آن لائن پیمنٹ پیلٹ فارم ‘پیونیئر’ کی جانب سے پاکستانی فری لانسرز کے لیے رقم نکلوانے کے چارجز کو 2 فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کر دیا گیا ہے۔

چارجز میں اضافے کے بعد اگر ڈالر، یورو یا پاؤنڈ میں 500 سے زیادہ یونٹ بھیجے جائیں تو 0.60% فیس لگے گی اور اگر کم رقم بھیجی جائے تو متعلقہ کرنسی میں 3 فیصد فیس کٹوتی ہوگی۔

پاکستانی فری لانسرز پر اثر

پاکستان فری لانس ایسوسی ایشن کے صدر طفیل احمد خان نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پیونیئر کی جانب سے پاکستانی فری لانسرز کی فیس میں اضافہ ہمارے لے بہت پریشان کن خبر ہے اور یقیناً اس سے فری لانسرز کافی حد تک متاثر ہوں گے۔ ہماری جانب سے متعلقہ حکام کو شکایت بھی درج کروائی گئی ہے۔

طفیل احمد کا مزید کہنا تھا کہ پیونیئر کی بہت ہی بری کسٹمر سروسز ہیں کیونکہ ان کی جانب سے اس حوالے سے اب تک کوئی جواب بھی نہیں دیا گیا۔

اس سوال پر کہ حکومت پاکستان اس طرح کا کوئی پیمنٹ میکانزم کیوں متعارف نہیں کرواتی، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان فری لانس ایسوسی ایشن (پفلا) اور حکومت پاکستان اس پر مل کر کام کر رہے ہیں کہ وہ پیونیئر کا کوئی متبادل متعارف کروائیں۔ دنیا کی اور بے تحاشا پیمنٹ کمپنیاں ہیں۔ ان کو پاکستان لایا جائے تاکہ پاکستانی فری لانسرز کو بیرون ممالک ادائیگیوں میں آسانی ہو۔

فری لانسر طاہر عمر کا کہنا تھا کہ پیونیئر کی جانب سے مارچ میں فیس اپڈیٹ کی گئی تھی۔ اس سے قبل بھی کئی دفعہ اضافہ کیا گیا ہے اور اب فری لانسرز کی فیس 2 فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کر دی گئی ہے۔ یہ 3 فیصد تقریباً مجموعی طور پر 50 فیصد کا اضافہ بن جاتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فری لانسرز کا نقصان تو اس طرح سے اتنا نہیں ہے لیکن فری لانسرز کے لیے پیمنٹ کے آپشنز بہت زیادہ محدود ہیں۔ جو لوگ دنیا کی مختلف ورک اسپیسز میں کام کرتے ہیں ان تمام فری لانسرز کے لیے پیونیئر ہی ایک قابل اعتماد سورس ہے۔ لیکن مارکیٹ میں کوئی متبادل نہ ہونے کی وجہ سے پیونیئر اپنی اجارہ داری چلاتا ہے۔ اگر اس کے مقابلے میں کوئی مزید کمپنیاں ہوں خاص طور پر پاکستانی جو پیمنٹ کی سروسز دیں اور باقاعدہ عالمی سطح پر پیمنٹس کو قبول کریں اور یہاں رقم نکلوانے  کے آپشن دیں تو پھر پیونیئر کا مقابلہ آنے کی وجہ سے فری لانسرز کو فائدہ ہو سکتا ہے۔

طاہر عمر کا مزید کہنا تھا کہ 500 ڈالرز پر اگر ایک فری لانسر 10 ڈالر فیس ادا کر رہا ہے تو اسے اب 15 ڈالر کرنا ہوگی۔ دراصل یہ 15 ڈالر سے بھی زیادہ بن جائے گا۔ مثال کے طور پر اگر فائیور سے پیمنٹ وصول کر رہے ہیں۔ تو فائیور سے پیونیئر میں بھیجنے کے لیے ہر ٹرانزیکشن پر بھی فیس ہوتی ہے یعنی اگر فائیور میں 500 ڈالرز کمائے ہیں۔ تو جب وہاں سے پیونیئر اکاونٹ میں 500 ڈالر بھیجیں گے تو 3 ڈالر کی کٹوتی ہوگی اور جب پیونیئر سے اپنے بینک اکاونٹ میں بھیجیں گے تو پیونیئر سے 15 ڈالر کی فیس کی مد میں کٹوتی ہوگی، یوں 18 ڈالر فیس کی مد میں ادا کرنا پڑیں گے۔

