ہندو برادری نے دیوالی منائی سپیکر قومی اسمبلی کی مباکباد
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
اسلام آباد‘ لاہور (آئی این پی+ این این آئی) پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہندو برادری نے دیوالی کا تہوار مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منایا۔ مندروں میں خصوصی تقریبات‘ اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے خصوصی دعائوں کا اہتمام کیا گیا۔ اس دن کو منانے کیلئے ہندو برادری نے بھگوان رام کی واپسی کی یاد میں اپنی مذہبی رسم کے لئے مٹی کے چراغ بھی جلائے۔ جنہوں نے تقریباً چودہ سال جنگلوں میں گزارے۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ رواداری، باہمی احترام اور برداشت پر مبنی معاشرہ ہی حقیقی ترقی کا ضامن ہے۔ پارلیمان تمام مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان ہم آہنگی کے فروغ میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتی رہے گی۔ اپنے پیغام میں انہوں نے ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے پارلیمنٹیرینز اور پاکستان سمیت دنیا بھر کی ہندو برادری کو دیوالی کی مبارکباد دی اور کہا کہ دیوالی امن، محبت اور روشنیوں کا تہوار ہے۔ پاکستان کا آئین اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
دنیا بھر میں غیر رجسٹرڈ وی پی این قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار
دنیا بھر میں استعمال ہونے والے غیر رجسٹرڈ وی پی این قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرے کی صورت اختیار کر چکے ہیں۔
غیر رجسٹرڈ وی پی این کی بندش ملکی سالمیت کے لیے وقت کی اہم ضرورت ہے کیوں کہ غیر رجسٹرڈ وی پی این دنیا بھر کے دہشتگردوں اور جرائم پیشہ افراد کے لیے ڈھال بن گیا ہے۔
اس سلسلے میں پی ٹی اے کی جانب سے غیر قانونی یو آر ایلز (URLs) اور غیر اخلاقی مواد پھیلانے والی ویب سائٹس کو تصدیق کے بعد بلاک کیا جا رہا ہے۔ دہشتگرد، جرائم پیشہ اور شدت پسند افراد اپنے وجود کو چھپانے کے لیے غیر رجسٹرڈ وی پی این کا استعمال کرتے ہیں ۔
غیر رجسٹرڈ وی پی این کے ذریعے حملوں کی منصوبہ بندی اور غیر قانونی سرگرمیاں چلائی جا رہی ہیں۔ گمراہ کن مواد کا پھیلاؤ غیر رجسٹرڈ وی پی این کے ذریعے آسانی سے ممکن ہے ۔ وی پی این کی مفت سروس درحقیقت پرائیویسی کی قیمت پر چلتی ہے۔
بھارتی جریدے انڈیا ٹوڈے کے مطابق بھارتی حکومت نے وی پی این خدمات کے لیے سخت نئی ہدایات جاری کر کے نگرانی مزید بڑھا دی ہے۔ اسی طرح دی ہندو کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے راجوڑی اور پونچھ اضلاع میں سیکیورٹی خدشات کے باعث دو ماہ کے لیے وی پی این معطل کیا گیا ہے۔
غیر رجسٹرڈ وی پی این کے ذریعے اربوں روپے کے ٹیکس اور فیس بیرون ملک منتقل ہو جاتے ہیں ۔ غیر رجسٹرڈ وی پی این نہ صرف قومی سلامتی بلکہ خزانہ پر بھی بھاری بوجھ بنتا جا رہا ہے ۔ غیر قانونی وی پی این سے نہ صرف انٹرنیٹ پر بوجھ بڑھ رہا ہے بلکہ رفتار بھی سست ہو رہی ہے۔
غیر مصدقہ وی پی این کے استعمال سے دہشت گرد بھر پور فائدہ اٹھا رہے ہیں جس کا فوری تدارک ناگزیر ہے ۔ صرف پی ٹی اے سے منظور شدہ اور رجسٹرڈ وی پی این کا استعمال ہی پاکستان کو سنگین خطرات سے محفوظ کر سکتا ہے۔