گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ اگر صوبائی حکومت وفاق کے ساتھ تعاون سے گریز کرے گی تو گورنر راج نافذ کرنا مجبوری بن جائے گا۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیاکہ ایک شخص سزا یافتہ ہے اور اسے اپنی سزا بھگتنا ہوگی۔

فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت کو وفاق سے مکمل تعاون کرنا چاہیے، کیونکہ آئین میں گورنر راج کی گنجائش موجود ہے۔ اگر پی ٹی آئی تعاون کرنے سے انکار کرے تو گورنر راج کا نفاذ ایک ناگزیر قدم بن جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ اب فیصلے سڑکوں پر نہیں بلکہ عوام اور نظام کے ذریعے ہوں گے، اور ہٹ دھرمی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

ان کے مطابق اس بار اسلام آباد کی طرف مارچ نہیں ہوگا، اور اگر ایسی کوئی کوشش ہوئی تو سختی سے نمٹا جائے گا۔

گورنر خیبرپختونخوا نے مزید کہاکہ جو شخص کبھی گورنر ہاؤس کا پیٹرول بند کرنے کی بات کرتا تھا، آج وہ منظر سے غائب ہے۔ پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ ایک سزا یافتہ شخص نہ صرف پارٹی چلائے بلکہ ملک بھی چلائے، جبکہ عدالتوں نے اس بارے میں فیصلہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، لیکن صوبائی حکومت آج بھی طالبان رجیم سے مذاکرات کی حامی ہے۔ جو لوگ ریاست کے خلاف بندوق اٹھا کر ہمیں اور ہمارے بچوں کو شہید کر رہے ہوں، اُن سے کیا بات چیت کی جائے؟۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews سہیل آفریدی عمران خان فیصل کریم کنڈی گورنر خیبرپختونخوا گورنر راج وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سہیل ا فریدی فیصل کریم کنڈی گورنر خیبرپختونخوا گورنر راج وی نیوز فیصل کریم کنڈی گورنر راج جائے گا

پڑھیں:

گورنر راج لگا تو خیبرپختونخوا کا ہر چوک ڈی چوک بن جائے گا، تحریک تحفظ آئین پاکستان

پشاور:

تحریک تحفظ آئین پاکستان نے قومی کانفرنس بلانے کا مطالبہ کردیا، محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اگر گورنر راج لگا تو خیبرپختونخوا کا ہر چوک ڈی چوک ہوگا، جج جرنیل، سیاستدانوں، علماء پر مشتمل قومی کانفرنس بلائی جائے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور میں تحریک انصاف کے زیر اہتمام جلسے کا انعقاد کیا گیا جس میں محمود خان اچکزئی، علامہ ناصر عباس، سابق اسپیکر اسد قیصر، شاہد خٹک، مینا خان، تیمور سلیم جھگڑا، عاطف خان، مصطفی نواز کھوکھر ، شیر علی ارباب، معاون خصوصی برائے اطلاعات شفیع جان نے بھی خطاب کیا۔

تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حق و باطل کی جنگ کا آخری مرحلہ شروع ہوگیا ہے، تحریک تحفظ آئین پاکستان اور عمران خان یہی جمہوری قوتیں ہیں ہماری تحریک سے ان کے اوسان خطا ہوگئے ہیں، پاکستانی آئین کے مطابق جو آئین توڑتا ہے وہ سیکورٹی رسک ہے، جن لوگوں نے جنگ کو ترک کیا وہ ترقی کررہے ہیں، جنگی جنونیت ختم کرنا ہوگی۔

اچکزئی نے کہا کہ افغانستان والے ہمارے بھائی ہیں ہم ایک زنجیر ہیں، آئین و قانون کی بات کرنے والے کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے، قومی کانفرنس بلائی جائے جس میں جج، جرنیل، علما اکرام اور سیاست دانوں کو بلایا جائے، قومی کانفرنس میں ہم ایک دوسرے کو بخش دیں اور ملک کو بچائیں، ایسا ملک ہو جہاں ہم آزاد ہوں آئین و قانون کی بالادستی ہو، پارلیمنٹ اور عوام کی منتخب اسمبلیاں ریاست ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا کا مقدمہ اڈیالہ میں نہیں سرکاری اداروں میں لڑیں، گورنر کا وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کو مشورہ
  • گورنر کے پی کی دو ٹوک بات: "وفاقی تعاون کے بغیر صوبہ نہیں چل سکتا
  • آپریشن کی حمایت، وفاق سے تعاون کے بغیر صوبہ نہیں چل سکتا، فیصل کنڈی
  • صوبائی حکومت کو ریاست سے تعاون کرنا چاہئے ورنہ گورنر راج لگ سکتا ہے، فیصل کریم کنڈی
  • سزا یافتہ شخص صرف سزا کاٹےگا، ڈرامےاب نہیں چلیں گے
  • اگر صوبائی حکومت ریاست کو سپورٹ نہیں کرتی تو پھر مجبوراً گورنر راج لگے گا: فیصل کریم کنڈی
  • اڈیالہ میں بیٹھے مجرم کو کسی صورت ملکی استحکام سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، خواجہ آصف
  • گورنر راج لگا تو خیبرپختونخوا کا ہر چوک ڈی چوک بن جائے گا، تحریک تحفظ آئین پاکستان
  • استحکام ناگزیر، سیاسی جماعتوں کا ایک دوسرے کو گالی دینا درست نہیں، شاہد خاقان عباسی