ہم مذہبی سیاسی کسی بھی طریقے سے بدامنی لاقانونیت انتشار کو درست نہیں سمجھتے، اہلحدیث یوتھ فورس
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
اہلحدیث یوتھ فورس ملتان کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا بھر میں اہمیت کا حامل ملک ہے مگر اندرونی اور بیرونی سطح پر کچھ لوگوں کو اس کی عزت وقار اور مقبولیت کبھی بھی قابل قبول نہیں رہی، افواج پاکستان کی وجہ سے ملک کو دنیا بھر میں عزت ملی ہے جو کہ بعض لوگوں کو ہضم نہیں ہو رہی۔ اسلام ٹائمز۔ اہل حدیث یوتھ فورس پاکستان کے مرکزی صدر حافظ محمد سلمان اعظم نے کہا ہے کہ ملک پاکستان میں انتشار کسی صورت قابل قبول نہیں ملک میں استحکام ناگزیر ہے، ہم ملک میں قیام امن کے لیے افواج پاکستان کے کردار کو سراہتے ہیں، افغانستان نہ صرف غلط فہمی کا شکار ہے بلکہ انڈیا کے ہاتھوں غلط استعمال ہو رہا ہے، جس کے خلاف پاکستانی افواج کا ردعمل بالکل درست ہے، سیاسی، سماجی یا مذہبی انتشار پسندی کسی صورت ملک کی مفاد کے لیے بہتر نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اہل حدیث یوتھ فورس ضلع وسیع ملتان کی کابینہ کے اجلاس اور سٹی ملتان کی نومنتخب کابینہ کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا بھر میں اہمیت کا حامل ملک ہے مگر اندرونی اور بیرونی سطح پر کچھ لوگوں کو اس کی عزت وقار اور مقبولیت کبھی بھی قابل قبول نہیں رہی، افواج پاکستان کی وجہ سے ملک کو دنیا بھر میں عزت ملی ہے جو کہ بعض لوگوں کو ہضم نہیں ہو رہی، لہذا ہم مختلف حیلوں بہانوں سے مذہبی سیاسی کسی بھی طریقے سے بدامنی، لاقانونیت، انتشار کو درست نہیں سمجھتے۔ اس موقع پر انہوں نے مختلف تنظیمی فیصلے کیے اور نومنتخب سٹی کابینہ سے حلف لیا اور اس موقع پر مرکزی جمعیت اہل حدیث ضلع ملتان کے امیر شیخ محمد شریف چنگوانی، علامہ عنایت اللہ رحمانی، مفتی عبدالرحمان شاہین، علامہ عبدالحمید عابد، قاری ہدایت اللہ رحمانی، قاری نزاکت حمزہ حسن اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دنیا بھر میں یوتھ فورس لوگوں کو
پڑھیں:
غفور حیدری کی قیادت میں مذہبی جماعتوں کے وفد کی افغان سفیر سے ملاقات
اسلام آباد(خبرنگار)جے یوآئی کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفورحیدری کی قیادت میں وفدنے پاکستان میں افغان سفیر سردار شکیب سے ملاقات کی ہے۔ وفد میں جے یو پی کے علامہ شاہ اویس نورانی، جمعیت اہلحدیث کے علامہ ابو تراب شریک، پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کی بہتری اور امن معاہدہ پر بات چیت کی ہے۔