3 درجن ملک شامل تھے، اسحاق ڈار نے پردے کے پیچھے کی کہانی سنادی
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کے ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاک بھارت سیز فائر کروانے اور کشیدگی میں کمی میں تین درجن ملکوں نے کردار ادا کیا۔ نجی ٹی وی جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اپنی سلامتی اور خود مختاری کو مد نظر رکھتے ہوئے خطے کے امن کی خواہش کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاک بھارت سیز فائر کروانے میں تین درجن ملکوں نے سفارتکاری کی جس پر وہ ان سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو کا شکریہ ادا کیا۔ اسحاق ڈار کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان پاکستانی وقت کے مطابق شام ساڑھے چار بجے سے سیز فائر شروع ہوگیا ہے۔
سیز فائر پر بھارتی وزیر خارجہ کا بیان بھی آگیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پاکستان کے داخلی معاملات میں شورش، نظام کو پیچھے دھکیلا جا رہا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی
لاہور:اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان ے کہا ہے کہ پاکستان کے داخلی معاملات میں ایک شورش ہے، ایسے لگتا ہے جیسے نظام کو پیچھے دھکیلا جا رہا ہے۔
پنجاب اسمبلی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ملک محمد احمد خان نے کہا کہ اگر ملک میں سیاسی عدم استحکام ہوگا تو معیشت نہیں چلے گی۔ کسی ایک سیاسی حریف پر ایک بھی سیاسی مقدمہ ثابت ہوجائے تو استعفیٰ دیدوں گا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ کیا آپ نے پارلیمنٹ کو مضبوط فوج کو کمزور کر کے کرنا ہے۔ آپ خود فوج کی پیدوار ہیں آپ کس منہ سے فوج کے خلاف بات کر سکتے ہیں۔ پاپولر ہونا کیا ہوتا ہے ۔میرے حلقے میں تو اپ بدترین شکست سے دوچار ہوئے تھے۔ اس ملک پر رحم کرو اس ملک سے کس چیز کی دشمنی کررہے ہو۔
ملک محمد احمد خان نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ایک گروہ بندی کی گئی تھی جس کے تحت پانچ ججز کے سامنے ہی پینتیس کیس لگے جو صرف ایک سیاسی جماعت کے خلاف تھے۔ سپریم کورٹ کے ذریعے ایک پولیٹکل پارٹی کو ختم کرنے کی باقاعدہ مہم چلی تھی۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ اسد قیصر نے کہا این ڈی یو میں جانے والے غدار ہیں، جب میں نے این ڈی یو میں کورس کیا تو اسد قیصر وہاں لیکچر دے رہے تھےتو پھر تو وہ غدار اعظم ہوئے، پی ٹی آئی کے پشاور جلسے میں وفاقی وزرا کیخلاف نامناسب زبان استعمال کی گئی۔
ملک محمد احمد خان نے بتایا کہ میرے سامنے ایک بڑی شخصیت نے بانی پی ٹی ائی کو کال کی اور کہا کہ بس کریں حالات بہت خراب ہوگئے ہیں، اپ نے بدترین سیاسی انتقام جھوٹے مقدمات بنائے ہیں، کاروباری افراد کے کاروبار ختم کر دیے ہیں جس پر بانی پی ٹی آئی نے کہا میں نے ان کو چھوڑ دیا تو میری سیاست ختم ہوجائے گی۔ تو کیا اپ کے سیاست یہ ہے کہ اپ لوگوں پر جھوٹے مقدمات کریں لوگوں کے گھر گرا دیں؟۔
انہوں نے کہا کہ نو مئی کے بعد دس مئی بھی آگیا جس نے میرا سر فخر سے بلند کیا، دس مئی نے اقوام عالم میں مجھے باعزت بنایا۔ میں ذاتی طور پر جنگوں کے خلاف ہوں، مجھے بارود خون اور لاشوں سے خوف اتا ہے۔ دس مئی کو فوج نے اپنی برتری زمین و آسمان پر قائم کی، رافیل گرتے میں نے دیکھے ہیں، بھارت اب بھی جنگ کا کھیل رہا ہے۔
ملک محمد احمد خان نے کہا کہ آپ کے وزراء نے سندھ کے متعلق جو ہرزہ سرائی کی یہ پاکستانی فوج کو بھارتی ہدف بناتے ہیں، کیا فوج کی سنٹرل اتھارٹی کو چیلنج کرنا چاہتے ہیں، فوجی سربراہ کو ٹارگٹ کریں تو اس سے بڑھ کر کیا دشمنی ہوگی، نو مئی میں 27 چھائونیوں پر ایک ہی دن ایک ہی وقت میں حملہ کرکے آگ لگا دی گئی، نو مئی کو لاہور کور کمانڈر کا گھر اور پاکستانی پرچم نذر آتش کیا گیا وہ لوگ ابھی سکیورٹی ایجنسیوں کے پاس ہے، نو مئی کو جو پی ٹی ائی نے کیا وہ اچانک نہیں تھا، یہ باقاعدہ ایک سازش تھی جس کی باقاعدہ تیاری کی کئی گئی تھی۔