شہر قائد میں اندھی گولیوں سے شہریوں کے زخمی ہونے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ واقعات میں نوجوان لڑکی اور بچے سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے۔

نجی ٹی وی کے مطابق شہر میں نامعلوم سمت سے چلنے والی گولیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے ، شہر کے مختلف علاقوں میں نامعلوم سمت سے گولیاں لگنے کے واقعات میں نوجوان لڑکی سمیت 2 افراد زخمی ہوگئے۔

شاہ لطیف ٹاؤن کے علاقے فائرنگ کے واقعے میں 20 سالہ بسمہ دختر اختر علی زخمی ہوگئی جسے فوری طبی امداد کے لیے جناح اسپتال لیجایا گیا۔

اس حوالے سے شاہ لطیف ٹاؤن پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ سیکٹر 17 جی میں نامعلوم سمت سے آنے والی گولی لگنے سے پیش آیا۔

دوسرا واقعہ بلدیہ رشید آباد میں بھی نامعلوم سمت سے آنے والی گولی لگنے سے 30 سالہ حسن اللہ زخمی ہوگیا جسے فوری طبی امداد کے لیے سول اسپتال لیجایا گیا۔

ترجمان کراچی پولیس کے مطابق شرافی گوٹھ میں اٹک پمپ فیوچر کالونی کے قریب نامعلوم سمت سے آنے والی گولی لگنے سے 12 سالہ بچہ مبین ولد غلام رسول زخمی ہوگیا جس کو طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔

ادھر ضلع غربی کے پیر آباد تھانہ کی حدود میں بلال مسجد کے قریب نامعلوم سمت سے آنے والی گولی لگنے سے10 سالہ بچہ شفیق ولد فیروز زخمی ہوگیا۔ زخمی بچہ کو طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔

پولیس گولیاں لگنے کے واقعات کے حوالے سے مزید چھان بین کر رہی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: والی گولی لگنے سے طبی امداد کے لیے نامعلوم سمت سے

پڑھیں:

کراچی: نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے مذہبی جماعت کے 2 کارکن جاں بحق، مقدمہ درج

نیوکراچی پولیس نے ناگن چورنگی صدیق اکبر مسجد کے قریب دکان پر فائرنگ سے 2 افراد کے قتل کا مقدمہ دکان کے مالک کے بھائی کی مدعیت میں درج کر لیا، مقدمے میں قتل اور دہشت گردی کی دفعات کو شامل کیا گیا ہے۔

نیو کراچی پولیس نے دکان زم زم کیپ ہاؤس بالمقابل سیکٹر الیون دی صدیق اکبر مسجد ناگن چورنگی کے قریب فائرنگ سے 2 افراد کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا، مقدمہ الزام نمبر 680/2025 شمس الدین ایڈووکیٹ کی مدعیت میں جرم دفعہ 302/34 اور 7 ATA کے تحت دو نامعلوم موٹرسائیکل سوار ملزمان کے خلاف درج کیا گیا۔

مدعی نے ایف آئی آر میں اپنے بیان میں بتایا کہ بروز پیر کو وہ سٹی کورٹ کراچی میں کام میں مصروف تھے کہ تقریباً پونے تین بجے بذریعہ فون اطلاع ملی کہ صدیق اکبر مسجد کے قریب دکان میں کام کرنے والے  میرے حقیقی بھائی شاہ احمد نورانی اور ان کے ساتھ کام کرنے والے ابو بکر پر دکان پر دو نامعلوم اشخاص موٹرسائیکل سوار آئے اور اندھا دھند فائرنگ کر کے شدید زخمی کر دیا ہے جنہیں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔

میں فوری طور پر عباسی شہید اسپتال پہنچا جہاں معلوم ہوا کہ میرا بھائی شاہ احمد نورانی اور دکان پر اس کے ساتھ کام کرنے والا ابو بکر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو چکے ہیں۔

پولیس نے پوسٹ مارٹم اور دیگر قانونی کارروائی کے بعد مزکورہ بالا دونوں افراد کی لاشیں ورثا کے حوالے کر دیں اور میری مدعیت میں دو اسم سکونت نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

گزشتہ روز بفرزون سیکٹر15 بی ناگن چورنگی صدیق اکبر مسجد کے قریب نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کر کے اہلسنت والجماعت کے 2 کارکنوں کو قتل  کردیا تھا۔

پولیس نے واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قراردیگر واقعے کی تفتیش شروع کردی، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی، سی سی ٹی وی فوٹیج میں مسلح ملزمان کو دکان پرفائرنگ کرنے کے بعد فرار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔

نیوکراچی تھانے کے علاقے بفرزون سیکٹر15 بی ناگن چورنگی صدیق اکبر مسجد کے قریب زم زم کیپ اینڈ خوشبو ہاؤس نامی دکان پردن دیہاڑے نامعلوم مسلح ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کی اور فرارہوگئے.

فائرنگ کے نتیجے میں دکان میں موجود 2 افراد شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طورپرتشویشناک حالت میں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں دونوں افراد دوران علاج دم توڑگئے.

