قم، پہلی بین الاقوامی الصدیقہ الشہیدہ کانفرنس 20 نومبر کو منعقد ہو گی
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
کانفرنس میں اہم علمی شخصیات کا خطاب، مقابلہ ہائے مقالہ جات اور شعر نویسی میں کامیاب ہونیوالے افراد میں تقسیم انعامات، اور مقاومتی محاذ کی اہم بین الاقوامی شخصیات کے اہل خانہ کی قدر دانی کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ بقیۃ اللہ اسلامک انسٹی ٹیوٹ کا اجلاس اسلامی جمہوریہ ایران کے مقدس شہر قم میں منعقد ہوا۔ جس میں پہلی عظیم الشان الصدیقہ الشھیدہ بین الاقوامی کانفرنس کی تیاریوں کے سلسلے میں ہئیت امنا اور گورننگ باڈی کے مسلسل جلسات کے بعد کانفرنس کی تاریخ، مقام اور وقت معین کیا گیا۔ شرکاء نے کانفرنس کی تشہیری مہم شروع کرنے پر تاکید کرتے ہوئے قم المقدسہ کی تمام ثقافتی تنظیموں، موسسہ ہائے علمیہ، مدارس اور اہم شخصیات سے ملاقات اور انہیں کانفرنس میں شرکت کی دعوت دینے کا فیصلہ کیا۔
پہلی عظیم الشان الصدیقہ الشہیدہ کانفرنس 20 نومبر 2025 کو مجتمع عالی امام خمینی (رح) کے القدس کانفرنس ہال میں منعقد کی جارہی ہے، جس میں اہم علمی شخصیات کا خطاب، مقابلہ ہائے مقالہ جات اور شعر نویسی میں کامیاب ہونیوالے افراد میں تقسیم انعامات، اور مقاومتی محاذ کی اہم بین الاقوامی شخصیات کے اہل خانہ کی قدر دانی کی جائے گی۔ اس کانفرنس میں قم المقدسہ کے طلاب اپنے اہل خانہ کے ساتھ شرکت کریں گے، جبکہ مہمانوں اور زائرین کی سہولت کے لئے شہر بھر سے بسوں کا انتظام بھی کیا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بین الاقوامی
پڑھیں:
پاکستان کو نومبر 2025 میں 3.2 ارب ڈالر ترسیلات زر موصول، 5 ماہ میں مجموعی حجم 16.1 ارب ڈالر
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں نے نومبر 2025 میں 3.2 ارب ڈالر وطن بھیجے۔ گزشتہ سال نومبر کے مقابلے میں ترسیلات زر میں 9.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، البتہ اکتوبر 2025 کے 3.4 ارب ڈالر کے مقابلے میں ماہانہ بنیادوں پر 7 فیصد کمی ہوئی۔
5MFY26 میں ترسیلات زر 16.1 ارب ڈالرمالی سال 2026 کے ابتدائی 5 ماہ (5MFY26) میں ترسیلات زر کا مجموعی حجم 16.1 ارب ڈالر رہا، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 14.8 ارب ڈالر کے مقابلے میں 9.3 فیصد زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے وزیراعظم کا اہم اقدام، ترسیلات زر سہولت اسکیم جاری رکھنے کا فیصلہ
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے مطابق ترسیلات زر میں اضافہ گزشتہ برسوں میں افرادی قوت کی بیرون ملک برآمد، رسمی اور غیر رسمی مارکیٹ کے درمیان کم شرحِ فرق، اور حکومتی ترغیبات کی بدولت ممکن ہوا۔
ادارے نے اپنے تجزیے میں کہا کہ وہ مالی سال 2026 کے لیے 41 ارب ڈالر کے ہدف کو برقرار رکھے ہوئے ہیں، جو FY25 کی 38 ارب ڈالر ترسیلات کے مقابلے میں 7.5 فیصد زیادہ ہے۔
یو اے ای سے ترسیلات میں تیزیجے ایس گلوبل کے وقاص غنی کے مطابق، نومبر 2025 میں متحدہ عرب امارات سے ترسیلات کا حصہ بڑھ کر 21 فیصد ہو گیا، جو گزشتہ سال 18 فیصد تھا۔ انہوں نے بتایا کہ دبئی میں پاکستانی تارکینِ وطن کی جانب سے بھیجی جانے والی رقوم میں مستقل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
جے ایس گلوبل کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب اور یو اے ای سے آنے والی ترسیلات مجموعی ترسیلات زر کا 45 فیصد رہیں، جو گزشتہ 2 سال کے اوسط 44 فیصد سے کچھ زیادہ ہے۔
معاشی اہمیتترسیلات زر پاکستان کے بیرونی کھاتے کے استحکام، معاشی سرگرمیوں میں بہتری اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے خاندانوں کی آمدنی میں اضافے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ حکومت ان رقوم کو رسمی ذرائع سے ملک میں لانے کے لیے مراعات اور مختلف سہولتیں فراہم کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے گزشتہ مالی سال میں ترسیلات زر ریکارڈ بلند سطح پر، وزیراعظم کا اظہار تشکر
اسٹیٹ بینک کے مطابق پاکستان ریمیٹنس انیشی ایٹو (PRI) کی بدولت 2009 میں 25 مالیاتی ادارے اس نظام کا حصہ تھے، جو 2024 تک بڑھ کر 50 سے زائد ہو چکے ہیں، جبکہ بین الاقوامی اداروں کی تعداد 45 سے بڑھ کر 400 تک پہنچ گئی ہے۔
نومبر 2025 میں مختلف ممالک سے موصول ہونے والی ترسیلاتسعودی عرب: 753 ملین ڈالر
سالانہ بنیادوں پر 3٪ اضافہ، مگر گزشتہ سال کے 838 ملین ڈالر سے کم
متحدہ عرب امارات: 675 ملین ڈالر
سالانہ 9٪ اضافہ
برطانیہ: 481 ملین ڈالر
اکتوبر کے مقابلے میں 4٪ کمی لیکن سالانہ 17٪ اضافہ
امریکا: 277 ملین ڈالر
سالانہ 4٪ کمی، ماہانہ 8٪ کمی
یورپی یونین ممالک: 417 ملین ڈالر
سالانہ 29٪ اضافہ
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ترسیلات زر