Daily Pakistan:
2025-04-30@12:22:51 GMT

پاکستان 2.3 ارب ڈالر کے قرض کے حصول کیلئے کوشاں

اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT

پاکستان 2.3 ارب ڈالر کے قرض کے حصول کیلئے کوشاں

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان اپنے زرمبادلہ کے گرتے ہوئے ذخائر کے باعث دو بڑی ڈالر رقوم کے حصول کی کوشش کر رہا ہے، جن کی مجموعی مالیت 2.3 ارب ڈالر ہے۔ 
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ان میں ایک 1.3 ارب ڈالر کی قسط بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے اور دوسرا ایک ارب ڈالر کا کمرشل قرض شامل ہے، جو 30 جون 2025 سے پہلے حاصل کئے جانے کا امکان ہے۔
ایک ارب ڈالر کا کمرشل قرض سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک سے 7.

33 فیصد سے زائد مارک اپ پر طے پایا ہے لیکن اس کےلئے گارنٹی ایشیائی ترقیاتی بینک نے حکومت کی درخواست پر ڈومیسٹک ریسورس موبلائزیشن پروگرام کے تحت پالیسی کریڈٹ کیلئے دی ہے۔
اعلیٰ سرکاری ذرائع نے ”دی نیوز“ سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ"اگر اے ڈی بی کی جانب سے گارنٹی فراہم نہ کی جاتی تو پاکستان کو یہ کمرشل قرض 10 سے 11 فیصد کی بلند شرح سود پر ملتا تاہم ملک نے 5 سال کی مدت کے لئے اس قرض پر گارنٹی حاصل کرنے کی غرض سے اے ڈی بی کے وسائل کو ترجیح دی ہے۔

ڈکی بھائی کیخلاف سٹیرنگ پر ٹانگیں رکھ کر گاڑی چلانے کے مقدمے میں اہم پیشرفت 

مزید :

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: ارب ڈالر

پڑھیں:

افغانستان واپس جانے والے پناہ گزینوں کیلئے 7 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا مطالبہ

یو این ایچ سی آر کے ترجمان بابر بلوچ نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے یورپی ہیڈکوارٹرز میں ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ فنڈنگ کی موجودہ غیر یقینی صورتحال کے درمیان ہمیں 9 ماہ کی مدت میں پورے خطے میں اس بحران سے نمٹنے کے لیے 7 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے پاکستان اور ایران سے افغانستان واپس آنے والے افغان پناہ گزینوں کی مدد کے لیے 7 کروڑ 10 ڈالر کا مطالبہ کیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق یو این ایچ سی آر، یو این ڈی پی اور آئی او ایم جیسے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ افغانستان میں واپس آنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی مدد کی جا سکے۔

یو این ایچ سی آر کے ترجمان بابر بلوچ نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے یورپی ہیڈکوارٹرز میں ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ فنڈنگ کی موجودہ غیر یقینی صورتحال کے درمیان ہمیں 9 ماہ کی مدت میں پورے خطے میں اس بحران سے نمٹنے کے لیے 7 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی ضرورت ہے۔ اپریل کے مہینے میں پاکستان اور ایران سے 2 لاکھ 51 ہزار سے زائد افغان باشندے وطن واپس آچکے ہیں جن میں سے 96 ہزار سے زائد ایسے ہیں جنہیں ملک بدر کیا گیا ہے۔

اگرچہ یو این ایچ سی آر دہائیوں سے لاکھوں افغانوں کی میزبانی کرنے والے ان ممالک کو درپیش معاشی دباؤ سمیت بہت سے چیلنجز کو تسلیم کرتا ہے، تاہم ہم نے مستقل طور پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ ان کی قانونی حیثیت سے قطع نظر، افغانستان واپس جانے پر مجبور افراد کو تحفظ کے سنگین خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ بالخصوص افغان خواتین اور لڑکیوں کے لیے یہ سچ ہے جو افغانستان میں روزگار، تعلیم اور نقل و حرکت کی آزادی تک رسائی کے معاملے میں بڑھتی ہوئی پابندیوں کا سامنا کر رہی ہیں۔

دیگر پروفائلز کے علاوہ نسلی اور مذہبی اقلیتی گروہ، انسانی حقوق کے کارکن اور صحافی بھی ان کی واپسی پر خطرے میں پڑ سکتے ہیں، افغانستان کے اندر انسانی ضروریات، بڑھتی ہوئی بے روزگاری کی شرح کے ساتھ ساتھ قدرتی آفات اور شدید موسمی واقعات کی وجہ سے ان خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔ 2023 سے اب تک 34 لاکھ سے زائد افغان شہری پاکستان اور ایران سے وطن واپس آچکے ہیں یا ملک بدر کیے جا چکے ہیں جن میں سے صرف 2024 میں 15 لاکھ سے زائد افغان شہریوں کو ملک بدر کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان واپس جانے والے پناہ گزینوں کیلئے 7 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا مطالبہ
  • موساد ایجنٹس ایران کیساتھ مذاکرات ثبوتاژ کرنے کیلئے کوشاں ہیں، ٹرمپ حامیوں کا انکشاف
  • بینک دولت پاکستان کا یومِ مزدور پر تعطیل کا اعلان
  • وزیراعظم کا ڈیجیٹل انقلاب کا اعلان: 70 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری، نوجوانوں کیلئے آئی ٹی اور اے آئی کی نئی راہیں کھل گئیں
  • عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 108 ملین ڈالر کی اضافی فنانسنگ کی منظوری دیدی
  • آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس طلب، پاکستان کیلئے اگلی قسط کی منظوری کا امکان
  • وزیر تجارت کی سربراہی میں وفد امریکا جائیگا،حکومت نے ٹرمپ کے ٹیرف کو کم کروانے کیلئے حکمت عملی بنالی
  • پنجاب میں وی وی آئی پیز کی سیکیورٹی کیلئے 5نئی جیمرز گاڑیاں خریدنے کی منظوری
  • بھارتی شہریوں کے واہگہ بارڈرسے واپس جاتے ہوئے پاکستان زندہ باد کے نعرے