وکی کوشل کی فلم چھاوا کا ایک ہفتے میں 200 کروڑ سے زائد کا بزنس
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
ویب ڈیسک—بالی وڈ اداکار وکی کوشل کی فلم ‘چھاوا’ ان کے کریئر اور سال 2025 کی اب تک کی سب سے بڑی اوپننگ دینے والی فلم سمجھی جا رہی ہے۔
فلم نے ریلیز کے ایک ہفتے کے دوران بھارت بھر سے لگ بھگ 219 کروڑ سے زائد روپے کمائے ہیں۔
‘چھاوا’ 14 فروری کو ویلنٹائن ڈے کے موقع پر ریلیز کی گئی تھی۔
بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق فلم نے جمعرات تک بھارت بھر سے 219.
اب جمعے کو اداکار ارجن کپور، بھومی پڈنیکر اور راکول پریت کی فلم ‘میرے ہسبینڈ کی بیوی’ ریلیز ہونے جا رہی ہے۔
اس نئی رومینٹک کامیڈی فلم کی ریلیز ‘چھاوا’ کے نمبرز کو کتنا متاثر کرتی ہے؟ یہ جاننے کے لیے ابھی تھوڑا انتظار کرنا پڑے گا۔
ایکشن اور تاریخ پر مبنی فلم ‘چھاوا’ کی ہدایت کاری لکشمن اتیکر نے دی ہیں جب کہ اسے ‘میڈ ڈوک فلمز’ کے بینر تلے ریلیز کیا گیا ہے۔
فلم میں وکی کوشل اور رشمیکا مندنا کے علاوہ اداکارہ ڈیانا پینٹی اور اداکار اکشے کھنا نے بھی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔
فلم کی کہانی مراٹھا راجہ چھترپتی سمبھاجی کے دور کے گرد گھومتی ہے۔
بھارتی نیوز ایجنسی ‘اے این آئی’ کے مطابق ریاست مدھیا پردیش کی حکومت نے مراٹھا راجہ چھترپتی سمبھاجی کی سال گرہ کی خوشی میں ‘چھاوا’ کو ٹیکس فری قرار دیا تھا۔
بعد ازاں ریاست گووا کی حکومت نے بھی فلم کو ٹیکس فری کرنے کا حکم دیا تھا۔
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
یہ بجٹ غریب عوام کا نہیں شریف خاندان کے بزنس ونگ کا بجٹ ہے، بیرسٹر سیف
— فائل فوٹووزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے وفاقی بجٹ پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
اس حوالے سے اپنے بیان میں بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے تنخواہ دار طبقے کو فارم 47 کے طرز پر جعلی ریلیف دیا ہے۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ مہنگائی کے مقابلے میں تنخواہوں میں اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے، یہ بجٹ غریب عوام کیلئے ایک ڈراؤنا خواب ہے۔
اسلام آبادقومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 2025-26ء کا 17...
انہوں نے کہا کہ پیٹرول اور بجلی پر ٹیکس میں اضافہ مہنگائی کے نئے طوفان کو جنم دے گا، پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے تمام اشیاء ضروریہ مہنگی ہو جاتی ہیں۔
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ توانائی کے متبادل ذرائع سولر پینل پر بھی ٹیکس عائد کردیا گیا ہے، اب سولر پینل بھی غریب عوام کی پہنچ سے باہر ہوگئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مہنگی بجلی، طویل لوڈشیڈنگ اور اب سولر پینل پر ٹیکس غریب جائیں تو کہاں جائیں؟ یہ بجٹ غریب عوام کا نہیں شریف خاندان کے بزنس ونگ کا بجٹ ہے۔