پنجاب میں بسنت کی ہرگز اجازت نہیں، پتنگ بازی کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ صوبے میں بسنت کی ہرگز اجازت نہیں اور پتنگ بازی کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیرہ غازی خان: پنجاب پولیس نے فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے 4 دہشتگرد ہلاک کردیے
لاہور میں جمعے کو ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی ڈاکٹر عثمان انور
کا کہنا تھا کہ ایک بسنت کے دوران 54 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے تھے لہٰذا بسنت تو اب نہیں ہوگی۔
بڑے جرائم میں 70 فیصد تک کمیآئی جی عثمان انور نے کہا کہ صوبے میں مجموعی جرائم کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور بڑے جرائم میں 70 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی حکومت کے نئے قائم کردہ کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی) کی مؤثر حکمت عملی کا نتیجہ قرار دی گئی ہے۔
آئی جی عثمان انور کا کہنا تھا کہ صوبے بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں کی جا رہی ہیں، اور پولیس کے نظام کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کیا جا رہا ہے۔
قتل کی شرح میں 49 فیصد کمی، کار اسنیچنگ میں بھی کمیانہوں نے بتایا کہ اعدادوشمار کے مطابق پنجاب میں قتل کے واقعات میں 49 فیصد کمی آئی ہے جو پہلے ماہانہ 1300 سے کم ہو کر اب 800 واقعات تک محدود ہو گئے ہیں۔
مزید پڑھیے: پنجاب: ڈرون پولیسنگ اور نیا مربوط سیکیورٹی اینڈ آرمز ریگولیشن سسٹم منظور
ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح گاڑیاں چھیننے کے کیسز میں 62 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے جو پولیس آپریشنز کی کامیابی کا مظہر ہے۔
پولیس ریفارمز اور جدید ٹیکنالوجی کا نفاذآئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے عہدہ سنبھالتے ہی صوبے میں پولیس کے نظام کی ازسرنو تنظیم نو شروع کی جس کے تحت ’ڈالا کلچر‘ کے خاتمے، مافیا نیٹ ورکس کے ٹوٹنے اور جدید ڈرون سرویئلنس سسٹم کے نفاذ جیسے اقدامات کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ سرحدی چیک پوسٹس کو مضبوط بنانے کے لیے ہر پوسٹ کے لیے ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ تمام نئی بھرتیاں مکمل میرٹ پر کی گئیں جن میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہوئی۔
سی سی ڈی زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے، ایڈیشنل آئی جی سہیل ظفر چٹھہایڈیشنل آئی جی سہیل ظفر چٹھہ کے مطابق سی سی ڈی زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے جس کے تحت قتل، ڈکیتی، ریپ اور گاڑی چوری جیسے سنگین جرائم پر کوئی رعایت نہیں برتی جا رہی۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے سال کے مقابلے میں اب ہر ماہ تقریباً 500 کم لوگ قتل ہو رہے ہیں جو پولیس ریفارمز اور وزیراعلیٰ کے وژن کی بدولت ممکن ہوا ہے۔
’ویپن فری پنجاب مہم شروع ہوچکی، شہریوں کے پاس 15 دن ہیں ‘ایڈیشنل آئی جی سہیل ظفر چٹھہ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے صوبے کو غیر قانونی اسلحے سے پاک بنانے کے لیے’ویپن فری پنجاب‘ مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
سہیل چٹھہ کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں شہریوں کو 15 روزہ ایمنسٹی پیریڈ (عام معافی کی مدت) دی گئی ہے جس کے دوران وہ غیر لائسنس یافتہ اسلحہ خود جمع کروا سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا جو شہری مقررہ مدت میں اسلحہ جمع کروا دیں گے اور ان کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں ہو گی تاہم 15 دن کے بعد غیر قانونی اسلحہ رکھنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
اسلحہ سے متعلق جرائم 4 ماہ میں 75 فیصد کم کرنے کا ہدفسہیل ظفر چٹھہ نے مزید کہا کہ لائسنس یافتہ اسلحے کی بھی از سر نو تصدیق کی جائے گی اور خلاف ورزی کی صورت میں لائسنس منسوخ کر دیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: پنجاب پولیس کی افسر عائشہ بٹ نے عالمی ایوارڈ جیت لیا
حکومت نے آئندہ 4 ماہ میں اسلحہ سے متعلق جرائم میں 75 فیصد کمی کا ہدف مقرر کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور ایڈیشنل آئی جی پنجاب سہیل ظفر چٹھہ پنجاب پولیس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ نے کہا کہ فیصد کمی انہوں نے سی سی ڈی کے خلاف کے لیے گئی ہے
پڑھیں:
سہیل آفریدی کا قوم کو پیغام: پالیسی صرف عمران خان کی ہوگی
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے چارسدہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پورے پاکستان کے لیے واضح پیغام یہ ہے کہ پالیسی صرف عمران خان کی رہنمائی میں ہوگی۔
سہیل آفریدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب سے بانی نے مجھے نامزد کیا، کچھ حلقوں نے کہا کہ میں قبول نہیں ہوں، لیکن میں لوگوں کی باتوں سے نہیں، بلکہ عوام کی رائے سے خود کو قبول سمجھتا ہوں۔ اُن کے مطابق تبدیلی صرف آنے والی نہیں بلکہ اب حقیقی معنوں میں آگئی ہے۔
وزیراعلیٰ نے اس موقع پر میڈیا پر تنقید بھی کی اور کہا کہ کچھ حلقوں نے پریس کانفرنس کے ذریعے انہیں دہشت گرد بنانے کی کوشش کی اور کہا کہ میرے پاس تجربہ نہیں ہے، تاہم بانی پی ٹی آئی کے وژن کے مطابق ایجوکیشن اور ہیلتھ کے شعبوں میں کام جاری رہے گا۔
سہیل آفریدی نے زور دیا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایات کے مطابق کام کریں گے اور قوم کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پالیسی میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بانی سے ملاقات کے لیے تمام آئینی و قانونی راستے اپنائے جا رہے ہیں، مگر ابھی ملاقات نہیں کرائی جا رہی۔