اب کسی فوجی آپریشن کو نہیں مانتے، کسی بے گناہ کی جان جائے گی تو حساب ہوگا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ صوبے میں دوبارہ فوجی آپریشن کی تیاریاں کی جارہی ہیں، لیکن اب ہم کسی آپریشن کو نہیں مانتے، اگر کسی بے گناہ شہری کی جان جائے گی تو اس کا حساب ہوگا۔
خیبر میں امن جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 1947 سے لے کر نائن الیون تک پاکستانی سرحدوں کی حفاظت قبائل نے کی، لیکن بند کمروں کے اندر پرائی جنگ میں کودنے کا فیصلہ کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ قبائل کو قربانی کا بکرا بنا کر جنگ مسلط کی گئی، اور ہم پر ڈرون حملے کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2018 میں قبائل کو کہا گیا کہ اب سب کلیئر ہو چکا ہے، اور پھر 2022 میں ان کے انکار کے باوجود انہیں یہاں لا کر بسایا گیا۔
سہیل آفریدی نے کہاکہ ہم نے 80 ہزار قربانیاں پیش کی ہیں، اب بند کمروں کے فیصلے نہیں چلیں گے، ہر فیصلے میں قبائل کو شامل کیا جائے۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم امن کے ساتھ ترقی بھی چاہتے ہیں، این ایف سی کے تحت صوبے کا حصہ دیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: نے کہاکہ
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کا مقدمہ اڈیالہ میں نہیں سرکاری اداروں میں لڑیں، گورنر کا وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کو مشورہ
سہیل آفریدی اور فیصل کریم کنڈی—فائل فوٹوزگورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی نے وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ صوبے کا مقدمہ اڈیالہ میں نہ لڑیں، سرکاری اداروں میں لڑیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبے میں دہشت گردی دن بدن بڑھ رہی ہے، قبائلی اضلاع میں دہشت گردوں کے حملے جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے کیڈٹ کالج میں آرمی پبلک اسکول جیسا حادثہ ہونے سے بچایا، وزیرِ اعلیٰ کو صوبے کی امن و امان کی صورتِ حال پر توجہ دینی چاہیے۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ خیبر پختون خوا کامقدمہ اڈیالہ میں نہ لڑیں، سرکاری اداروں میں لڑیں، ہمارا صوبہ دن بدن پیچھے جا رہا ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ ہمارا صوبہ ون پوائنٹ ایجنڈے پر ہے اور وہ امن ہے، وفاقی حکومت سے کہوں گا کہ صوبائی حکومت سنجیدہ نہیں تو وہ امن دینے میں کردار ادا کرے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ1991ء سے صوبے کو پانی کا حصہ نہیں ملا، ہمارا صوبائی سیکرٹریٹ اڈیالہ شفٹ ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی سزا یافتہ ہیں، عدالت میں مقدمہ لڑیں، سڑکوں پر نکلنے سے رہائی نہیں ہو گی۔
گورنر خیبر پختون خوا نے کہا کہ جو ملک کے آئین کو نہیں مانتے، آپ ان کے ساتھ کیسے مذاکرات کر سکتے ہیں، شام کے بعد لوگ نقل و حرکت نہیں کر سکتے۔