نادرا کا شہریوں کیلئے گھر بیٹھے فیس جمع کرانے کا آسان طریقہ متعارف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
ویب ڈیسک: نادرا (نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی) نے شہریوں کے لیے فیس جمع کرانے کا عمل مزید آسان بنا دیا ہے۔ اب شہری راست (Raast) کیو آر کوڈ کے ذریعے فوری اور بغیر کسی اضافی چارجز کے ادائیگی کر سکتے ہیں۔
نادرا کے مطابق اب ملک بھر کے تمام نادرا مراکز سے جاری ہونے والی ٹوکن سلپس پر راست ادائیگی کا آپشن دستیاب ہے۔ شہری اپنے بینک اکاؤنٹ ایپ یا موبائل والٹ سے کیو آر کوڈ اسکین کر کے چند سیکنڈز میں فیس ادا کر سکتے ہیں۔
خریداروں کیلئے بڑی خوشخبری، پاکستان میں سستے سولر پینلزتیار
نادرا حکام کا کہنا ہے کہ اس نئے نظام کا مقصد فیس جمع کرانے کے عمل کو تیز، محفوظ اور کیش لیس بنانا ہے، تاکہ رجسٹریشن مراکز پر لمبی قطاروں اور نقدی کے استعمال میں کمی لائی جا سکے۔
اس سہولت کے تحت شہری اب گھر بیٹھے یا سروس کاؤنٹر پر ہی فیس ادا کر سکیں گے، بغیر نقد رقم کے جھنجھٹ کے۔
واضح رہے کہ راست نظام اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی تیار کردہ جدید ادائیگی سروس ہے، جو بینکوں اور ڈیجیٹل والٹس کے درمیان فوری، محفوظ اور کم لاگت لین دین کی سہولت فراہم کرتی ہے۔
لاہور دنیاکے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آگیا
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
نادرا نے ارشد چائے والا کو پاکستانی شہری تسلیم کرلیا، قومی شناختی کارڈ بحال
سوشل میڈیا پر ’چائے والا‘ کے نام سے مشہور ارشاد خان کو نادرا نے پاکستانی شہری تسلیم کرتے ہوئے ان کا قومی شناختی کارڈ بحال کر دیا۔
یہ فیصلہ لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں ارشاد خان کی درخواست کی سماعت کے دوران سامنے آیا۔ نادرا نے رواں سال 9 اپریل 2025 کو ارشد چائے والا کا قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ یہ الزام لگا کر بلاک کر دیا تھا کہ وہ پاکستانی نہیں بلکہ افغان نژاد ہیں۔
ارشاد خان نے اس اقدام کو چیلنج کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیاکہ وہ خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں پیدا ہوئے اور ان کی تمام شناختی دستاویزات درست اور مستند ہیں۔ ان کے مطابق نادرا کا یہ فیصلہ غیر آئینی تھا اور ان کے بنیادی شہری حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف تھا۔
پیر کے روز کیس کی سماعت کے دوران ارشاد خان کے وکیل عمر اعجاز گیلانی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نادرا نے ریکارڈ کا ازسرِ نو جائزہ لینے کے بعد ارشاد خان کی پاکستانی شہریت کی تصدیق کردی ہے اور ان کا شناختی کارڈ بحال کردیا گیا ہے۔
اعجاز گیلانی کے مطابق ارشاد خان کے والد اور چچا کے شناختی کارڈ پہلے ہی نادرا کے نظام میں موجود تھے، جس کے بعد ادارے نے تسلیم کیا کہ ان کا قومی شناختی کارڈ بلاک کرنا ایک غلطی تھی۔ اب یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ وہ بلا شبہ پاکستانی شہری ہیں۔
وکیل نے مزید کہاکہ اگرچہ یہ فیصلہ اطمینان بخش ہے، تاہم اس واقعے نے نادرا کے نظام میں نگرانی اور جانچ کے عمل پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔
ان کے بقول یہ انتہائی تشویش ناک بات ہے کہ کسی شخص کی شہریت محض انتظامی غلطی کی بنیاد پر معطل کر دی جائے۔ ہم لاہور ہائی کورٹ اور جسٹس جواد حسن کے مشکور ہیں جنہوں نے اس معاملے کو نہایت سنجیدگی اور فوری توجہ سے نمٹایا۔
یاد رہے کہ ارشاد خان 2016 میں عالمی شہرت اس وقت حاصل کر چکے تھے جب اسلام آباد میں چائے کے ایک ڈھابے پر ان کی چائے بناتے ہوئے تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔
ان کی کہانی ایک عام مزدور سے شہرت یافتہ شخصیت بننے تک نہ صرف پاکستان میں سماجی ترقی کی علامت بنی بلکہ اب ادارہ جاتی جوابدہی کی اہمیت کا بھی یادگار مظہر بن گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ارشد چائے والا افغان نژاد شہرت قومی شناختی کارڈ بحال لاہور ہائیکورٹ نادرا وی نیوز