چئیرمین پاکستان سافٹ وئیر ہاوسز ایسوسی ایشن (پاشا) سجاد مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ پیونیئر کی جانب سے جو پاکستانی فری لانسرز کے لیے فیس 2 فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کی گئی ہے۔ اس سے پاکستانی فری لانسرز کو یقینی طور پر نقصان ہوگا۔ انہیں اب پہلے سے زیادہ فیس ادا کرنا ہوگی۔ فری لانس ایسوسی ایشن کو لازمی طور پر اس کے حوالے سے آواز اٹھانی چاہیے۔

فری لانسر زین العابدین نے بتایا کہ 3 فیصد کٹوتی بظاہر تو اتنی نہیں لگ رہی مگر جب لین دین کر رہے ہوں اس وقت بہت زیادہ رقم بن جاتی ہے۔ خاص طور پر چھوٹے پروجیکٹس پر اس کا زیادہ اثر ہوگا۔ پاکستان میں رہتے ہوئے ادائیگیاں وصول کرنا بھی اب بالکل آسان نہیں رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ بہت سے فری لانسرز کے لیے جو پہلے سے ہی سخت بجٹ پر کام کرتے ہیں، ان کے لیے بہت مشکل ہوگا۔ کیونکہ اب اسی کام کے جو پہلے ہی کم پیسے تھے، اب اس سے بھی کم وصول ہوں گے۔  یہ بہت ہی مایوس کن خبر  ہے، خاص طور پر جب کوئی اور قابل اعتماد متبادل نہ ہو۔ اب اس کا حل صرف اور صرف یہی نظر آتا ہے کہ فری لانسرز کو کچھ حد تک اپنے سروس چارجز کو بڑھانا پڑے گا۔ کیونکہ حکومت تو کچھ بھی فری لانسرز کے لیے اس طرح کا کوئی پیمنٹ سسٹم متعارف کرواتی نظر نہیں آ رہی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستانی فری لانسرز پیونیئر فری لانسرز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستانی فری لانسرز پیونیئر فری لانسرز سے پاکستانی فری لانسرز فری لانسرز کے لیے کا کہنا تھا کہ فری لانسرز کو ایسوسی ایشن کی جانب سے

پڑھیں:

پاکستان میں انٹرنیٹ سست، بحالی میں مزید کتنا وقت لگے گا؟ سیکرٹری آئی ٹی نے بتادیا

وفاقی سیکرٹری آئی ٹی و ٹیلی کام ضرار ہاشم نے کہا ہےکہ پاکستان آنے والی 2 متاثرہ کیبلز کی بحالی میں مزید 4 سے 5 ہفتے لگ سکتے ہیں۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران ممبر کمیٹی صادق علی میمن نے انٹرنیٹ کی رفتار کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ کہا جارہا ہے3 نئی کیبلز آرہی ہیں، اگر 3 نئی کیبلز آرہی ہیں تو انٹرنیٹ کے مسائل کیوں آرہے ہیں؟اس پر وفاقی سیکرٹری آئی ٹی و ٹیلی کام ضرار ہاشم نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ یمن کے حالات کے باعث صورتحال گھمبیر ہے، 4 سے 5 کیبلز کٹی ہیں۔ضرار ہاشم کے مطابق یمن کے ساحل پر بہت ساری سب میرین کیبل کٹی ہوئی ہیں جب کہ پاکستان کو آنے والی 2 کیبلز متاثر ہوئی ہیں، متاثرہ کیبلز کی بحالی میں4 سے5 ہفتے لگ سکتے ہیں۔وفاقی سیکرٹری کا کہنا تھا کہ کمپنیوں نے بینڈوتھ متبادل روٹس پر منتقل کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بینک کھاتوں، مختصر قرضوں اور سرمایہ کاری میں 12فیصد اضافہ ریکارڈ
  • ایشیا کپ: دبئی میں پاک بھارت ٹاکرا، ٹاس جیتنا کتنا اہم؟
  • مہنگائی کے اعداد وشمارجاری ، 18 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
  • قزاقستان اور چین کے درمیان تجارتی حجم میں 5.7 فیصد اضافہ
  • مہنگائی کے اعداد وشمار، 18 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ اور 14 اشیا کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ
  • سیلاب کے باوجود کپاس کی پیداوار میں 40 فیصد اضافہ ریکارڈ، 20 لاکھ 4 ہزار گانٹھوں تک پہنچ گئی.رپورٹ
  • عالمی پانی کا نظام غیر مستحکم ہوگیا ، سیلاب اور خشک سالی کے خطرات میں مسلسل اضافہ ہورہاہے . عالمی موسمیاتی ادارہ
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 600 پوائنٹس کا اضافہ
  • ہنڈن برگ رپورٹ ناکام، اڈانی گروپ کے حصص بلندی کا سفر کرنے لگے
  • پاکستان میں انٹرنیٹ سست، بحالی میں مزید کتنا وقت لگے گا؟ سیکرٹری آئی ٹی نے بتادیا