کراچی: افغان بستی میں غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے کیلئے آپریشن تیز، 1800 مکان مسمار
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
کراچی(ویب ڈیسک)کراچی افغان بستی میں غیرقانونی تعمیرات کے خاتمے کیلئے آپریشن تیز کر دیا گیا۔
آپریشن کے چھٹے روز 1800 غیرقانونی مکان مسمار کر دیئے گئے، آپریشن میں ضلعی انتظامیہ، اینٹی انکروچمنٹ فورس، پولیس اور رینجرز شریک ہوئی، حکام نے بتایا کہ قبضہ مافیا نے ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی 234 ایکڑ اراضی پر قبضہ کر رکھا ہے، افغان بستی میں 3100 غیرقانونی مکانات تعمیر ہیں۔
پولیس حکام نے بتایا کہ سہراب گوٹھ میں پولیس کا سرچ آپریشن جاری رہا، غیرقانونی طور پر مقیم 45 افغانیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کسٹمز کراچی نے بھارتی ساختہ اشیاء کی غیر قانونی درآمد ناکام بنادی
کسٹمز کراچی نے بھارتی ساختہ اشیاء کی غیر قانونی درآمد کی کوشش ناکام بنادی۔ کلیکٹریٹ آف کسٹمز اپریزرمنٹ ویسٹ کراچی نے کارروائی کی۔
ایف بی آر حکام کے مطابق بھارتی ساختہ 24 اعشاریہ 22 ملین روپے مالیت کی ٹیکسٹائل مشینری کی ایک کھیپ کی درآمد ناکام بنائی گئی ہے۔ مشینری بظاہر چین سے درآمد کی جارہی تھی لیکن یہ بھارت سے درآمد ہوئی۔
حکام کے مطابق مشینری کا ملک چین ظاہر کرکے کلیئر کرانے کی کوشش کی گئی ، اس جعل سازی کو کسٹمز کراچی نے ناکام بنایا۔
ایف بی آر حکام کے مطابق مشینری کی مینوفیکچرر پلیٹس اور شناختی نشانات مٹائے گئے تھے جبکہ برقی آلات پر میڈ ان انڈیا ثبت تھا۔
کسٹمز حکام نے بروقت کارروائی کرکے غیر قانونی اشیاء کی کلیئرنس روکی، جبل علی سے بھیجی گئی بھارتی ساختہ دوسری کھیپ کی مالیت کا تخمینہ 16 اعشاریہ 60 ملین روپے ہے۔
اعلامیے کے مطابق شنیڈر الیکٹرک کے پاور ڈسٹری بیوشن یونٹ پر مشتمل کھیپ کا ماخذ ملک چین ظاہر کیا گیا تھا۔
تفصیلی معائنے پر 3 اعشاریہ 76 ملین روپے مالیت کے پاور ڈسٹری بیو شن یونٹ کے مین پینل ڈور پر "میڈ اِن انڈیا" واضح طور پرلکھا ہوا پایا گیا جبکہ گارنیٹ مش 80 پر مشتمل کھیپ کا ماخذ ملک ترکی ظاہر کیا گیا تھا۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ممنوعہ اشیاء کی غیر قانونی درآمد اور غلط بیانی میں ملوث درآمد کنندگان کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھی جائے گی۔