جاپان کے سابق وزیراعظم مورایاما تومیچی انتقال کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
جاپان کے سابق وزیراعظم مورایاما تومیچی انتقال کر گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 17 October, 2025 سب نیوز
ٹوکیو :جاپان کے سابق وزیر اعظم مورایاما تومیچی اویتا شہر کے ایک اسپتال میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 101 سال تھی۔ مورایاما تومیچی 1994 میں جاپان کے وزیر اعظم منتخب ہوئے تھے ۔ مئی 1995 میں، مورا یاما نے چین کا دورہ کیا تھا اور وہ پہلے جاپانی وزیر اعظم بنے جنہوں نے لو گوو چھیاؤ بل اور جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ کی یادگار میوزیم کا دورہ کیا۔
جاپان کے غیر مشروط ہتھیار ڈالنے کی پچاسویں سالگرہ کے موقع پر، مورا یاما نے کابینہ کے فیصلے کی شکل میں مشہور مورا یاما تقریر کی تھی ، جس میں انہوں نے تسلیم کیا تھا کہ جاپان کے نوآبادیاتی قبضے اور جارحیت نے بہت سے ممالک، خاص طور پر ایشیائی ممالک کے عوام کو بہت نقصان اور تکلیف پہنچائی ۔
اس تقریر میں اس حوالے سے ان کا الفاظ یہ بھی تھے کہ ‘اس کے لیے میں ایک بار پھر گہری ندامت اور مخلص معذرت کا اظہار کرتا ہوں ۔ یہ پہلا موقع تھا جب جاپان کے وزیر اعظم نے 15 اگست 1945 کو غیر مشروط ہتھیار ڈالنے کی یاد میں ہونے والی تقریبات کے دن جنگ سے متاثرہ ممالک سے عوامی طور پر معذرت کی تھی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسونے کی قیمت میں اچانک بڑا اضافہ؛ ایک ہی دن میں آسمان پر جا پہنچا اگلی خبروینزویلا میں سی آئی اے کے “خفیہ آپریشن” کی لاطینی امریکہ کی طرف سے مذمت پاک افغان کشیدگی کم کرنےکیلئے تمام وسائل استعمال کریں گے: ایرانی صدر اسرائیلی پابندیاں تباہ سرنگوں میں دفن یرغمالیوں کی لاشیں نکالنے میں رکاوٹ ہیں: حماس چین کا تجربہ دنیا کے لیے قابل تقلید نمونہ فراہم کرتا ہے، ورلڈ فوڈ پرائز فاؤنڈیشن چین جاپانی سیاستدانوں کے یاسوکونی شرائن جانے کی بھرپور مخالفت کرتا ہے ، چینی وزارت خارجہ چین امریکہ تعلقات آج دنیا کے اہم ترین دوطرفہ تعلقات ہیں، چینی وزیر خارجہ معرکہ حق میں مثر ثابت ہونے پر انڈونیشیا نے بھی چین سے جے-10 لڑاکا طیارے خریدنیکا فیصلہ کرلیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جاپان کے
پڑھیں:
’مودی ٹرمپ اور امریکا سے خوفزدہ ہیں ‘، راہول گاندھی کی بھارتی وزیرِاعظم پر تنقید
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ دعویٰ کیے جانے کے بعد کہ بھارت نے روسی تیل نہ خریدنے کی یقین دہانی کرائی ہے، کانگریس کے رہنما اور لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر شدید تنقید کی ہے۔
راہول گاندھی نے جمعرات کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ وزیراعظم مودی، ٹرمپ اور امریکا سے خوفزدہ ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ مودی نے ’امریکی صدر کو یہ فیصلہ کرنے اور اعلان کرنے کی اجازت دے دی کہ بھارت روس سے تیل نہیں خریدے گا۔‘
راہول گاندھی نے مزید کہا کہ وزیراعظم مودی ’بار بار امریکی توہین کے باوجود مبارکباد کے پیغامات بھیجتے رہتے ہیں۔‘
PM Modi is frightened of Trump.
1. Allows Trump to decide and announce that India will not buy Russian oil.
2. Keeps sending congratulatory messages despite repeated snubs.
3. Canceled the Finance Minister’s visit to America.
4. Skipped Sharm el-Sheikh.
5. Doesn’t contradict him…
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) October 16, 2025
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ بھارتی وزیراعظم مودی نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ بھارت اب روس سے تیل نہیں خریدے گا۔
یہ بھی پڑھیے مودی نے روسی تیل نہ خریدنے کی یقین دہانی کرائی: صدر ٹرمپ کا انکشاف
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:
’مجھے یہ اچھا نہیں لگ رہا تھا کہ بھارت روس سے تیل خرید رہا ہے، اور آج مودی نے مجھے یقین دلایا ہے کہ وہ اب روس سے تیل نہیں خریدیں گے۔ یہ ایک بڑا قدم ہے۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ اب ان کا اگلا ہدف ’چین کو بھی یہی کام کرنے پر آمادہ کرنا‘ ہے۔
بھارت کی جانب سے روسی تیل کی خریداری رواں سال اگست سے خبروں میں ہے، جب ٹرمپ انتظامیہ نے بھارت پر اضافی 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا تھا۔ اس اضافے کے بعد بھارت پر کل 50 فیصد درآمدی محصولات لاگو ہو گئے۔
مزید پڑھیں: مودی کو کیسے ڈرا، دھما کر امن قائم کرایا، ٹرمپ نے ساری کہانی تفصیل سے بتادی
اضافی محصولات کے جواب میں وزیراعظم مودی نے کہا تھا کہ وہ ’کسانوں کے روزگار پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، چاہے اس کے لیے بھاری قیمت ہی کیوں نہ چکانی پڑے۔‘
مودی کا 56 انچ کا سینہ سکڑ گیا، کانگریسراہول گاندھی کے بیان کے بعد، کانگریس کے جنرل سیکریٹری جئے رام رمیش نے بھی ایکس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم مودی کا ’56 انچ کا سینہ‘ سکڑ گیا ہے۔
انہوں نے 2019 میں وزیرِ داخلہ امت شاہ کے اس بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’مودی وہ شخص ہیں جن کا 56 انچ کا سینہ ہے، کیونکہ انہوں نے پاکستان میں دہشتگرد ٹھکانے تباہ کیے۔‘
भारतीय समयानुसार 10 मई 2025 की शाम 5:37 बजे, अमेरिकी विदेश मंत्री मार्को रुबियो ने सबसे पहले यह घोषणा की कि भारत ने ऑपरेशन सिंदूर रोक दिया है।
इसके बाद राष्ट्रपति डोनाल्ड ट्रंप पाँच अलग-अलग देशों में 51 बार दावा कर चुके हैं कि उन्होंने टैरिफ और व्यापार को दबाव के हथियार के रूप… https://t.co/I35JZzv9g6
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) October 16, 2025
جئے رام رمیش نے لکھا ’10 مئی 2025 کو شام 5 بجکر 37 منٹ پر امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو پہلے شخص تھے جنہوں نے اعلان کیا کہ بھارت نے ’آپریشن سندور‘ روک دیا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ اب تک 5 ممالک میں 51 بار یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ ان کی مداخلت سے ہی ’آپریشن سندور‘ رکا۔
رمیش کے مطابق، ٹرمپ کے تازہ ترین بیان سے واضح ہوتا ہے کہ وزیراعظم مودی نے اہم قومی فیصلے امریکا کے سپرد کر دیے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈونلڈ ٹرمپ راہول گاندھی نریندر مودی