پاکستان 2.3 ارب ڈالر کے قرض کے حصول کیلئے کوشاں
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان اپنے زرمبادلہ کے گرتے ہوئے ذخائر کے باعث دو بڑی ڈالر رقوم کے حصول کی کوشش کر رہا ہے، جن کی مجموعی مالیت 2.3 ارب ڈالر ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ان میں ایک 1.3 ارب ڈالر کی قسط بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے اور دوسرا ایک ارب ڈالر کا کمرشل قرض شامل ہے، جو 30 جون 2025 سے پہلے حاصل کئے جانے کا امکان ہے۔
ایک ارب ڈالر کا کمرشل قرض سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک سے 7.
اعلیٰ سرکاری ذرائع نے ”دی نیوز“ سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ"اگر اے ڈی بی کی جانب سے گارنٹی فراہم نہ کی جاتی تو پاکستان کو یہ کمرشل قرض 10 سے 11 فیصد کی بلند شرح سود پر ملتا تاہم ملک نے 5 سال کی مدت کے لئے اس قرض پر گارنٹی حاصل کرنے کی غرض سے اے ڈی بی کے وسائل کو ترجیح دی ہے۔
ڈکی بھائی کیخلاف سٹیرنگ پر ٹانگیں رکھ کر گاڑی چلانے کے مقدمے میں اہم پیشرفت
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ارب ڈالر
پڑھیں:
چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چین نے صوبہ پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20 لاکھ امریکی ڈالر کی رقم جاری کر دی ہے۔ یہ تازہ ادائیگی بیجنگ کے پاکستان میں صوبائی ترقی اور ادارہ جاتی صلاحیت بڑھانے کےپروگراموں میں مسلسل مالی عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق وزارتِ اقتصادی امور کی جاری کردہ رپورٹ کے حوالے سے لکھا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے تکنیکی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، ادارہ جاتی روابط کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے درمیان جاری ترقیاتی تعاون کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہے۔
ذرائع کے مطابق ستمبر 2025 کے دوران چین کی مجموعی ادائیگیاں تقریباً 20 لاکھ ڈالر رہیں، جبکہ مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران چین کی مجموعی معاونت، جس میں گرانٹس اور قرضے دونوں شامل ہیں، 97.5 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔پنجاب کے منصوبے کے علاوہ، چین نے ملک کے مختلف علاقوں میں اہم تعمیرِ نو اور بحالی کے منصوبوں کے لیے مالی تعاون جاری رکھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میں خیبر پختونخوا کے ضلع باڑہ میں مکمل طور پر تباہ شدہ اسکولوں کی تعمیر نو کے لیے 44.7 لاکھ ڈالر، بلوچستان میں مکانات کی تعمیر کے لیے 60 لاکھ ڈالر، اور پاکستان کے نئے جیوڈیٹک ڈیٹم کے قیام کے لیے 10.8 لاکھ ڈالر شامل ہیں۔چین قومی اہمیت کے حامل کئی بڑے منصوبوں میں بھی شراکت دار ہے، جن میں شاہراہِ قراقرم (ٹھاکوٹ تا رائیکوٹ سیکشن) کی منتقلی، پاکستان اسپیس سینٹر(سپارکو ) کا قیام اور قائداعظم یونیورسٹی میں چین-پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر برائے ارضی سائنسز کا قیام شامل ہے۔
یہ تمام منصوبے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور سائنسی صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے وسیع تر ترقیاتی شراکت داری کا حصہ ہیں۔