فائرنگ کے واقعے کی اطلاع ملنے پرپولیس اوررینجرزکے افسران واہلکارموقع پرپہنچ گئے اور فوری طور پر کرائم سین یونٹ کو طلب کرلیا گیا۔

فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق افراد کی شناخت 32 سالہ شاہ احمد پیرزادہ اور24 سالہ ابوبکر کے نام سے کی گئی۔

مقتول شاہ احمد پیرزادہ دکان کا مالک اورنارتھ ناظم آباد بلاک این کا رہائشی جبکہ ابوبکردکان کا ملازم اورفیڈرل بی ایریا کا رہائشی تھا۔

پولیس نے جائے وقوع سے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اور9 ایم ایم پستول کے5 چلیدہ خول قبضے میں لے لیے، فائرنگ کے واقعے کی اطلاع پرایس ایس پی سینڑل ذیشان شفیق صدیقی بھی موقع پر پہنچ گئے۔

ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے ایس ایس پی سینٹرل نے بتایا کہ ابتدائی طور پر یہ واقعہ رپورٹ ہوا کہ نامعلوم مسلح ملزمان نے دکان پر فائرنگ کرکے 2 افراد کوزخمی کیا جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا جواسپتال پہنچ کر دم توڑ گئے۔

واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سے معلوم ہوا کہ ہے موٹر سائیکل سوار 2 نامعلوم مسلح ملزمان دکان کے باہرآئے ایک ملزم موٹر سائیکل پر بیٹھا رہا جبکہ دوسرا ملزم موٹر سائیکل سے اتر کر دکان کے اندر داخل ہوا اوراس نے دکان میں اندھا دھند فائرنگ کی۔

عینی شاہدین کے مطابق مسلح ملزمان نے پانچ سے سات کے قریب فائر کیے ہیں، انھوں نے بتایا کہ واقعہ ٹارگٹ  کا شاخسانہ ہے اس کی وجوہات کیا ہیں تفتیش کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا کہ واقعہ ذاتی دشمنی کی بنا پر پیش آیا یا انہیں مذہبی وجوہات کی بنا پر ٹارگٹ کیا گیا ہے، مقتولین کا تعلق اہلسنت و الجماعت سے تھا۔

انھوں نے بتایا کہ سی ٹی ڈی کی ٹیم کو بھی موقع پرطلب کیا گیا ہے تاکہ واقعے کی پیشہ ورانہ تحقیقات کی جاسکے۔

انھوں نے بتایا کہ تفتیش کے دوران اس پہلوکوبھی دیکھاجائے گا کہ چند روز قبل یونیورسٹی روڈ واقعے سے کوئی تعلق ہے یا نہیں۔

عباسی شہید اسپتال میں فوکل پرسن علماء کمیٹی سندھ عاقب خان سواتی نے  میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ مولانا شاہ احمد کا تعلق گلگت سے تھا وہ کئی عرصے سے کراچی میں رہائش پذیر تھے۔

ابوبکر کراچی کا ہی رہائشی تھا انھوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں قانونی طریقے سے معاملات لیکر چلیں لیکن قاتل معصوم لوگوں کومارکرکہاں غائب ہوجاتے ہیں قاتلوں کو سزا کیوں نہیں ہوتی آخرکب تک ہم اس طرح کے واقعات کا سامنا کریں گے۔

اہلسنت و جماعت کراچی کےسنیئر نائب صدر سیدعبدالرفع شاہ نےعباسی شہید اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ک آج دواہلسنت و جماعت کے کارکنوں کو شہید کیا، دونوں جوان اپنے اہلخانہ کے لیے روزگار کمانے بیٹھے تھے، دونوں کارکنان کوملزمان آکرآسانی سے مار کر چلے گئے، دہشت گرد ہمارے ملک کے امن کو برباد کرنا چاہتے ہیں۔

میں پوچھتا ہوں یہ قاتل کون ہے؟کون انکی پشت پناہی کررہاہےہم کب تک اپنے لوگوں کا جنازہ اٹھاتے رہیں گے، جنرل سیکریٹری اہلسنت والجماعت کراچی ڈویژن علامہ تاج محمد حنفی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ظہر کی نماز کے بعد آج ہمارے دو کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی دونوں نوجوان اپنی دکان میں کام میں مصروف تھے، موٹر سائیکل سواروں نے ٹارگٹ کرکے دونوں کو قتل کیا۔

افسوس سے کہتا ہوں کہ صوبہ سندھ کی حالت جنگل جیسی ہےانتظامیہ کہاں ہے؟ حکومت کہاں ہے؟ 10 روز قبل ہمارے ایک ساتھی کو قتل کیا گیا اوراب یہ واقعہ پیش آگیا یہ دونوں ہماری جماعت کے کارکنان اور طلبہ تنظیم کے عہدیداران تھے، حکومت دہشت گردوں کی کمر توڑنے میں ناکام نظر آرہی ہےپے درپے ہمارے کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ ہورہی ہےہمارے پانچ کارکنان رواں برس قتل کئے جاچکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے مذہبی جماعت کے 2 کارکن جاں بحق، مقدمہ درج
  • کراچی: ناگن چورنگی کے قریب 2 افراد کے قتل کا مقدمہ درج
  • کراچی، ناگن چورنگی کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 افراد ہلاک
  • کراچی: ناگن چورنگی کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ، 2 افراد جاں بحق
  • کراچی، میٹروول میں فائرنگ کا واقعہ، نامعلوم گولی سے نوجوان جاں بحق
  • کراچی، کاٹھور پل اور نیٹی جیٹی پل پر خوفناک ٹریفک حادثات، دو نوجوان جاں بحق، دو زخمی
  • کراچی، مختلف علاقوں میں اندھی گولیوں سے دو کم عمر بچے زخمی
  • اسلام آباد پولیس کا آپریشن، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی، چند افراد گرفتار
  • ہری پور: باراتیوں سے بھری بس حادثہ کا شکار، کمسن بچی سمیت 5 خواتین جاں بحق