بیجنگ :چینی  وزارت خارجہ کے ترجمان  لین جیئن  نے  یومیہ پریس کانفرنس میں  چین اور یورپی یونین کے درمیان سفارتی تعلقات  کے قیام کے گزشتہ پچاس برسوں میں ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 50 سالوں میں چین اور یورپی یونین نے مضبوط اقتصادی باہمی تعلقات قائم کیے ہیں اور  اس دوران باہمی سالانہ تجارتی حجم 2.

4 بلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 785.8 بلین امریکی ڈالر  تک پہنچ  گیا ہے، جو 300 گنا سے زیادہ کا اضافہ ہے۔ دونوں فریقوں نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے جیسے شعبوں میں نتیجہ خیز کثیر الجہتی تعاون  کیا ہے۔ گزشتہ 50 سالوں میں چین اور یورپی یونین کے تعلقات کا سب سے قیمتی  تجربہ  باہمی احترام اور اختلافات کے باوجود مشترکہ مقصد  کی تلاش ہے۔ چین اور یورپی یونین کی تاریخ، ثقافت اور نظام مختلف ہیں، لیکن جب تک دونوں فریق ایک دوسرے کے ترقیاتی راستوں اور سماجی نظاموں کے انتخاب کا احترام کرتے رہیں گے،  تو  دونوں فریق باہمی سیکھنے ،اشتراک اور  تعاون کے ذریعے مشترکہ ترقی، باہمی فائدے اور باہمی کامیابی حاصل کرتے رہیں گے۔اس وقت دنیا اس صدی کی بڑی تبدیلی میں داخل ہو چکی ہے  اور یکطرفہ، تحفظ پسندی اور طاقت کی بالادستی نے بین الاقوامی قوانین اور نظم و نسق کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ دنیا بدل رہی ہے لیکن اس  بنیادی حقیقت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی  کہ چین اور یورپی یونین کا تعاون مسابقت سے کہیں آگےہے، اتفاق رائے اختلافات سے کہیں زیادہ ہے، اور مواقع خطرات سے کہیں زیادہ ہیں۔ چین اور یورپی یونین دونوں کی جانب سے کثیر الجہتی ، کھلے پن اور تعاون کی حمایت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی. چین اور یورپی یونین نہ صرف ایک دوسرے کو بہتر بنائیں گے بلکہ دنیا کو بھی روشن کریں گے۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چین اور یورپی یونین

پڑھیں:

غزہ میں توسیع کا اسرائیلی منصوبہ، فرانس اور یورپی یونین کی مذمت

یورپی یونین نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل غزہ سے ناکہ بندی ختم کرے، تاکہ انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو، تمام جارحیت کے خاتمے اور قیدیوں کی رہائی کا واحد راستہ مذاکرات ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کے غزہ میں توسیعی آپریشن منصوبے کی فرانس اور یورپی یونین نے شدید مذمت کی ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق فرانسیسی وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی منصوبہ ناقابلِ قبول ہے، اسرائیلی حکومت انسانی قوانین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق یورپی یونین نے بھی اسرائیل کے غزہ پر نئے آپریشن کے منصوبے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یورپی یونین نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل غزہ سے ناکہ بندی ختم کرے، تاکہ انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو، تمام جارحیت کے خاتمے اور قیدیوں کی رہائی کا واحد راستہ مذاکرات ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے فلسطینیوں کو غزہ سے بے دخل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اپنے بیان میں اسرائیلی وزیراعظم نے کہا تھا کہ غزہ میں شروع ہونے والی کارروائی شدید ہوگی، غزہ کی آبادی کو اس کے تحفظ کے لیے ہٹایا جائے گا۔ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے یہ بھی کہا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں کارروائی کرے اور واپس آجائے، ایسا نہیں، بلکہ اس کے برعکس ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں توسیع کا اسرائیلی منصوبہ، فرانس اور یورپی یونین کی مذمت
  • پاکستان اور ایران کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں:آرمی چیف 
  • ٹرمپ اور اردگان کا رابطہ، یوکرین جنگ کے خاتمے پر تعاون کی امید
  • چین اور یورپی پارلیمنٹ کا  بیک وقت باہمی تبادلوں پر پابندیاں ہٹانے کا فیصلہ، چینی وزارت خارجہ
  • چین اور یورپی یونین جامع اسٹریٹجک پارٹنر ہیں، چینی صدر
  • آرمی چیف سے ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات، علاقائی سلامتی اور دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال
  • چینی صدر روس کا سرکاری دورہ کریں گے، وزارت خارجہ
  • ٹک ٹاک کے ڈیٹا تک غیر قانونی رسائی، چین کا سخت ردعمل سامنے آگیا  
  • سوئٹزرلینڈ نے پہلگام واقعے پر غیر جانبدار تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کردی