کراچی، ڈیفنس میں کم عمر ڈرائیور کی کوچ چلاتے ہوئے تصویر وائرل، 50 ہزار روپے کاچالان
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
کراچی:
ڈیفنس کے علاقے میں کم عمر ڈرائیور کی کوچ کے اسٹیئرنگ پر موجودگی کی تصویر وائرل ہونے کے بعد ٹریفک پولیس حرکت میں آگئی اور دوسرا بڑا چالان کردیا۔
پولیس حکام نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کوچ مالک کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے شہر کا دوسرا بڑا چالان جاری کر دیا۔
ٹریفک پولیس کے مطابق بس مالک کو 50 ہزار روپے کا ای چالان بھیج دیا گیا ہے، جو کم عمرڈرائیونگ کے باعث لگایا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ویڈیو اور تصاویر میں 11 سے 12 سالہ بچہ ڈی ایچ اے کی سڑک پر مسافر کوچ چلاتے ہوئے واضح طور پر نظر آ رہے ہیں۔
ٹریفک پولیس حکام کا کہنا تھا کہ بچوں کو بھاری گاڑیاں چلانے کی اجازت دینا سنگین غفلت ہے جبکہ معاملے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تیز رفتار کار کو حادثہ؛ مرسڈیز اڑتی ہوئی دو گاڑیوں کے اوپر سے گزر گئی، ویڈیو وائرل
رومانیا میں تیز رفتاری کے باعث پیش آنے والے ایک نہایت حیران کن اور خوفناک ٹریفک حادثہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں ایک مرسڈیز کار راؤنڈ اباؤٹ سے ٹکرا کر ہوا میں بلند ہوتی ہوئی دو گاڑیوں کے اوپر سے گزر گئی اور پھر زور دار آواز کے ساتھ سڑک پر جا گری۔ یہ ناقابلِ یقین مناظر سیکیورٹی کیمروں میں ریکارڈ ہوئے اور چند ہی گھنٹوں میں اڑتی ہوئی کار کے عنوان سے وائرل ہو گئے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثہ اس وقت پیش آیا جب 55 سالہ ڈرائیور ذیابیطس کے باعث گاڑی پر کنٹرول نہ رکھ سکا اور مرسڈیز انتہائی رفتار سے راؤنڈ اباؤٹ کی جانب بڑھی اور وسط میں بنے ڈیوائیڈر سے ٹکرا کر فضا میں اچھل گئی۔ ویڈیو میں دکھائی دینے والا منظر بظاہر کسی فلمی سین جیسا لگتا ہے مگر حقیقت میں یہ ایک ہولناک واقعہ تھا۔
View this post on Instagramحکام کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ تیز رفتاری اور غفلت کے سنگین نتائج کی واضح مثال ہے۔ ان کے مطابق چند لمحوں کی لاپرواہی نہ صرف ڈرائیور کے لیے بلکہ دیگر راہگیروں کے لیے بھی جان لیوا ثابت ہوسکتی تھی۔ خوش قسمتی سے اس حادثے میں نہ تو کوئی دوسرا شخص زخمی ہوا اور نہ ہی گاڑی کے اندر موجود ڈرائیور کو جان لیوا چوٹیں آئیں۔
ایمرجنسی ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچیں اور زخمی ڈرائیور کو اسپتال منتقل کرنے کی پیشکش کی، تاہم اس نے طبی ٹرانسپورٹ سے انکار کردیا۔ مقامی شہریوں اور سڑکوں کی حفاظت سے متعلق افسران نے اس واقعے کے بعد عوام سے اپیل کی ہے کہ تیز رفتاری اور خطرناک ڈرائیونگ سے گریز کیا جائے تاکہ ایسے حادثات سے بچا جا سکے۔
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر میمز اور تبصروں کا سیلاب آگیا، لیکن ماہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خبردار کیا ہے کہ حادثات تفریح کا نہیں بلکہ سنجیدگی اور احتیاط کا موضوع ہیں کیونکہ ایسی غفلت انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بن سکتی ہے۔