چین اور امریکہ کے درمیان مشترکہ مفادات کے بڑے مواقع موجود ہیں، چینی نائب وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
بیجنگ :چین اور امریکہ کے اعلیٰ سطحی اقتصادی اور تجارتی مذاکرات سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں منعقد ہوئے۔چینی وفد کی قیادت نائب وزیراعظم حہ لی فنگ نے کی جبکہ امریکی وفد کی قیادت وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ اور تجارتی نمائندے جیمسن گریئر نے کی۔ فریقین نے 17 جنوری کو چین امریکہ صدور کی بات چیت میں طے پانے والے اتفاق رائے پر عملدرآمد کے لیے پرخلوص اور تعمیری گفتگو کی، جس میں کئی اہم اتفاق طے پائے اور مذاکرات میں ٹھوس پیش رفت ہوئی۔ حہ لی فنگ نے کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان وسیع مشترکہ مفادات اور تعاون کے بڑے مواقع موجود ہیں، اور دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات باہمی فائدے پر مبنی ہیں۔مختلف ترقیاتی مراحل اور اقتصادی نظاموں کے حامل دو بڑے ممالک کی حیثیت سے، چین اور امریکہ کے درمیان اقتصادی تعاون میں اختلافات اور تنازعات کا ہونا معمول کی بات ہے۔ اس میں اہم یہ ہے کہ ایک دوسرے کا احترام کرتے ہوئے، امن کے تحت باہمی تعاون کے اصولوں کو اپناتے ہوئے، اور برابری کی بنیاد پر مذاکرات کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کی راہیں تلاش کی جائیں۔ تجارتی جنگ کا کوئی فاتح نہیں، چینی فریق تجارتی جنگ نہیں چاہتا مگر اس سے خوفزدہ بھی نہیں ہے۔ اگر امریکہ کی طرف سے چینی مفادات کی خلاف ورزی جاری رہی تو چین اس کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی صحت مند، مستحکم اور پائیدار ترقی کا تحفظ دونوں ممالک اور عوام کے بنیادی مفادات کے مطابق ہے اور عالمی اقتصادی ترقی کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ دونوں اطراف کو تعاون کے مواقع تلاش کرنے چاہئیں، تعاون کی فہرست میں توسیع کرنی چاہیے ، اس کا حجم بڑھانا چاہیے اور چینی اور امریکی اقتصادی و تجارتی تعلقات کو نئی ترقی کی طرف لے جانا چاہیے، تاکہ عالمی معیشت میں مزید یقین و استحکام پیدا ہو۔دونوں اطراف نے اقتصادی اور تجارتی مشاورت کے میکانزم کے قیام پر اتفاق کیا ہے تاکہ اقتصادی اور تجارتی امور میں ایک دوسرے کے خدشات پر بات چیت کے لیے رابطہ برقرار رکھا جا سکے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اقتصادی اور تجارتی چین اور امریکہ کے کے لیے
پڑھیں:
ایئرچیف کا تاریخی دورۂ امریکا، ٹیکنالوجی اور مشترکہ تربیت پر اتفاق کا تاریخی دورۂ امریکا، ٹیکنالوجی اور مشترکہ تربیت پر اتفاق
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاک فضائیہ کے سربراہایئرچیف کا تاریخی دورۂ امریکا، ٹیکنالوجی اور مشترکہ تربیت پر اتفاق نے امریکہ کا سرکاری دورہ کیا، جوایک دہائی سے زائد عرصے کے دوران پاک فضائیہ کے کسی بھی حاضر سروس ائیر چیف کا پہلا دورہ ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دورے کے دوران، چیف آف دی ایئر اسٹاف نے امریکہ کی اعلیٰ عسکری اور سیاسی قیادت سے کئی اہم ملاقاتیں کیں۔انہوں نے پینٹاگون میں امریکی فضائیہ کی سیکریٹری برائے بین الاقوامی امور کیلی ایل سیبولٹ اور امریکی فضائیہ کے چیف آف اسٹاف جنرل ڈیوڈ ڈبلیو ایلون سے ملاقاتیں کیں۔
