سال 2025 پاکستان میں دہشتگردی کے حملوں کے حوالے سے خاصہ گرم رہا اور خاص طور پر اس سال پاکستان کی جانب سے لڑی جانے والی 2 جنگوں کو بھی دیکھا جانا چاہیے ایک جو پاکستان نے مئی میں بھارت اور دوسری اکتوبر میں افغانستان کے خلاف لڑی۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کو سبق سیکھا دیا ہے، مزید دہشتگردی برداشت نہیں ہوگی، رانا ثنا اللہ

سال کے شروع اور حالیہ مہینوں میں جہاں دہشتگردی کے کئی واقعات سامنے آئے وہیں پر پاک فوج نے اپنے انسداد دہشتگردی آپریشنز میں خاطر خواہ کامیابیاں حاصل کیں۔ اس سال دہشتگردی کا سب سے بڑا واقعہ 11 مارچ کو بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر دہشتگرد حملہ تھا جس میں تفصیلات کے مطابق 64 لوگ شہید ہوئے۔

پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سکیورٹی سٹڈیز کی رپورٹ کے مطابق ستمبر 2025 میں مجموعی طور پر 69 دہشتگرد حملے ہوئے جن میں 135 افراد جاں بحق اور 173 زخمی ہوئے۔ یہ اگست کے مقابلے میں 52 فیصد کمی کو ظاہر کرتا ہے، تاہم حملوں کی شدت اور ہلاکت خیزی برقرار رہی، خصوصاً خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں، جہاں تشدد کے واقعات کا 96 فیصد دہشت گرد حملے تھے۔

بلوچستان میں 21 حملے ہوئے جن میں 4 خودکش دھماکے شامل تھے جن کے نتیجے میں 79 افراد جاں بحق اور 122 زخمی ہوئے۔ خیبرپختونخوا میں 25 حملے ہوئے جن میں 33 افراد مارے گئے زیادہ تر سیکیورٹی اہلکار۔ سابقہ قبائلی اضلاع میں 20 حملوں میں 21 اموات ہوئیں، سندھ میں 3 معمولی واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ پنجاب، گلگت بلتستان، اسلام آباد اور آزاد کشمیر میں کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔

اگرچہ ماہانہ بنیاد پر واقعات میں کمی ہوئی لیکن سال کی تیسری سہ ماہی میں مجموعی طور پر 294 حملے ریکارڈ کیے گئے جن میں 430 اموات اور 554 زخمی ہوئے جو پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں حملوں میں 20 فیصد اضافہ اور اموات میں 45 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ یہ اعداد و شمار اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ بلوچستان میں بدلتی ہوئی حکمت عملی اور خیبرپختونخوا میں شدت پسندوں کی سرگرمیاں اب بھی سنگین خطرہ بنی ہوئی ہیں۔

دوسری جانب، پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے ستمبر میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں تیز کیں۔ ملک بھر میں 47 بڑے آپریشنز کیے گئے جن میں 197 دہشت گرد ہلاک، 15 گرفتار، اور 58 افراد زخمی ہوئے، مگر ان میں 23 سیکیورٹی اہلکار اور 24 شہری بھی جاں بحق ہوئے۔

سب سے زیادہ آپریشنز خیبرپختونخوا میں (22 کارروائیاں) ہوئے جہاں 88 دہشت گرد اور 11 اہلکار مارے گئے۔ سابقہ فاٹا میں 18 آپریشنز ہوئے جن میں 83 دہشت گرد ہلاک ہوئے مگر 12 اہلکار اور 24 شہری بھی جان سے گئے۔

بلوچستان میں 7 آپریشنز میں 26 دہشت گرد مارے گئے اور 10 گرفتار ہوئے۔ باجوڑ میں آپریشن سربکف کے ذریعے سے 11 گاؤں دہشتگردوں سے کلیئر کئے گئے اور وہاں مقامی آبادی واپس آئی۔

2025 دہشتگردی کے لیے سنگین ترین لیکن اس کی بیخ کنی کے لیے اتنا ہی کامیاب، برگیڈیئر آصف ہارون

دفاعی تجزیہ نگار برگیڈیئر (ریٹائرڈ) آصف ہارون نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آرمی کے انسداد دہشتگردی آپریشنز حد سے زیادہ کامیاب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی میں ہونے والی شہادتوں کے تناظر میں دیکھا جائے تو سال 2025 مہلک ترین سال تھا جس میں سب سے زیادہ شہادتیں ہوئیں لیکن اِس سے پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا کہ ہم نے ایک ایک دن میں 70/80 یا 100 دہشتگرد مارے ہوں۔

