آئی ایم ایف سے قرض کی قسط، جائزہ مشن دو روز میں پاکستان آئے گا WhatsAppFacebookTwitter 0 1 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )پاکستان کو 7 ارب ڈالر کے بیل آٹ پیکیج میں سے ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کی ادائیگی کے حوالے سے اقتصادی جائزے کے لیے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کا جائزہ مشن پیر(3 مارچ) کو اسلام آباد پہنچے گا۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ اقتصادی جائزہ مذاکرات 15 مارچ تک جاری رہیں گے، پہلے مرحلے میں تکنیکی اور دوسرے مرحلے میں پالیسی سطح کے مذاکرات ہوں گے۔آئی ایم ایف کا 9 رکنی وفد نیتھن پورٹر کی قیادت میں تقریبا 2 ہفتے پاکستان میں قیام کرے گا،

آئی ایم ایف وفد آئندہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ کے لیے تجاویز بھی دے گا، رضامندی کی صورت میں ہی تنخواہ دار طبقے کو ریلیف مل سکے گا۔انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف وفد کے وزارت خزانہ، وزارت توانائی، منصوبہ بندی اور اسٹیٹ بینک کے ساتھ ساتھ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، اوگرا، نیپرا سمیت دیگر اداروں اور وزارتوں کے ساتھ مذاکرات ہوں گے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف

پڑھیں:

سیاسی رہنمائوں کی سزائوں کے خلاف ہیں،مذاکرات سے ہی مسائل کا حل نکل سکتا ہے، وزیر قانون

اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2025ء)وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اپوزیشن کو دعوت دی ہے کہ آئیں عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے مل بیٹھیں،ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں،اسی سے مسائل کا حل نکل سکتا ہے۔منگل کو وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کس مصلحت کے تحت پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کو توڑ دیا گیا تھا28 اپریل سے تین مئی 2023 تک بتایا گیا کہ ایک وقت میں پورے ملک میں انتخابات ہو سکیں،اس کے بعد ایک سیاسی کمیٹی بنائی گئی،بجٹ منظوری کے بعد سندھ اور بلوچستان اسمبلیوں کو بھی تحلیل ہونا تھا،جب کمیٹی نے سب کچھ طے کر دیا تھا تو کمیٹی اجلاس کے دوران شاہ محمود قریشی کو بانی پی ٹی آئی کا فون آیا جس کے بعد شاہ محمود قریشی نے تمام طے شدہ باتوں سے معذرت کر لی تھی۔

(جاری ہے)

اعظم نذیر تارڑنے کہاکہ ہمارے تمام سیاسی قائدین قید و بندبھگت چکے ہیں،ہم سیاسی راہنماوں کی سزاوں کے خلاف ہیں،26 ویں آئینی ترمیم اس ایوان نے دو تہائی اکثریت سے منظور کی۔انہوں نے کہا کہ اس ترمیم کے تحت ججوں کی تعیناتی میں پارلیمان کے کردار کو مضبوط کیا گیا،اقلیتوں اور بار کونسل کو نمائندگی دی گئی،ججوں کی تعنیاتی میں حکومت کے ساتھ اپوزیشن کو بھی نمائندگی دی گئی،اس میں اپوزیشن اور حکومت کی نمائندگی برابر ہے،کہا گیا کہ وکلا اس ترمیم کو تسلیم نہیں کریں گے لیکن کسی بار کونسل نے اعتراض نہیں کیا۔

وزیر قانون نے کہا کہ سول مقدمات کے تیس تیس سال تک فیصلے نہیں ہوتے تھے،کیا ہم کچھ نہ کریں، فوجداری مقدمات کئی کئی دہائیوں تک زیر التوا تھے،کیا ہم نظام انصاف کو شفاف بنانے کے لئے کچھ نہ کرتی اگر پھر بھی اپوزیشن کو اعتراض ہے تو دعوت دیتا ہوں آئیں مل بیٹھیں،فوجداری نظام انصاف میں 108 ترامیم کا مسودہ متعلقہ کمیٹی میں زیر التوا ہے۔انہوں نے اپوزیشن کو دعوت دی کہ آئیں مل بیٹھیں اور مل کر عوام کے مسائل حل کریں،ہم ڈائیلاگ کے لئے مل بیٹھنے کے لئے تیار ہیں، گفتگو سے ہی راستے نکلتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ملک ریاض کا بحریہ ٹان کی بندش کا عندیہ، مسائل حل کیلئے مذاکرات کی پیشکش
  • پاکستان مارٹ: برآمدات کے فروغ کے لیے یو اے ای میں وزارت تجارت کا انقلابی اقدام
  • ملک ریاض کا بحریہ ٹاؤن بند کرنے کا اشارہ، مسائل کے حل کیلئے مذاکرات کی پیشکش
  • ملک ریاض کا بحریہ ٹاون کی بندش کا عندیہ، مسائل کے حل کیلئے مذاکرات کی پیشکش
  • لوئر دیر میں پولیس چوکی کو بارودی مواد سے اُڑا دیا گیا
  • سیاسی رہنمائوں کی سزائوں کے خلاف ہیں،مذاکرات سے ہی مسائل کا حل نکل سکتا ہے، وزیر قانون
  • گرفتاریوں، مارپیٹ، چھاپے سب کا جائزہ لے رہے ہیں، سلمان اکرم راجا
  • یوکرین میں پاکستانی شہریوں کی مبینہ شمولیت کے الزامات بے بنیاد قرار
  • چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اجلاس،ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ
  • عوام کے لیے خوشخبری ، بجلی کی قیمت کم کردی گئی