرکزی ہدف فلسطینی پناہ گزین کیمپ ہیں جہاں مبینہ طور پر مسلح گروہ موجود ہیں۔

اکتوبر 2023 میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے مغربی کنارے میں کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ حالانکہ 10 اکتوبر سے غزہ میں جنگ بندی موجود ہے لیکن مغربی کنارے میں مسلسل جھڑپیں جاری ہیں۔

فلسطینی وزارتِ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق غزہ جنگ کے آغاز سے اب تک مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج یا آبادکاروں کے ہاتھوں ایک ہزار سے زائد فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔

اسرائیلی حکام کے مطابق اسی دوران فلسطینی حملوں یا فوجی کارروائیوں میں 44 اسرائیلی شہری اور فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطینی نژاد امریکی بچے محمد ابراہیم کو 9 ماہ بعد اسرائیلی جیل سے رہائی مل گئی
  • اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں نیا آپریشن شروع کر دیا
  • اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں نیا آپریشن شروع کر دیا
  • بھارت محفوظ نہیں، اسرائیلی وزیراعظم نے مودی کو لال جھنڈی دکھا دی، تیسری بار دورہ منسوخ
  • دہلی دھماکے کے بعد نیتن یاہو نے رواں برس تیسری بار دورۂ بھارت مؤخر کر دیا
  • بھارت محفوظ نہیں؛ اسرائیلی وزیراعظم نے تیسری بار دورہ منسوخ کردیا
  • بھارت محفوظ نہیں؛ اسرائیلی وزیراعظم نے مودی کو لال جھنڈی دکھا دی؛ تیسری بار دورہ منسوخ
  • اسرائیلی وزیراعظم کا سیکیورٹی خدشات کے باعث بھارت کا دورہ منسوخ
  • اسرائیلی وزیراعظم نے سکیورٹی خدشات پر اپنا بھارت کا دورہ منسوخ کردیا
  • اسرائیلی حملے میں شہید حزب اللہ کے اعلیٰ کمانڈر کی نماز جنازہ ادا، ہزاروں افراد کی شرکت