لاہور: جناح اسپتال سے ملزمان نے شہری کی گاڑی چوری کرلی
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
لاہور:
جناح اسپتال سے نامعلوم ملزمان نے شہری کی گاڑی چوری کرلی۔
گوجرانوالہ کا رہائشی محمد سعود بیوی کا چیک اپ کروانے جناح اسپتال آیا تھا، شہری نے پارکنگ میں گاڑی کھڑی کرنے کے بعد ٹوکن بھی حاصل کیا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاستا ہے کہ اصل مالک کے جانے کے بعد چور گاڑی کا لاک کھولتا ہے، پارکنگ پر کھڑا واچ مین اسے روک کر پرچی مانگتا ہے جس پر وہ کچھ دیر بحث کے بعد بغیر ٹوکن اور کاغذات دکھائے با آسانی گاڑی لیکر چلا جاتا ہے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں خیبر کار نمبر ایس ٹی جی 721 کو گیٹ پر دیکھا جا سکتا ہے۔ شہری محمد سعود کا کہنا ہے کہ گاڑی پارکنگ عملے کی ملی بھگت سے چوری ہوئی۔
متاثرہ شہری نے گاڑی چوری کے اندراج مقدمہ کے لئے درخواست جمع کرادی ہے جس میں بتایا گیا کہ پارکنگ ٹھیکیدار نے کار پارکنگ ٹوکن نمبر 17 جاری کیا، شلوار قمیض پہنا شخص با آسانی کار چوری کرکے لے گیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
برطانوی پاکستانی نے گاڑی پر لندن سے لاہور کا سفر محض 5 دنوں میں کیسے مکمل کیا؟
لندن سے پاکستان تک طویل سفر، وہ بھی گاڑی پر، سننے میں مشکل ضرور لگتا ہے لیکن ایک برطانوی پاکستانی تاجر نے رینج روور گاڑی میں لندن سے لاہور کا سفر 5 دنوں میں مکمل کیا ہے، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
فہیم احمد نے بتایا کہ یہ سفر ان کا اور ان کے جرمن دوست جنید کا تھا، جو دونوں ڈرائیور تھے اور یہ نان اسٹاپ سفر تھا۔ 5 دن میں برطانیہ سے پاکستان پہنچے جبکہ لاہور سے واپس برطانیہ پہنچنے میں 6 دن لگے۔
British Pakistani trader Fahim Ahmed travels from London to Lahore in record-breaking five days pic.twitter.com/OPtrVgqmfD
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) October 20, 2025
ان کا کہنا تھا کہ سفر کا مقصد دنیا کو یہ دکھانا تھا کہ ایسا ممکن ہے۔ دوران سفر صرف ایک بار ایران میں ایک رات کے لیے رکے، اور یہ تجربہ ان کے لیے انتہائی شاندار رہا۔ انہوں نے بتایا کہ کم فیول استعمال ہوا، جو صرف ایک طرف کا خرچہ تقریباً 550 پاؤنڈز تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی میاں بیوی جنہوں نے گاڑی پر 22 ممالک کا سفر کرکے ریکارڈ قائم کردیا
فہیم احمد نے یہ منفرد سفر اپنے والدین کے نام منسوب کیا جو اس دنیا میں نہیں ہیں اور جن کی تدفین نارووال میں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ جہاز کے ذریعے سفر تو کرتے ہیں، لیکن روڈ کے ذریعے اپنی والدین کی قبر پر فاتحہ پڑھنے کا تجربہ الفاظ سے بیان کرنا مشکل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس دوران وہ 22 ممالک سے گزرے، جن میں فرانس، بیلجیم، نیدرلینڈز، جرمنی، آسٹریا، ترکی اور ایران شامل ہیں۔ فہیم احمد نے کہا کہ گاڑی میں کوئی خرابی نہیں آئی اور اس تجربے کو دنیا کے ہر شخص کو کرنا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
لندن سے لاہور