ہم لوگوں کے آئینی حقوق کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے، طارق حمید قرہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نے کہا کہ بی جے پی کے تقسیم کرنے والے نظریات کے برعکس کانگریس ملک کو متحد رکھنے پر یقین رکھتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق حمید قرہ نے آئینی حقوق کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہماری ریاست ہمارا حق" پروگرام دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ مہم ہر ضلع میں پہنچے گی، آپ کی آواز بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام پہلے جموں کے دس اضلاع میں کامیابی سے مکمل ہوا تھا، بدقسمتی سے پہلگام حملے، جنگی صورتحال، کشتواڑ واقعے اور سیلاب کی وجہ سے اسے روکنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم نے اسے دوبارہ شروع کیا ہے اور یہ تب تک جاری رہے گا جب تک ہر ضلع تک نہ پہنچ جائے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے تقسیم کرنے والے نظریات کے برعکس کانگریس ملک کو متحد رکھنے پر یقین رکھتی ہے۔
طارق حمید قرہ نے واضح کیا کہ ہم جموں و کشمیر کے حقوق کے حصول کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، ضمنی انتخابات کے حوالے سے تمام آپشنز کھلی ہیں۔ طارق قرہ نے کہا کہ کانگریس آپ کے حقوق کی محافظ ہے، ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ آپ کی ریاست کے آئینی حقوق کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ اس جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں، اپنے حقوق کے لئے آواز اٹھائیں، "ہماری ریاست ہمارا حق" مہم کا حصہ بنیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے ضلع میں ہونے والے پروگراموں میں شرکت کریں اور کانگریس کے ساتھ مل کر ایک مضبوط اور متحد جموں و کشمیر کی تعمیر کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ حقوق کے کے لئے
پڑھیں:
کنٹونمنٹ بورڈز تحلیل معاملہ، تمام پٹیشینیں یکجا سماعت کیلئے منظور
ہائی کورٹ ڈویژن بنچ نے بورڈز تحلیل کی تمام پٹیشینیں باقاعدہ سماعت کیلئے منظور کر لی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے ہائی کورٹ ڈویژن بنچ نے بورڈز تحلیل کے معاملے میں وزارت دفاع، وفاقی حکومت،بورڈز صدوراور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔
تمام پٹیشنیں یک جا کر کے 8 دسمبر سے ریگولر سماعت کیلئے مقرر کی گئی ہیں۔ پٹیشنیں راولپنڈی،چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈز کے تمام برطرف ممبران نے دائر کیں۔
جسٹس جواد حسن اور جسٹس رضا قریشی پر مشتمل ہائی کورٹ ڈویژن بنچ نے کہا کہ پٹیشنوں میں اہم نوعیت کا آئینی سوال اٹھایا گیا ہے۔ پٹیشن میں موقف اپنایا گیا کہ کنٹونمنٹ بورڈز کی آئینی مدت 31 مارچ 2026 کو مکمل ہونی ہے۔ چار ماہ قبل بورڈز توڑنا غیر آئینی غیر قانونی بد نیتی پر مبنی ہے۔
موقف میں مزید کہا گیا کہ توڑے گئے بورڈز بحال کئے جائیں اور عارضی تین تین رکنی نامذد بورڈز غیر قانونی قرار دیئے جائیں۔