برگیڈیئر (ریٹائرڈ) آصف ہارون کا کہنا تھا کہ یہ خطہ جہاں دنیا بھر کی افواج ناکام ہو گئیں جہاں نیٹو ناکام ہوا وہاں دنیا بھر کے ممالک کو یقین ہے کہ پاکستان یہاں کامیاب ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج 02/2001 سے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے اور اب جبکہ دہشتگردوں نے جدید ٹیکنالوجی حاصل کر لی ہے جس میں نائٹ ویژن، امیجری اور سیٹلائٹ کمیونیکشن شامل ہیں تو پاک فوج نے بھی اپنی آپریشنل صلاحیتوں کو بڑھایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بھی نائٹ ویژن، سیٹلائٹ کمیونیکیشن اور امیجری کی سہولت کے ساتھ ساتھ ڈرونز کے استعمال سے اپنے آپ کو اپ گریڈ کیا ہے لیکن اب پاک فوج 2009 اور 2014 جیسے ملٹری آپریشنز نہیں کر رہی کیونکہ اُس طرح کے آپریشنز میں کولیٹرل ڈیمیج کی شکایات ابھرتی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ اب پاک فوج انٹیلی جنس بیسڈ ملٹری آپریشنز کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 25/2024 میں ٹی ٹی پی، جماعت الاحرار، حافظ گل بہادر گروپ اور مجید برگیڈ نے سب سے زیادہ حملے کیے اور سب سے زیادہ شہادتیں ہوئیں۔

برگیڈیئر (ریٹائرڈ) آصف ہارون نے کہا کہ پاکستان کو ایک طرف مشرقی سرحد پر بھارت کے ساتھ جنگ میں الجھایا گیا اور دوسری طرف پاکستان کو اپنی مغربی سرحد پر جنگ میں الجھا کر دونوں اطراف سے جنگ چھیڑی گئی۔

مزید پڑھیے: مجھے دہشتگردی کے لیے پاکستان بھیجا گیا، افغان دہشتگرد کے اعتراف پر ویڈیو منظر عام پر آگئی

ان کا کہنا تھا کہ مئی اور اکتوبر میں ہونے والی دونوں جنگوں میں بھارت افغانستان اور اِسرائیل تینوں شامل تھے اور ایک ایسے وقت کا اِنتخاب کیا گیا جب ملک میں سیاسی اور معاشی عدم اِستحکام ہے لیکن پاکستان نے مئی میں 4 دن کے اندر بھارت کا غرور خاک میں مِلایا اور دوسری طرف ایک ہفتے کی جنگ کے بعد افغانستان سے فتنہ الخوارج کے خطرے کو نیوٹرلائز کیا۔

پہلے دشمن معلوم ہوتا تھا اب دشمن نامعلوم ہے، طاہر خان

بین الاقوامی اداروں کے ساتھ کام کرنے اور افغان امور پر گہری نگاہ رکھنے والے ممتاز صحافی و تجزیہ نگار طاہر خان نے وی نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2008 سے لے کر 2014 تک جتنے آپریشنز ہوئے باجوڑ، سوات/ مینگورہ، جنوبی وزیرستان اور آخری آپریشن شمالی وزیرستان میں ہوا، اِن آپریشنز نے دہشتگرد گروہوں کے عملی صلاحیّت ختم کر دی تھی۔

طاہر خان نے کہا کہ ان آپریشنز میں ایک چیز تھی کہ پہلے آپ کو پتا ہوتا تھا کہ آپریشن کہاں کرنا ہے، خطرہ کہاں سے آ رہا ہے لیکن اب آپ کو یہ معلوم نہیں ہوتا اور صرف انٹیلی جینس کی بنیاد پر آپ کو ٹارگٹڈ آپریشن کرنا پڑتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں آپ کا دشمن معلوم تھا تو آپ نے اس کو نکال کے جگہ کلیئر کردی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اب وہ نامعلوم ہے وہ آبادی کے اندر رہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ اس پر حملہ کرتے ہیں تو ساتھ میں عام لوگ بھی مارے جاتے ہیں جس سے سارے نظام کو خطرہ لاحق ہو جاتا ہے جو ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔

طاہر خان نے کہا کہ جب سیکیورٹی فورسز کو خبر مِلتی ہے کہ فلاں جگہ پر دہشتگرد ہیں یا فلاں جگہ پر دہشتگرد آئے ہیں اور وہ وہاں آپریشن کے لیے جاتی ہیں تو دہشتگرد گروہ جو خاصے طاقتور ہیں وہ سوچتے ہیں کہ سیکیورٹی فورسز کو کیسے نقصان پہنچایا جائے اور آج کل ان کا ایک لائحہ عمل یہ ہے کہ وہ راستے میں فوج پر حملہ کرتے ہیں۔

پاکستان اور طالبان رجیم کا معاہدہ اہم ہے، لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) خالد نعیم لودھی

