ایف آئی اے اور آئی بی شوگرملز میں خریدوفروخت کی نگرانی کررہے ہیں، وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ شوگر ملز کی مکمل مانیٹرنگ کی جارہی ہے، ایف آئی اے اور آئی بی سمیت مختلف ادارے شوگر ملز کی خریدو فروخت کی نگرانی میں تعاون کررہے ہیں۔
یہ بات وزیر خزانہ نے وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
انہوں ںے کہا کہ ملک معاشی طور پر مستحکم ہورہا ہے، وزیراعظم اور کابینہ کو گزشتہ ہفتے ملک کی معاشی صورتحال سے آگاہ کیا گیا، ہمیں فروری میں 3.
انہوں نے کہا کہ 2025ء میں معاشی اشاریوں میں مزید بہتری متوقع ہے، ایف بی آر نے شوگر ملز میں مانیٹرنگ سسٹم قائم کردیا ہے، شوگر ملز کی مکمل مانیٹرنگ کے لیے جدید نظام بروئے کار لایا جارہا ہے، ایف آئی اے اور آئی بی سمیت مختلف ادارے شوگر ملز کی خریدو فروخت کی نگرانی میں تعاون کررہے ہیں۔
وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ معاشی اشاریئے مثبت ہو رہے ہیں، تمام پاکستانی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہیں، تمام دوست ممالک پاکستان کی معاشی ترقی کے معترف ہیں، اوورسیز پاکستانیز لائق تحسین ہیں جنہوں نے پاکستان ترسیلات بھجوا کر زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کیا، پاکستان کی معیشت استحکام سے ترقی کی طرف جا رہی ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ چینی کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات تاریخ میں پہلے کبھی نہیں لئے گئے، سیلز ٹیکس وصولی ایک سال کے اندر 15 ارب سے 24 ارب روپے تک پہنچی ہے، پاکستان کے عوام کے مفاد میں جو بھی اقدامات کرنے ہوں گے وہ کریں گے، ایک سال کے اندر بے مثال اقدامات اٹھائے گئے، تعمیر و ترقی کا سفر جاری رہے گا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شوگر ملز کی
پڑھیں:
پاکستان کا نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ 31 جولائی کو لانچ کیلئے تیار
پاکستان نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ 31 جولائی کو لانچ کرے گا۔ترجمان سپارکو کے مطابق پاکستان کا نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ چین سے لانچ ہوگا جو فصلوں کی نگرانی، زراعت اور شہری منصوبہ بندی میں مدد دے گا، اس کے علاوہ یہ نیا سیٹلائٹ قدرتی آفات کی پیشگی وارننگ کی نگرانی بھی کرے گا۔سپارکو کا کہنا ہے کہ گلیشیئرز کے پگھلاؤ، جنگلات کی کٹائی اور سی پیک سمیت قومی ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی میں بھی معاون ہوگا، نیا سیٹلائٹ ای او 1 اور پی آر ایس ایس کے ساتھ پاکستان کے ریموٹ سینسنگ بیڑے کو مضبوط بنائے گا۔سیٹلائٹ لانچنگ سپارکو کے ویژن 2047 اور قومی خلائی پالیسی کا عملی اظہار ہے۔ترجمان سپارکو کے مطابق ماحولیاتی نگرانی اور قدرتی وسائل کے انتظام میں نیا سیٹلائٹ اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