جنوبی افریقی فضائیہ کے سربراہ کا ایئر ہیڈکوارٹرز کا دورہ ، پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات
ملاقاتوں کے دوران دوطرفہ عسکری تعاون، باہمی امور، مشترکہ تربیت اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کے لیے نئی راہیں استوار کرنے پر اتفاق کیا گیا۔سربراہ پاک فضائیہ نے پاکستان اور امریکا کے مابین تاریخی اور کثیر الجہتی تعلقات بالخصوص دفاعی شعبوں میں تعاون پر روشنی ڈالی، انہوں نے دونوں ممالک کی فضائیہ کے مابین عسکری تعاون اور تربیتی شعبوں میں پہلے سے موجود تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔دونوں ممالک کے سربراہان نے تفصیلی گفتگو کے دوران مستقبل میں اعلیٰ سطح کے عسکری تعلقات کے قیام پر بھی اتفاق کیا جبکہ مابین مشترکہ تربیت، آپریشنل مشقوں اور تبادلہ پروگرامز سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے نئی راہیں استوار کرنے اور اس امر کے لئے کوششیں تیز کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
دریائے ہرو میں ڈوبتے چرواہے کو بچا لیا گیا ،وزیراعلیٰ کی انتظامیہ اورریسکیو ٹیم کو شاباش، آپریشن کی ورچوئل مانیٹرنگ کی
امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمینٹ کے اپنے دورے کے دوران، ایئر چیف نے بیورو آف پولیٹیکل اینڈ ملٹری افیئرز کے مسٹر براؤن ایل سٹینلے اور بیورو آف ساؤتھ اینڈ سینٹرل ایشین افیئرز کے مسٹر ایرک میئر سے ملاقاتیں کی۔یہ ملاقاتیں علاقائی استحکام کے فروغ میں پاکستان کے تعمیری کردار، انسداد دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کی جانب سے جاری کوششوں کے عزم اور جنوبی اور وسطی ایشیا کی ابھرتی ہوئی جغرافیائی سیاسی منظر نامے پر پاکستان کے نقطہ نظر کو اجاگر کرنے میں انتہائی اہم ثابت ہوئیں۔کیپیٹل ہل کے دورے کے دوران، چیف آف دی ایئر اسٹاف نے امریکی کانگریس کے ممتاز اراکین بشمول مائیک ٹرنر، رچ میک کارمک اور مسٹر بل ہیزینگا کے ساتھ اہم ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں نے نہ صرف دوطرفہ تعلقات اور مشترکہ تعاون کی اہمیت کو تقویت بخشی، بلکہ تزویراتی چیلنجز، علاقائی سلامتی کے فریم ورک اور دفاعی اشتراک پر ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے اثرات سے متعلق پاکستان کے نقطہ نظر کو بین الاقوامی سطح پر بیان کرنے کا ایک قیمتی موقع بھی فراہم کیا۔
افسران عوامی فلاح کو ترجیح دیں تو رول ماڈل بن سکتے ہیں: سارہ سعید کاسول سروسز اکیڈمی میں تقریب سے خطاب
ایک پر امن ملک کی حیثیت سے پاکستان کے بین الاقوامی کردار پر زور دیتے ہوئے، ائیر چیف نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان کی لازوال قربانیوں اور قابل ذکر آپریشنل کامیابیوں کا ذکر کیا، جبکہ تیزی سے بدلتے ہوئے علاقائی اور جغرافیائی سیاسی منظرنامے کے تناظر میں پاکستان کی جانب سے کی گئی دفاعی تبدیلیوں کا خاکہ بھی پیش کیا۔اس تاریخی دورے نے نہ صرف علاقائی اور عالمی امن کے فروغ کے پاک فضائیہ کے عزم کا اعادہ کیا، بلکہ پاک فضائیہ اور امریکی فضائیہ کے مابین ادارہ جاتی تعاون، تزویراتی مذاکرات اور مشترکہ کاروائیوں کی بنیاد بھی رکھی ہے۔
سابق بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کو انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل سے سزا سنا دی گئی
مزید :