سکیورٹی اُمور کے ماہر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) خالد نعیم لودھی نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری ہے لیکن فی الحال اُس میں کامیابی کا تناسب اِس قدر زیادہ نہیں۔

مزید پڑھیں: بھائی بول کر گیا کہ جلد آؤں گا مگر اب تک لوٹ نہ سکا، بلوچستان میں دہشتگردی کے دل دہلا دینے والے واقعات

پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے درمیان حالیہ معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں افغان سرزمین کا استعمال نہ ہو یہ معاہدہ بہت اہم ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان اور طالبان رجیم تنازع پاکستان میں دہشتگردی دہشتگردی دہشتگردی کے خلاف جنگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان اور طالبان رجیم تنازع پاکستان میں دہشتگردی دہشتگردی دہشتگردی کے خلاف جنگ دہشتگردی کے خلاف جنگ انہوں نے کہا کہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سب سے زیادہ ہوئے جن میں کہ پاکستان ا صف ہارون پاکستان ا زخمی ہوئے طاہر خان پاک فوج ہے لیکن کے ساتھ لیکن ا کے لیے

پڑھیں:

پنڈی ٹیسٹ میں پاکستان کی پہلی اننگز 333 رنز پر سمٹ گئی، مہاراج کی تباہ کن بولنگ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان جاری دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز میزبان ٹیم کی پہلی اننگز 333 رنز پر تمام ہوگئی۔

جنوبی افریقی اسپنر کیشوو مہاراج نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی بیٹنگ لائن کو اکھاڑ دیا اور 7 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

آج دوسرے روز کھیل کا آغاز پاکستان نے 259 رنز پانچ کھلاڑی آؤٹ پر کیا۔ سعود شکیل 42 اور آغا سلمان 10 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔ دونوں بیٹرز نے پراعتماد انداز میں اننگز کو آگے بڑھایا اور چھٹی وکٹ کی شراکت میں قیمتی رنز جوڑے۔

سعود شکیل نے اپنی نصف سنچری مکمل کی لیکن زیادہ دیر کریز پر نہ رک سکے اور 66 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ ان کے بعد سلمان علی آغا نے بھی 45 رنز کی مفید اننگز کھیل کر ٹیم کے مجموعے میں اضافہ کیا۔

مڈل اور لوئر آرڈر بیٹسمین بھی زیادہ مزاحمت نہ دکھا سکے۔ شاہین شاہ آفریدی، ساجد خان اور آصف آفریدی کیشوو مہاراج کے اسپن جال میں پھنس گئے۔ نعمان علی 6 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔ پاکستان کی اننگز 333 کے مجموعے پر اختتام پذیر ہوئی۔

جنوبی افریقا کی جانب سے کیشوو مہاراج کے علاوہ سائمن ہارمر نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ایک وکٹ کگیسو ربادا کے حصے میں آئی۔  مہاراج نے اپنی نپی تلی لائن اور گیند میں تنوع کے ذریعے پاکستانی بلے بازوں کو مشکلات میں ڈالے رکھا۔

اس سے قبل پہلے روز پاکستانی کپتان شان مسعود نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 87 رنز بنائے تھے جب کہ عبداللہ شفیق 57 رنز کی پُراعتماد اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے تھے۔ ان دونوں کے درمیان شراکت داری نے ٹیم کو مضبوط آغاز فراہم کیا تھا، مگر بعد میں مڈل آرڈر کی غیر یقینی کارکردگی نے رفتار کو سست کر دیا۔

متعلقہ مضامین

  • سکیورٹی فورسز کا فتنہ الہندوستان کیخلاف آپریشن، 6 دہشتگرد ہلاک
  • بلوچستان: سیکیورٹی فورسز کی دالبندین میں کارروائی، 6 دہشتگرد ہلاک
  • باجوڑ میں فورسز کا آپریشن، ایک دہشتگرد ہلاک، دیگر زخمی حالت میں فرار
  • سبی، سی ٹی ڈی کی کارروائی، 5 مبینہ دہشتگرد ہلاک
  • سبی میں سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، دہشتگردی کا منصوبہ ناکام ، 5 دہشتگرد ہلاک
  • بلوچستان پاکستان کا فخر، عوام اصل سرمایہ ہیں، آرمی چیف
  • کشمیر میں امن کیلئے دہشتگردی کے ماحولیاتی نظام کو تباہ کرنا ہوگا، منوج سنہا
  • پنڈی ٹیسٹ میں پاکستان کی پہلی اننگز 333 رنز پر سمٹ گئی، مہاراج کی تباہ کن بولنگ
  • پاکستان میں دہشتگردی کی کوئی گنجائش نہیں، وزیراعظم کی ہندو برادری کو دیوالی کی مبارکباد، کیک بھی کاٹا