جامشورو: سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے خاتمے کے حکومتی فیصلے پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
جامشورو (اسٹاف رپورٹر) سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے قیام کے بعد بورڈ کی جانب سے سندھ بھر کے سرکاری اسکولوں کے بچوں اور بچیوں کے لیے مفت درستی کتابوں کی تقسیم کا عمل کئی سال سے جاری ہے، پہلی جماعت سے دسویں جماعت کے بچوں کو درسی کتابوں کی تقسیم مفت کی جاتی ہے لیکن حالیہ سندھ حکومت کے فیصلے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے خاتمے میں وہاں خدمت انجام دینے والے 200سے زائد ملازمین اور پنشنر کا مستقبل خطرے میں نظر آ رہا ہے، پہلے بھی متعدد اداروں میں فرد واحد مقرر کر کے ان اداروں کو تباہی کی طرف لے جایا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی حکومت کی جانب سے کیا جانے والا فیصلہ واپس لے۔ اس سلسلے میں آل پاکستان کلرک ایسو سی ایشن کے ایم اے بھرگڑی اور حاکم چانڈیو کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت بورڈ کو کمپنی بنا کر کرپشن میں اضافہ کرنا چاہتی ہے، منافع بخش اداروں کو بند کرنا سوچی سمجھی سازش ہے جو کسی طور قبول نہیں، ہمیشہ نقصان دینے والے اداروں کو پرائیوٹ کیا جاتا ہے لیکن یہاں خود مختار اداروں کو تباہ کرنا درست عمل نہیں، حکومت پہلے بھی محکمہ صحت ڈپارٹمنٹ سے PPHI کے تحت کام لے رہی ہے لیکن سندھ کے دیہاتی علاقوں میں PPHI کا کوئی کام نہیں، مذکورہ فیصلہ واپس لیا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اداروں کو
پڑھیں:
سندھ کا بلدیاتی نظام اپنی ہی حکومت کا کوڑا اٹھانے کے قابل نہیں، عظمیٰ بخاری
صوبائی دارالحکومت سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آرہی سندھ والوں کا پرابلم کیا ہے۔؟ کبھی کہتے ہیں وزیراعلیٰ نظر کیوں نہیں آئی، کبھی کہتے کہ ان کو شہروں کی صفائی کے لیے خود آنا پڑتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کے بیانات پر ردعمل آگیا۔ صوبائی دارالحکومت سے جاری اپنے ایک بیان میں عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آرہی سندھ والوں کا پرابلم کیا ہے۔؟ کبھی کہتے ہیں وزیراعلیٰ نظر کیوں نہیں آئی، کبھی کہتے کہ ان کو شہروں کی صفائی کے لیے خود آنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے ترجمانوں کی فورس ڈپریشن اور ٹینشن میں بالکل ہی حواس باختہ ہو گئی ہے، مریم نواز کو عوام کی طرف سے جو داد مل رہی اس سے آپ کا جل جل کے برا حال ہورہا ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ صوبے میں صفائی آپریشن مکمل ہونے پر مریم نواز نے ورکرز کے لیے 10 ،10 ہزار انعام کا اعلان کیا ہے، بلدیاتی نظام پنجاب کا ہے اس بلدیاتی نظام کی تکلیف سندھ حکومت کو کیوں ہورہی۔؟ عظمی بخاریٰ نے مزید کہا کہ جو بلدیاتی نظام سندھ میں ہے، اس میں صرف ایک مئیر میڈیا میں ون مین شو ہے، اس کے علاؤہ پورے سندھ میں کوئی بلدیاتی ادارہ نظر نہیں آتا، انہیں اپنے شہر سے زیادہ پنجاب کی فکر ہے، عید کے تیسرے دن بھی سندھ کی فوٹیجز لوگ دیکھ رہے ہیں جہاں کوڑا پڑا ہوا ہے، سندھ کا بلدیاتی نظام اپنی ہی حکومت کا کوڑا اٹھانے کے قابل نہیں ہے۔