2025-05-09@03:55:48 GMT
تلاش کی گنتی: 204

«ملٹری کورٹ کو»:

(نئی خبر)
    ملٹری کورٹس میں ٹرائل کے طریقہ کار پر مطمئن کریں: جسٹس جمال مندوخیل WhatsAppFacebookTwitter 0 10 January, 2025 سب نیوز اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائلز سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ ملٹری کورٹس میں ٹرائل کے طریقہ کار پر مطمئن کریں۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بنچ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کر رہا ہے، بنچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل ہیں۔وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کے دلائل...
    اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ میں سویلینز کیفوجی عدالتوں میں ٹرائل سے متعلق کیس میں عدالت نے سوال کیا کہ یہ تفریق کیسے کی جاتی ہے کہ کون سا کیس ملٹری کورٹ اورکون ساکیس انسداد دہشتگردی عدالت میں جائے گا؟سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے کی جس دوران وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے۔ سماعت کے آغاز پر خواجہ حارث نے ملٹری ٹرائل کالعدم قراردینے سے متعلق 5رکنی بینچ کا فیصلہ پڑھ کرسنایا اور کہا کہ فیصلے کے مطابق تمام بنیادی حقوق ہیں جن کی وضاحت کردی گئی ہے، اس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا...
    وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا ہےکہ میثاق معیشت اور میثاق جمہوریت کا حامی ہوں، اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے معاملات ٹھیک کرنے میں رکاوٹ نہیں، سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات ہونے چاہئیں، پی ٹی آئی قائل کرے سپریم کورٹ کا جج ہی انکوائری کر سکتا ہے تو مان لیں گے ،بانی پی ٹی آئی کی رہائی عدالت کے ذریعے ہو گی۔ نجی ٹی وی کوانٹرویومیں رانا ثناء اللہ نے  کہا کہ پیپلزپارٹی،ن لیگ کے میثاق جمہوریت کرنے پر تیسری قوت کو لایا گیا، تیسری قوت کا ایک ہی نعرہ تھا،کسی کے ساتھ بات نہیں کروں گا، پی ٹی آئی کو 2018میں کہا تھا میثاق معیشت کریں،انہوں نے انکار کر دیا، بانی پی ٹی آئی 26 نومبر تک بنگلادیش کے...
    اسلام آباد : سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے 9 مئی کے مخصوص ملزمان کے ملٹری ٹرائل پر سوالات اٹھا دیے کہ کس کا ملٹری ٹرائل ہوگا کس کا نہیں یہ کون طے کرے گا؟ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ہوئی. سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔آئینی بینچ نے 9 مئی کے مخصوص ملزمان کے ملٹری ٹرائل پر سوالات اٹھا دیے، جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ دائرہ اختیارکون طےکرتاکس کاٹرائل ملٹری کورٹس میں ہوگاکس کا نہیں؟۔جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے تمام ملزمان کی ایف آئی آر تو ایک جیسی تھی، یہ تفریق کیسے...