Jasarat News:
2025-04-25@11:25:54 GMT

حکومت کی ایک سالہ کارکردگی: ایک جائزہ

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

حکومت کی ایک سالہ کارکردگی: ایک جائزہ

پاکستان میں گزشتہ ایک سال میں حکومت نے کئی اہم فیصلے کیے اور مختلف شعبوں میں اپنی کارکردگی دکھانے کی کوشش کی۔ اگرچہ حکومت نے معاشی بحران، توانائی کے مسائل، اور دیگر مشکلات کے باوجود کئی اقدامات کیے ہیں تاہم عوامی سطح پر ان کی کامیابیاں متنازع رہی ہیں۔ پاکستان کی معیشت گزشتہ ایک سال میں بہت زیادہ مشکلات کا شکار رہی۔ روپے کی قدر میں مسلسل کمی، مہنگائی کا طوفان، اور بے روزگاری کی بڑھتی ہوئی شرح نے عوام کو شدید متاثر کیا۔ حکومت نے آئی ایم ایف سے قرض حاصل کرنے کے لیے کئی مالیاتی اقدامات کیے، جن میں بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ شامل تھا۔ ان اقدامات کے باوجود معیشت مستحکم نہیں ہو سکی، اور عوام کی روزمرہ زندگی مزید مشکل ہو گئی۔ تاہم، حکومت نے معیشت کو بہتر بنانے کے لیے کچھ اصلاحات متعارف

کرائیں، لیکن ان کی کامیابی کا اندازہ وقت کے ساتھ ہوگا، توانائی کے شعبے میں حکومت نے کئی اصلاحاتی اقدامات کیے، لیکن یہ مسائل بدستور موجود ہیں۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ، قیمتوں میں اضافہ اور توانائی کی پیداوار میں کمی جیسے مسائل نے عوام کی زندگی کو متاثر کیا۔ حکومت نے توانائی کے نئے منصوبوں کا آغاز کیا، مگر ان منصوبوں میں تاخیر اور درست منصوبہ بندی کی کمی کے باعث ان کا عملی اثر زیاد ہ نہیں دیکھا گیا۔

پاکستان کے صحت کے نظام میں گزشتہ ایک سال میں حکومت نے چند اہم اقدامات کیے ہیں، جیسے نئے اسپتالوں کی تعمیر اور صحت کے منصوبوں کا آغاز۔ تاہم، ان اقدامات کی تکمیل میں وقت لگا، اور عوام کو بنیادی صحت کی سہولتیں فراہم کرنے میں حکومت کی کارکردگی مایوس کن رہی۔ اسی طرح تعلیم کے شعبے میں بھی کچھ اسکیمیں متعارف کرائی گئیں، مگر تعلیمی معیار اور اسکولوں میں بنیادی سہولتوں کی کمی بدستور موجود ہے۔ پاکستان میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے حکومت نے کچھ اہم اقدامات کیے ہیں، جیسے خواتین کے خلاف تشدد کے لیے قوانین کی سختی اور ان کے تحفظ کے لیے نئے پروگرامز کا آغاز۔ تاہم، عملی طور پر ان قوانین کی مکمل عملداری میں مشکلات آئی ہیں۔ خواتین کے لیے معاشی، سماجی، اور سیاسی خودمختاری کے راستے میں ابھی بھی کئی رکاوٹیں موجود ہیں۔

پاکستان کی خارجہ پالیسی نے بھی گزشتہ سال میں کئی اہم موڑ دیکھے۔ حکومت نے عالمی سطح پر اپنے تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوشش کی اور کچھ اہم ممالک کے ساتھ معاشی و سیاسی تعلقات کو فروغ دیا۔ تاہم، بھارت کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی اور افغانستان کے معاملے میں چیلنجز نے خارجہ پالیسی کو پیچیدہ بنا دیا۔ عالمی سطح پر پاکستان کے موقف کو مؤثر انداز میں پیش کرنا حکومت کے لیے ایک چیلنج رہا۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھی ہے او ر سیکورٹی فورسز نے کئی کامیاب آپریشن کیے ہیں۔ تاہم، بعض علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ حکومت نے سیکورٹی کی حالت کو بہتر بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، مگر ان کی مؤثر عملداری میں مشکلات آئی ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اقدامات کیے ہیں اقدامات کی میں حکومت حکومت نے ایک سال سال میں کے لیے

پڑھیں:

وزارت خارجہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کیلئے اقدامات کرے، علامہ مقصود ڈومکی

اپنے بیان میں علامہ مقصود علی ڈومکی نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ پاکستانی وزارت خارجہ فوری طور پر سعودی حکام سے رابطہ کرے اور مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر اٹھاتے ہوئے سفارتی ذرائع سے علامہ وجدانی کی رہائی یقینی بنائے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی دومکی نے بلوچستان کے ممتاز عالم دین اور امام جمعہ کوئٹہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی سعودی عرب میں گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک جید اور باوقار عالم دین کی بلاجواز گرفتاری افسوسناک اور امت مسلمہ کے اتحاد کے لیے خطرناک عمل ہے۔ ہم سعودی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ علامہ غلام حسنین وجدانی کو فوری طور پر رہا کرے۔ انہوں نے اپنے جاری بیان میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ پاکستانی وزارت خارجہ فوری طور پر سعودی حکام سے رابطہ کرے اور اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر اٹھاتے ہوئے سفارتی ذرائع سے علامہ وجدانی کی رہائی یقینی بنائے۔

علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سعودی حکومت واضح کرے کہ علامہ غلام حسنین وجدانی کو کس الزام کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ اگر کوئی قانونی مسئلہ ہے تو اسے شفاف طریقے سے بیان کیا جائے۔ پاکستان کی وزارت خارجہ اور سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانہ، علامہ وجدانی کی رہائی کے لیے سنجیدہ اور نتیجہ خیز اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں مذہبی شخصیات کا احترام اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانا بین الاقوامی انسانی حقوق کا تقاضا ہے۔ علامہ وجدانی کو بغیر واضح وجہ کے حراست میں رکھنا ان اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات سے مذہبی ہم آہنگی متاثر ہو سکتی ہے۔ سعودی عرب میں اہل تشیع کے ساتھ امتیازی سلوک کی مسلسل شکایت رہی ہے۔ سعودی حکومت کو چاہیے کہ وہ اتحاد اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کے لیے ایسے واقعات کی روک تھام کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس افسوسناک واقعے کی سخت مذمت کرتے ہیں اور واضح کرتے ہیں کہ مجلس وحدت مسلمین علامہ غلام حسنین وجدانی اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔ ہم ہر قومی و بین الاقوامی فورم پر ان کی رہائی کے لیے آواز بلند کریں گے۔ ہم حقوق انسانی کی تنظیموں سے تقاضا کرتے ہیں کہ علامہ وجدانی کے معاملے کو سنجیدگی سے دیکھا جائے۔ اگر کوئی غلط فہمی ہے تو انہیں فوری رہا کیا جائے۔ اگر کوئی قانونی کارروائی درکار ہے تو انہیں دفاع کا مکمل موقع دیا جائے اور انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں۔ انہوں نے دعا کہ کہ اللہ تعالیٰ علامہ غلام حسنین وجدانی کی حفاظت فرمائے، ان کی عزت و حرمت میں اضافہ فرمائے اور جلد از جلد رہائی عطا فرمائے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت ملک سے ملیریا کے خاتمے کیلئے ضروری اقدامات کر رہی ہے: شہباز شریف
  • کورنگی کریک میں لگنے والی آگ خود بہ خود بجھ گئی
  • وزارت خارجہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کیلئے اقدامات کرے، علامہ مقصود ڈومکی
  • شبمن گِل اور سارہ ٹنڈولکر نے راہیں جدا کرلیں؟
  • وزیراعظم نے FBR کا جائزہ ماڈل تمام وفاقی ملازمین پر لاگو کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی
  • کراچی: مہران ٹاؤن میں گتہ فیکٹری کے گودام میں آتشزدگی، بھاری مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا
  • ایف بی آر کا پاکستان کسٹمز کے گریڈ سولہ سے اوپر کے افسران کو مالی انعامات دینے کا فیصلہ
  • تھیٹر کے ساتھ شادیوں میں بھی فحش گانوں پر پابندی عائد کی جائے، فنکاروں کا مطالبہ
  • چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس، پاکستان ریلوے کے آڈٹ اعتراضات کے جائزہ لیا گیا
  • صوبائی وزیر صحت کا ڈپٹی کمشنرکے ہمراہ چوہنگ اور گردونواح کے علاقوں میں پولیو ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